ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر نے دھان کے بھوسے کے پیلیٹائزیشن اور ٹاریفیکشن پلانٹس کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے


پرالی جلانے کو ختم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے: جناب بھوپیندر یادو

رہنما خطوط کے تحت استعمال کے لیے 50 کروڑ روپے کابنیاد سرمایہ مختص کیا گیا ہے

غیر ٹوریفائڈ پلیٹ پلانٹس کے لئے 70 لاکھ روپے تک اور  ٹوریفیکشن پلانٹس کے لئے 1.4 کروڑ روپے کی مالی امداد

پائلٹ پروجیکٹ "فضلہ کو دولت میں تبدیل کرنے" کی طرف ایک قدم ہے: مرکزی وزیر

یہ وزیر اعظم کے 'کلین انڈیا' کے ویژن کو حاصل کرنے کی طرف ایک قدم ہے: مرکزی وزیر

Posted On: 13 OCT 2022 6:17PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر، جناب بھوپیندر یادو نے پرالی جلانے سے متعلق  اقدامات کو  شروع کرنے کی غرض سے ایک ورکشاپ کی صدارت کی۔ وزیر نے دھان کے بھوسے پر مبنی پیلیٹائزیشن اور ٹاریفیکشن پلانٹس کے قیام کو فروغ دینے کے لیے یک وقتی مالی امداد دینے کے لیے سی پی سی بی کے رہنما خطوط جاری کیے۔ یہ پلانٹس، ایک بار لگنے کے بعد، غیر منتظم دھان کے بھوسے کا ایک بڑا حصہ استعمال کریں گے اور فصل کی باقیات کو جلانے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LAJS.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PO2Y.jpg

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے، جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ حکومت نے پرالی جلانے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں اور اب دھان کے بھوسے کی ایک بڑی مقدار کا انتظام ان سیٹو اور ایکس سیٹو مینجمنٹ آپشنز کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ تھرمل پاور پلانٹس کو بائیو ماس پر مبنی پیلٹس، ٹوریفائیڈ پیلٹس/بریکٹس (دھان کے بھوسے پر فوکس کرتے ہوئے) کوئلے کے ساتھ (10-5 فیصدتک) اور دہلی کے جی این سی ٹی کے علاوہ این سی آر میں کام کرنے والی صنعتوں کو 2022 کے دوران پی این جی یا بائیو ماس ایندھن کی طرف منتقلی کے لئے قانونی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ان کی وجہ سے بائیو ماس پر مبنی  پیلٹس کی بڑی مانگ ہوئی ہے، اگرچہ ایگریگیٹرز/سپلائرز کی سست/محدود ترقی کی وجہ سے سپلائی کم ہے۔ اس طرح، سی پی سی بی کے رہنما خطوط بایوماس سپلائی چین میں ایک اہم خلا کو پُر کریں گے۔

رہنما خطوط ان یونٹوں کو ترجیح دیتے ہیں،  جو ہندوستان میں تیار کردہ آلات نصب کرنے کی تجویز  پیش کرتے ہیں۔ ان اکائیوں کو بھی ترجیح دی جاتی ہے، جنہوں نے دھان کے بھوسے کی یقینی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے دہلی کےاین سی ٹی، پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں اور راجستھان اور اتر پردیش کے این سی آر اضلاع میں واقع کسانوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کے شمالی علاقوں میں دھان کے بھوسے کو جلانا سردیوں کے دوران فضائی آلودگی کی ایک بڑی وجہ بن کر اُبھرا ہے، خاص طور پر دہلی-این سی آر میں۔ سی پی سی بی کے رہنما خطوط کے تحت، افراد/کاروباری افراد/ کمپنیاں، جو پیلیٹائزیشن اور ٹاریفیکشن پلانٹس لگانے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور  دہلی کے این سی ٹی، پنجاب اور ہریانہ کی ریاستوں، اور راجستھان اور اتر پردیش کے این سی آر اضلاع میں صرف دھان کے بھوسے کا استعمال کرتے ہیں، سرمایہ کاری پر ایک وقتی گرانٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست جمع کر سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ پرالی جلانے سے گریز کریں اور اس کے استعمال کو ایک قیمتی وسیلہ کے طور پر فروغ دیں۔ انہوں نے زرعی صنعت کاروں یا زرعی تاجروں پر بھی زور دیا کہ وہ رہنما خطوط کے تحت گرانٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں دیہی نوجوانوں میں روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

رہنما خطوط پر موثر عمل آوری کے لیے ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز/کمیٹیوں اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ وزیر موصوف نے یقین ظاہر کیا کہ ریاستی ماحولیات کے وزراء کی میٹنگ سے پیدا ہونے والی مثبت رفتار فضائی آلودگی پر قابو پانے میں ایک اجتماعی اور مربوط نقطہ نظر کو انجام دینے میں مدد کرے گی۔

رہنما خطوط کے تحت، زیادہ سے زیادہ فی ٹن فی ہیکٹئر   14 لاکھ روپے  کی گرانٹ غیر ٹوریفائڈ پیلٹ پلانٹ کے لئے  اور 28 لاکھ روپے فی ٹن فی ہیکٹیئر ایک  ٹوریفائیڈ پیلٹ پلانٹ کے لیے فراہم کیے جا رہے ہیں، جس کی مجموعی حد 70 لاکھ روپے  پہلے  کے لئے ہے اور  مؤخر الذکر کے لئے 1.4 کروڑ روپے ہے۔50 کروڑ روپے کا سرمایہ  رہنما خطوط کے ذریعہ استعمال کے لئے مختص کیا گیا ہے۔کارپس کے مکمل استعمال کو فرض کرتے ہوئے، ہر سال دھان کے بھوسے پر مبنی ایک ملین میٹرک ٹن سے زیادہ پیلٹ پیدا ہونے کی امید ہے۔ دیگر اسٹیک ہولڈرز کی اضافی کوششوں کے ساتھ، رہنما خطوط سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پاور پلانٹس اور صنعتوں میں دھان کے بھوسے کے استعمال میں اضافہ کریں گے، دیہی معیشت کو متحرک کریں گے اور کاروبار کے جذبے کو آگے بڑھائیں گے۔

وزیر نے کہا کہ وزارت نے 34368 کے ایل پی ڈی کے مجموعی طور پر اناج پر مبنی ایتھنول پروڈکشن پروجیکٹوں کے لیے اب تک 190 ماحولیاتی منظوری (ای سی) دی ہے اور ان تمام پروجیکٹوں کو تقریباً50 -45 دنوں کے ریکارڈ وقت میں ای سی کی منظوری دی گئی ہے۔ وزیر نے کہا کہ پانی پت میں پہلا 2-جی  ایتھنول پلانٹ، جسے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دو ماہ قبل قوم کے نام وقف کیا تھا، سے توقع ہے کہ ہر سال 2 لاکھ میٹرک ٹن دھان کے بھوسے کا استعمال کرے گا۔

سینئر افسران بشمول چیئرمین، کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم)، جنگلات کے ڈائریکٹر جنرل، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے چیئرمین، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، ایس پی سی بیز کے چیئرمین، نیتی آیوگ کے نمائندے، زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی  وزارت ، بجلی کی وزارت، این سی آر اضلاع اور پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز ، این ٹی پی سی، پنجاب، ہریانہ، راجستھان، یوپی اور دہلی کے جی این سی ٹی، کی ریاستی حکومتوں کے صنعتوں اور زراعت کے محکمے، این سی آر ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز، ڈی پی سی سی اور دیگر بڑے اسٹیک ہولڈرز جیسے پیلٹ مینوفیکچررز اور مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن بھی ورکشاپ میں موجود تھیں۔

دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں

 

*************************

 

ش ح۔  اک ۔  ق ر

U:11395



(Release ID: 1867638) Visitor Counter : 123