صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت نے آیوشمان بھارت-پی ایم جے اے وائی  کے 4 سال اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے ایک سال مکمل ہونے پر دو روزہ آروگیہ منتھن 2022 کا افتتاح کیا


 "پی ایم- جے اے وائی   مستفیضین سب سے بڑی سرکاری صحت بیمہ  اسکیم میں سب سے اہم  فریق  ہیں" :  ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

 " پی ایم- جے اے وائی ملک میں صحت  خدمات کی رسائی کے معاملے میں خوشحال  اورمحروم آبادی کے گروپوں کے درمیان کے خلیج کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہے"

 "ہر روز 10 لاکھ آیوشمان کارڈ بنانے اور مستفیضین کوتقسیم کرنے کا نشانہ مستقبل قریب میں حاصل کیا جائے گا"

’’ 19 کروڑ سے زیادہ آیوشمان کارڈ جاری کیے گئے ہیں؛ ابھی تک 24 کروڑ سے زیادہ یونک  اے بی ایچ اے  نمبر بنائے گئے ہیں ‘‘

Posted On: 25 SEP 2022 4:39PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج ریل، مواصلات، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو، صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نیتی آیوگ سے رکن  (صحت) ڈاکٹر ونود پال، اتراکھنڈ ریاست کے وزیرصحت ڈاکٹر دھن سنگھ راوت اور  نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر آر ایس شرما کی موجودگی میں  دو روزہ آروگیہ منتھن  2022 پروگرام کا افتتاح کیا۔ آروگیہ منتھن آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ( اے بی پی ایم جے اے وائی) کے 4 سال اور آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے پورے  ہونے پر منعقد کیا جارہا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017V14.jpg

 

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے سب سے بڑی عالمی سرکاری صحت بیمہ اسکیم میں پی ایم- جے اے وائی مستفیدین کو سب سے اہم فریق کے طور پر نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ  ملک میں 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 19 کروڑ سے زیادہ آیوشمان کارڈ بنائے گئے ہیں، اور 24 کروڑ سے زیادہ اے بی ایچ اے نمبر تخلیق کئے گئے ہیں۔ یہ ملک میں ہیلتھ  ریکارڈ کے ڈیجیٹائزیشن میں ایک اہم حصولیابی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ  روزانہ 4.5 لاکھ کارڈ بنانے کی موجودہ شرح کو بڑھا کر 10 لاکھ آیوشمان کارڈ یومیہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ صحت کی خدمات کو ٹیکنالوجی کے ذریعہ ڈیلیوری چین کے آخری فرد تک پہنچانے پرمرکوز ہے۔ ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ پی ایم – جے اے وائی ملک میں صحت  خدمات کی رسائی کے معاملے میں خوشحال اور محروم طبقوں کے  بیچ  کی خلیج کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JJCT.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004LHNX.jpg

 

مجمع  سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اشونی ویشنو نے کہا ک اطلاعاتی ٹکنالوجی  اور صحت کی باہمی تعمل سے ملک میں صحت خدمات کو سہل بنانے کے عزت مآب  وزیر اعظم کے وژن کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے کچھ برسوںمیں  ملک کے ہر گاؤں کو  ہائی اسپیڈ  آپٹیکل فائبر سےجوڑ دیا جائے گا جس سے سبھی تک کنیکٹیوٹی اور مسلسل صحت تک  رسائی یقینی ہو گی۔جناب  ویشنو نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ حکومت صحت مستفیدین  کے ڈیٹا کے تحفظ کے لئے  مناسب قانونی ڈھانچہ  بنارہی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005KP5Z.jpg

 

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ ملک نہ صرف صحت خدمات میں ٹیکنالوجی کو اپنانے میں پیش پیش  ہے بلکہ یہ بھی یقینی بناتا ہے کہ اسے زمینی سطح پر نافذ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اپنے شہریوں کو  بہترین صحت  کے  خدمات کو یقینی بنانے کے لیے  پوری طرح سے کام کر رہی ہے۔ ڈاکٹر پوار نے پی ایم – جے اے وائی کے 4 سال  مکمل ہونے اور ا ے بی ڈی ایم کے  ایک سال  مکمل ہونے کی تعریف کی اور کہا کہ یہ ہمہ گیر ہیلتھ کوریج کی سمت میں ایک اہم کامیابی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006ZTVN.jpg

 

نیتی آیوگ  کے رکن (صحت )ڈاکٹر وی کے پال نے ​​2030 تک ہمہ گیر ہیلتھ کوریج کے حصول کے لئے مضبوط صحت نظام کی اہمیت اور ضرورت کو واضح کیا۔

این ایچ اے کے سی ای اوڈاکٹر آر ایس شرما نے صحت خدمات کو سبھی کے لئے  سہل اور  کفایتی بنانے کے سفر میں سرگرم شراکت دار ہونے کے لئے  مرکز اور ریاست کی سطح پر سبھی فریقوں کو مبارکباد دی۔

مرکزی وزیر صحت نے ہیلتھ کلیم ایکسچینج (ایچ سی ایکس)، نیشنل ای-روپی پورٹل اور ڈیجیٹائزیشن کے لیے خاکہ  سمیت کئی نئی پہل کی شروعات کی ۔ این ایچ اے ، کافی ٹیبل بک اور بیست پریکٹس  بک لیٹ کے لئے  سالانہ رپورٹ کے ڈیجیٹل ایڈیشن کا بھی اجرا کیا گیا ۔یہ پبلی کیشن  pmjay.gov.in.پر دیکھے جاسکتے ہیں۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے "ڈیجیٹل ہیلتھ ایکسپو" کا افتتاح کیا جس میں این آئی سی  (ای-ہاسپٹل  اور آروگیہ سیتو کو پیش کرتے ہوئے )، سی- ڈیک ، کرناٹک سرکار، وشاکھاپٹنم  کے میڈیکل ڈیوائسز اسٹارٹ اپ، اے ڈبلیو ایس  انڈیا، گوگل،  مائکروسافٹ، ٹاٹا میڈیکل اینڈ ڈائیگناسٹک، ریلائنس ڈیجیٹل ہیلتھ، ہٹاشی ایم جی آر ایم، پے ٹی ایم، بجاج فنسر ہیلتھ سمیت دیگر سرکاری  اور پرائیویٹ سیکٹر سے ڈیجیٹل ہیلتھ انوویٹرس کی  پرجوش شراکت داری دیکھی گئی۔

آروگیہ منتھن کے پہلے دن، بین الاقوامی اداروں / وزارتوں کے نمائندوں کے ساتھ معلومات اجلاس  ہوئے ۔جن میں ہانگ کانگ ہاسپٹل اتھارٹی ، کامن ویلتھ سنٹر فار ڈیجیٹل ہیلتھ ، عالمی بینک، سینٹر فار میڈیکیئر اینڈ میڈیکیڈ انوویشن، گلوبل ہیلتھ پیمنٹ ایل ایل سی، یو ایس اے ، ہیلتھ منسٹری میکسیکو، منسٹری آف ہیلتھ تھائی لینڈ،  اور فارماسیوٹیکل بینیفٹ ایڈوائزری کمیٹی ، آسٹریلیا  اور  بھارت میں  حفظان صحت سے متعلق  مختلف ماہرین اور  ٹکنالوجی کے شعبے  شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران ہمہ جہت ہیلتھ کوریج کے لیے روڈ میپ، ڈیجیٹل ہیلتھ میں انٹرآپریبلٹی کو فروغ دینے، پی ایم – جے اے وائی  کی کارگزاری بڑھانے ، ڈیجیٹل ہیلتھ کو اپنانے میں اضافہ،  شہادت پر مبنی پی ایم-جے اے وائی  کے فیصلوں کے لئے ہیلتھ ٹیکنالوجی کے تجزیہ  اور بھارت میں ڈیجیٹل ہیلتھ کے لئے  رازداری اور ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق دلچسپ  مباحثے ہوئے۔

 

************

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 10641)



(Release ID: 1862176) Visitor Counter : 235