الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریاستی آئی  ٹی وزراء کی تین روزہ طویل ڈجیٹل انڈیا کانفرنس اختتام پذیر ہوئی


اگلے 500دنوںمیں 25000 نئے ٹاوروں کو لگانے کے لئے 36000 کروڑروپے کی منظوری دی گئی

دو ہزار کروڑروپے کی مالیت کے سرمائے کے اخراجات کے لئے ریاستوں کو خصوصی مدد فراہم کی گئی

کانفرنس میں  آئی ٹی ضوابط ، ڈاٹا گورننس ، ڈجیٹل انڈیا بھاشنی ، ڈجیٹل ادائیگی، مائی اسکیم اور میری پہچان  پرروشنی ڈالی گئی

پینل نے  اسٹارٹ اپ کو فروغ دینے ، ٹکنالوجیوں  ، ہنرمندی ، ڈجیٹل گورننس  اور سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو مزید وسعت دینے  پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 04 OCT 2022 9:13AM by PIB Delhi

تین روزہ طویل  ‘‘ریاستی  آئی ٹی وزراء کی ڈجیٹل انڈیا کانفرنس  ’’ یکم اکتوبر  2022  کو شروع ہوئی اور گزشتہ روز اختتام  پذیر ہوئی ۔

پہلے دن مواصلات  ، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی اور ریلوے  کے وزیر جناب اشونی ویشنو کی صدارت میں   ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ساتھ ڈجیٹل انڈیا اقدامات  کے اہم ترجیحاتی شعبوں  پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  نیز ہنر مندی کے فروغ اور صنعت  کاری کے وزیر مملکت  جناب راجیوچندر شیکھر اور مواصلات کے وزیر مملکت   جناب دیو سنگھ چوہان   اور بارہ ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی  آندھرا پردیش، آسام ، بہار ، مدھیہ پردیش ، گجرات  ، گوا، منی پور ،اتراکھنڈ ، تلنگانہ ،میزورم ،سکم اور پڈوچیری کے آئی وزراء نے کانفرنس میں شرکت کی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WSV5.jpg

اپنی اختتامی تقریر میں جناب اشونی ویشنو نے بتایا کہ کنکٹوٹی  ڈجیٹل انڈیا اور ملک کے ہرگوشے تک  اس  کی رسائی  کے لئے اہم ہے ۔  انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے 500دنوں میں  25000 نئے ٹاوروں کی تنصیب کے لئے 36000 کروڑروپے کی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے پی ایم گتی شکتی کی عمل آوری میں تیزی لانے کے لئے تمام ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے  یہ بھی کہا کہ 2000 کروڑروپے کی مالیت کے سرمائے کے اخراجات کے لئے  ریاستوں کو خصوصی مدد فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے  اپنی ریاستوں  میں  کاروباریوں کو راغب کرنے کے لئے تجارتی دوستانہ  پالیسیوں کو تیار کرنے اور سرگرمی سے عمل کرنے کے لئے ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی ۔سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کے مقصدپر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے عزائم،  ڈجیٹل انڈیا کو اعلیٰ سطح تک پہنچانے اورآتم نربھر بھارت اور ٹریلین ڈالر  ڈجیٹل معیشت  کو حاصل کرنے میں اہم ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022SCB.jpg

اجلاس کے دوسرے دن 2  اکتوبر  2022 کو  الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  کی وّزارت نے آئی ٹی ضوابط ،  آن لائن   گیمنگ اور ڈاٹا گورننس ، ڈجیٹل انڈیا بھاشنی اور ڈجیٹل ادائیگی اور میری اسکیم  اور میری پہچان جیسے اہم  پہلوؤں  پر تین  سیشن کا انعقادکیا گیا۔  مائی  اسکیم پر اہلیت   /پروفائل  پر مبنی خدمات کی ڈسکوری  سے متعلق  نمائش کا مظاہرہ کیا گیا۔اختتامی تبصرے میں   الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  کی وزارت کے سکریٹری  جناب الکیش کمار شرما نے مرکزی حکومت کی  پالیسیوں کے ساتھ اپنی پالیسیوں  کو  مربوط کرنے کے لئے ریاستو  ں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حوصلہ افزائی کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو  شہریوں پر مرکوز اور کاروباریت  پر مرکوز خدمات کو بہتر بنانے کے لئے  مرکزی حکومت کے تازہ ترین اقدامات   کو بروئے کار لانا چاہئے  تاکہ  زندگی گزارنے میں آسانی اورکاروبارکرنے میں آسانی کو مزید  فروغ دیا جاسکے ۔

تیسرے روز  الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  کی وزارت نے  پانچویں  پینل کے تبادلہ خیال کے پروگرام کا انعقاد  کیا گیاجس کا عنوان  ‘‘ درجہ 2 کے شہروں   کے لئے  اسٹارٹ اپ کو راغب کرنے اور  انہیں برقرار رکھنے  ، عوامی خدمات میں  ابھرتی ہوئی ٹکنالوجی کا استعمال ، ہندوستان کو صلاحیت مند  ملک بنانے ، ریاستوں  میں  ڈجیٹل حکومت  کا نفاذ  اور سیمی کنڈکٹر ملک کے طور پر گلوب  - انڈیا کے لئے میک ان انڈیا ’’ ہے ۔اس کانفرنس میں  اہم مقررین  طور پر  میپ مائی انڈیا کے سی ای او جناب روہن ورما ، وادھونی  کے سی ای او  جناب پرکاش کمار ،  این اے ایس ایس  سی او ایم   کی صدر محترمہ  دیب جنی گھوش  ،  سرکاری امور کے سینئیر افسر  جناب تانموئی چکرورتی   ،ٹاٹا سنس اور ٹیکساس  انسٹرومنٹس   کے ایم ڈی شامل ہوئے ۔ الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  کی وزارت کے سینئیر افسران نے  پینل مباحثے  کی نظامت کی اور یہ پینل ریاستی حکومتوں کے سینئیر افسران  پرمشتمل تھا۔

اختتامی تقریر میں الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  کی وزارت کے  سکریٹری جناب الکیش کمار شرما نے  اپنی ریاستوں  میں  ڈجیٹل انڈیا اقدامات کی تازہ ترین  پیش رفت کو مشترک کرنے کے لئے تمام ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مبارکبار پیش کی ۔ انہوں نے   صنعت کے نقطہ نظر  اور عامی سطح کے بہترین طورطریقوں کو مشترک کرنے کے لئے صنعتی نمائندوں کے تعاون کی  بھی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند،  درجہ -1 کے شہروں کے علاوہ اسٹارٹ اپ ٹکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے پُر عزم ہے ۔ انہوں نے اسٹارٹ اپ ایکو  سسٹم کی وسعت اور اس کو اعلیٰ مقام تک پہنچانے کے لئے ریاستی  سطح  پر تعاون   ، اسٹارٹ اپ کی دوستانہ پالیسیوں   اور ترغیبات پر زور دیا۔  انہوں  نے ابھرتی ہوئی ٹکنالوجی سے متعلق  فیصلہ سازی اور ڈاٹا نیز  پروسس  پر مبنی اختراعات  کے استعمال  کے سلسلے میں  اے آئی ، بلاک چین  ، ڈروم  ، آئی او ٹی وغیرہ سے متعلق  ڈیٹا پرزور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان   مسابقتی سطح پر اعلیٰ ترین  ہنر مندی  پرمبنی وسائل کے حصول کے لئے  پہلی پسند کا ایک مقام ہے۔

ٹیم انڈیا  -حکومت  ،صنعت اورتعلیمی ماہرین  کو نوجوانوں  کو  تربیت فراہم کرنے کے لئے  ایک ساتھ  مل کر مسلسل کام کرنا چاہئے  اور ہندوستان کو صلاحیت مند ملک بنانے  اور ٹکنالوجی کے اعتبار سے پیشہ ور افراد کے مستقبل کی تیاری کے لئے    بھی کام کرنا چاہئے۔انہوں نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا کہ ‘‘ ڈجیٹل بائی ڈی فالٹ ’’ نقطہ نظر اور  کم موجودگی ،  کنٹیکٹ  لیس  ،  پیپر لیس ، اینی ٹائم ،  اینی ویز  اور انوائٹ لیس   خدمات کو بہتر بنانے اور اس کی     ترسیل  اور سرگرم خدمات کے لئے  اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں   سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کے قیام کے لحاظ سے ایک بڑا موقع ہے اور اس قدم سے روزگار کی پیداوار میں  اضافہ ہوگا اور ڈجیٹل معیشت کے قدر میں اضافہ ہوگا ۔  انہوں نے یہ  بھی کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے   اعلان کردہ   ترغیبات کے علاوہ   ریاستی سطح کی دوستانہ پالیسیوں اور مالیاتی ترغیبات کو  کمپنیوں کو راغب کرنے کے لئے  عمل میں لانا چاہئے ،جس سے روزگار کی پیداوار ہوگی اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

اس کانفرنس کا اختتام الیکٹرانکس  اور اطلاعاتی ٹکنالوجی  کی وزارت کے  جوائنٹ سکریٹری جناب سشیل پال کے سب کے شکریہ کے ساتھ ہوا ۔

*************

ش ح۔ع ح۔ رم

U-11019

 


(Release ID: 1864988) Visitor Counter : 176