وزارت دفاع
وزیر دفاع نے’نئے بھارت‘ کے ویژن کو حاصل کرنے کی خاطر جدید ترین اور کم لاگت والی مصنوعات کی نشاندہی اور مینو فیکچرنگ کے لئے بھارتی دفاعی صنعت پر زور دیا
بھارت کو مینوفیکچرنگ کا عالمی مرکز بنانے کی خاطر ، ان پر زور دیا کہ وہ اتر پردیش اور تمل ناڈو کے ڈیفنس کاریڈورس میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں
قومی سلامتی کو مستحکم کرنے کے تئیں مسلسل کام کر رہے ہیں : نئی دلّی میں ایس آئی ڈی ایم کے 5ویں سالانہ اجلاس میں جناب راج ناتھ سنگھ کا بیان
Posted On:
27 SEP 2022 3:39PM by PIB Delhi
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے بھارتی دفاعی صنعت پر زور دیا ہے کہ وہ جدید ترین اور کم لاگت والی مصنوعات /ٹیکنالوجیوں کی شناخت اور تیاری کرے تاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ایک ’نئے بھارت ‘ کے ویژن کو پورا کیا جا سکے ، جو نہ صرف خود اپنی ضروریات کو پورا کرتا ہو ، بلکہ بین الاقوامی ضروریات کو بھی پورا کرسکے۔ وہ 27 ستمبر ، 2022 ء کو نئی دلّی میں سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررز ( ایس آئی ڈی ایم ) کے 5ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکومت ہر قسم کی خامی سے پاک سکیورٹی نظام کی اہمیت کو سمجھتی ہے اور ملک کو بلندیوں تک لے جانے کے لئے قومی سلامتی کے تمام پہلوؤں کو تقویت دینے کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’صرف ایک محفوظ اور مضبوط قوم ہی کامیابی کی بلندیوں کو حاصل کر سکتی ہے۔ کوئی قوم کتنی ہی امیر یا باشعور کیوں نہ ہو، اگر قومی سلامتی کو یقینی نہ بنایا گیا تو اس کی خوشحالی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ ہم بھارت کو دنیا کے مضبوط ترین ممالک میں سے ایک بنانے کے لئے قومی سلامتی اور اقتصادی خوشحالی پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں ۔ ‘‘
وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نجی شعبے کو گیم چینجر سمجھتے تھے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں موجودہ حکومت بڑے جوش و جذبے کے ساتھ اس ویژن کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں وزارت دفاع کی طرف سے نجی شعبے کی شراکت میں اضافے کے لئے کی گئی بہت سی اصلاحات نے دفاعی کمپنیوں کے لئے ملک کی مجموعی ترقی کے ساتھ ساتھ ان کی اپنی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کے لئے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا، جس میں 23-2022 ء میں گھریلو صنعت کے لئے سرمایہ کی خریداری کے بجٹ کا 68 فی صد مختص کرنا بھی شامل ہے، جس میں سے 25 فیصد نجی شعبے کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، دفاعی تحقیق و ترقی کے بجٹ کا 25 فی صد نجی صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کے لئے مختص کیا گیا ہے ، جو بھارت میں نئی دفاعی ٹیکنالوجی کی اختراع کی راہ ہموار کرے گا۔دیگر اقدامات میں مثبت ملکی فہرستوں کا اجراء ؛ دفاعی خریداری کے طریقۂ کار 2020 کا تعارف ؛ اننوویشن فار ڈیفنس ایکسیلنس ( آئی ڈیکس ) پہل کے لئے کلیدی ساجھیداری ماڈل کے ذریعے جنگی طیاروں ، ہیلی کاپٹروں ، ٹینکوں اور آبدوزوں کی تیاری کے لئے میگا ڈیفنس پروگرام کے مواقع پیدا کرنا ، جس نے دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں جدت اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دیا ہے ، شامل ہیں ۔
وزیر دفاع نے اجاگر کیا کہ مسلسل بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کی وجہ سے دنیا بھر میں فوجی سازوسامان کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور ممالک اپنے حفاظتی نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ بھارتی دفاعی شعبے کے ، اس موجودہ سنہری دور سے فائدہ اٹھائیں اور ان پر اتر پردیش اور تمل ناڈو میں قائم دو دفاعی راہداریوں میں سرمایہ کاری میں اضافے کے ذریعے اپنی شراکت کو مزید بڑھانے پر زور دیا تاکہ ’ آتم نربھر بھارت ‘ کے ویژن کو حاصل کیا جا سکے ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( ایس آئی پی آر آئی ) کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، 2021 ء میں، دنیا کے فوجی اخراجات پہلی بار 2 ٹریلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں ۔ اس میں 2020 ء کے مقابلے میں 0.7 فی صد اور 2012 ء کے مقابلے 12 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہماری مسلح افواج آنے والے سالوں میں کیپٹل مصنوعات کی خریداری پر بھی کافی رقم خرچ کریں گی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کی سلامتی کی ضروریات میں اضافہ ہونا طے ہے۔ بھارت معیار اور کم لاگت دونوں لحاظ سے ، ان ضروریات کو پورا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پبلک سیکٹر، پرائیویٹ سیکٹر، اکیڈمی اور تحقیق و ترقی کے اداروں کو ، ایس آئی ڈی ایم کے نوڈل پوائنٹ کے ساتھ، اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مل کر کام کرتے رہنا چاہیئے ۔
وزیر دفاع نے اس حقیقت کی ستائش کی کہ حکومت کی طرف سے کی گئی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہونے لگے ہیں کیونکہ گھریلو صنعت کو دیئے جانے والے ٹھیکوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوششوں کے نتیجے میں 10000 سے زیادہ ایم ایس ایم ای نے دفاعی شعبے میں شمولیت اختیار کی ہے، جس سے تحقیق اور ترقی، اسٹارٹ اپس، اختراعات اور روزگار میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سات آٹھ سال پہلے ہماری دفاعی برآمدات محض ایک ہزار کروڑ روپئے بھی نہیں تھیں ، جو اب 13000 کروڑ روپیے سے تجاوز کر گئی ہیں۔ ہم نے 2025 ء تک دفاعی پیداوار کے 1.75 لاکھ کروڑ روپئے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس میں 35000 کروڑ روپئے کی برآمد بھی شامل ہیں ۔
دفاعی اسٹاک میں حالیہ اضافے پر وزیر دفاع نے کہا کہ کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ ویلیویشن سے بڑے سرمایہ کاروں، خدمات اور ان اداروں میں قوم کے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے ، جو قومی سلامتی میں تعاون کر رہے ہیں۔
ایس آئی ڈی ایم کو حکومت اور صنعت کے درمیان ایک پل قرار دیتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ کسی بھی قسم کے سوالوں ، شکایتوں اور وزارت ِ دفاع کی ممکن مدد کو یقینی بنانے کے لئے ایسوسی ایشن سے رجوع کریں۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جہاں صنعت کی اپنی بیلنس شیٹ کی ذمہ داری ہے، وہیں اس کی قوم کے تئیں بھی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ایم ایس ایم ای اور ان کی سپلائی چین کے چھوٹے فروخت کاروں کو وقت پر ادائیگی کرنے سمیت تمام فریقین کے مفادات کی دیکھ بھال کریں ، صاف ٹیکنا لوجیوں کے استعمال کو فروغ دیں اور کارپوریٹس سماجی ذمہ داریوں کو ادا کریں۔
وزیر دفاع نے ایس آئی ڈی ایم کی ترقی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے قیام کے صرف پانچ سال کے دوران تقریباً 500 ممبران اس ایسوسی ایشن میں شامل ہو چکے ہیں، جس سے بھارتی دفاعی صنعت کی ترقی کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے دلّی سے باہر ایس آئی ڈی ایم کی توسیع کو صنعت کے اعتماد کے ساتھ ساتھ مقامی کمپنیوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے ایسوسی ایشن کے عزم کا عکاس قرار دیا، جس کا بنیادی مقصد قومی سلامتی کو مضبوط کرنا ہے۔
ایس آئی ڈی ایم کے 5ویں سالانہ اجلاس کا انعقاد ’ India@75: Shaping for India@100 ‘ کے موضوع پر کیا گیا تھا، جس کا مقصد دفاعی مینوفیکچرنگ میں بھارت کو سرفہرست ممالک میں سے ایک بنانا ہے ۔ اس سیشن میں وزارت دفاع، بھارتی مسلح افواج، صنعت اور بھارت میں مقیم غیر ملکی دفاعی اتاشیوں کی اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، بحریہ کے نائب سربراہ وائس ایڈمرل ایس این گھومڑے، آرمی کے نائب سربراہ لیفٹننٹ جنرل بی ایس راجو، صدر ایس آئی ڈی ایم جناب ایس پی شکلا بھی شامل تھے ۔
اس موقع پر جناب راج ناتھ سنگھ نے ایس آئی ڈی ایم چیمپئنز ایوارڈ کے دوسرے ایڈیشن کے فاتحین کی عزت افزائی کی ۔ بھارت الیکٹرانکس لمیٹیڈ، بھارت فورج لمیٹیڈ اور لارسن اینڈ ٹیوبرو لمیٹیڈ ، ان فاتحین میں شامل تھے ، جن کی مختلف زمروں میں ، جیسے ٹیکنالوجی کی اختراع، خامیوں کو دور کرنے کی صلاحیت ، درآمداتی متبادل اور ڈیزائن/ ڈیولپمنٹ ٹسٹنگ کے لئے بنیادی ڈھانچے جیسے مختلف زمروں میں عزت افزائی کی گئی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 10718
(Release ID: 1862681)
Visitor Counter : 176