سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیویارک میں بھارتی برادری سے کہا کہ یہ ملک میں سرمایہ کاری کرنے کا ’’ بہترین وقت‘‘ ہے کیونکہ بھارت تیزی سے عالمی سرمایہ کاری کا ایک مقام بنتا جارہا ہے

نیویارک میں کمیونٹی استقبالیہ پر معروف بھارتی برادری کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے 8برسوں میں پالیسی اصلاحات کی بدولت ’’ کاروبار کرنے میں آسانی‘‘ میں  بھارت کی رینک 2014 میں 142 سے بڑھ کر 2022 میں 63 ہوگئی ہے، جیساکہ عالمی بینک کی رپورٹ ہے

ڈاکٹر سنگھ نے  این آر آئی (غیرمقیم بھارتیوں) اور پی آئی او  (بھارتی نژاد افراد) کو آنے اور بھارت میں اسٹارٹ اپ کے بڑے  بوم کی کھوج کرنے کے لئے بھی مدعو کیا ، جس کی کامیابی عالمی مباحثے کا موضوع  بن گئی ہے

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے بعد  بھارت اب غیرملکی یونیورسٹیوں  کے لئے کھل گیا ہے  اور امید ظاہر کی  کہ امریکی یونیورسٹیاں ان مواقع کا فائدہ اٹھائیں گی

Posted On: 25 SEP 2022 1:05PM by PIB Delhi

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسیز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے آج  نیویارک میں بھارتی برادری کو بتایا کہ یہ ملک میں سرمایہ کاری کرنے کا "بہترین وقت" ہے، کیونکہبھارت تیزی سے عالمی سرمایہ کاری کی منزل بنتا جارہا ہے۔

نیویارک میں ان کے لیے منعقدہ کمیونٹی استقبالیہ میںبھارتیبرادری کے اہم افراد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں، وزیر اعظم جناب مودی کے ذریع تعمیل کی ضروریات میں کمی، سابقہ ​​ٹیکس کے خاتمے، کارپوریٹ ٹیکس کو آسان بنانے، انسولوینسی اور دیوالیہ پنسے متعلق کوڈ (آئی بی سی ) ۔ جیسی کاروبار پر مرکوز اصلاحات کی بدولت "کاروبار کرنے میں آسانی" میںبھارت  کی رینک  2014 میں 142 سے بڑھ کر 2022 میں 63 ہو گئی جیسا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011A41.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ پٹسبرگ  کے پینسلوینیامیں"گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم - 2022" میں کلین انرجی منسٹریل (سی ای ایم 13) اور مشن انوویشن (ایم آئی -7) کی مشترکہ وزارتیسطح کی مکمل اجلاس سے واپسی کے بعد نیویارک میں بھارتی برادری  کے  لوگوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے 21 سے 23 ستمبر تک توانائی سے متعلق چوٹی کانفرنس میں توانائی، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کے ایک اعلیٰ سطحی مشترکہ بھارتی وزارتیسطح کے وفد کی قیادت کی اور مختلف گول میز کانفرنسوں  اور مشترکہ وزارتی سطح کے مکمل اجلاس میںصاف ستھری توانائی  پہل اور آب وہوا سے متعلق  کارروائیوں پر بھارت کے نقطہ نظر کو پیش کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے این آر آئیز (غیرمقیم بھارتیوں) اور پی آئی اوز (بھارت نژاد افراد) کو آنے اور بھارت میں اسٹارٹ اپس  کے بڑے  بوم کی کھوج کرنے کے لئے مدعو کیا، جس کی کامیابی عالمیمباحثہ کا موضوع بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا، 77,000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور 105 یونی کارنز کے ساتھ، ہمارے اختراع  پرداز، انکیوبیٹروں اور صنعت کاروں نے اپنے لیے ایکپہچان بنائی ہے اور یہ آپ کو بھارت میں دستیاب مواقع  پر غور کرنے  کے لیے ترغیب اور حوصلہ افزائی کرسکتا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ملک  میں 5جی، مصنوعی ذہانت، ڈرون، سیمی کنڈکٹرز، بلاک چین، سبز توانائی اور خلائی معیشت جیسے ابھرتے  شعبوں پر پوری توجہ ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002B55B.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس نے ہمارییونیورسٹی سے یونیورسٹیلنک، مشترکہ تعلیمی پروگراموں، کریڈٹ پورٹیبلٹی اور ریسرچ پارٹنرشپ کو بڑھانے کے لیے بے شمار راستے کھولے ہیں۔ انہوں نے کہا، "بھارت اب غیر ملکییونیورسٹیوں کے لیے ملک میں کیمپس قائم کرنے کے لیے تیار ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ امریکییونیورسٹیاں ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں گی۔"

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، مشترکہ اقدار والی  دو جمہوریتوں کے طور پر، علم کا کھلا تبادلہ ہماری مضبوط شراکت  داری کی کلید ہے۔ ریاستہائے متحدہ میںبھارتی طلباء اس کا ایک لازمی حصہ ہیں، اور اسی طرح دونوں فریقوں کییونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے درمیان ہمارے روابط ہیں۔ امریکہ میں بڑی تعداد میں بھارتی  ماہرین تعلیم اور محققین بھی ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے  بتایا کہ بھارتی طلباء امریکہ میں دوسرا سب سے بڑا گروپ ہیں اور جو  بات انہیں سب سے منفرد بناتی ہے وہ یہ ہے کہ ان میں سے زیادہ تر سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم) کورسز میں داخل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان علم، ٹیکنالوجی، تحقیق اور خوشحالی میں اپنا تعاون دیتے  ہیں اور  مخصوص شعبے میں صلاحیت کو نکھارنے کی خصوصی  اہمیت ڈیجیٹل دور میں علمی معیشت کو بااختیار بنانے اور ایکگرین کرہ ارض کی تعمیر کے لیے ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج فارچیون کی 500 میں سے بہت سی کمپنیاں، چاہے وہ گوگل اور اس کی بنیادی کمپنی الفابیٹ، مائیکروسافٹ، ایڈوب، آئی بی ایم، الفابیٹ، ٹویٹر، فیڈ ایکس، نیٹ ایپ اور اسٹاربکس ہوں، کا بھارتی یا تو ان کی  قیادت کررہے ہیں یا سینئر مینجمنٹ میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت، امریکہ تعلقات 21ویں صدیکا تعین کرنے والی شراکت داری کے طور پر ابھرے ہیں اور  سرکاری  اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 22-2021 کے دوران  بھارت  سے تجارتی برآمدات 417.81 ارب  ڈالر کی نئی بلندی پرپہنچ گئی  ، جو پچھلے مالی سال میں درج 291.18 ارب ڈالر کے مقابلے میں 43.18 فیصد کا اضافہ  ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، یہ پہلی بار ہے  جب بھارت نے تجارتی برآمدات میں 400  ارب ڈالر کا نشانہ پارکرنے کا اپنا  آرزومندانہ ہدف حاصل کیا ہے اور یہ بھی ظاہر کرتا  ہے کہ بھارت اب قابل اعتماد  شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے کیونکہ عالمی کمپنیاں اپنی سپلائی چینمیں تنوع لانے  اور چین پر اپنا انحصار کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003L0T7.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی  کہ ہم ، بھارت اور دنیا بھر میں،بھارت کی آزادی کے 75 سال اور ایک متحرک جمہوریت اور ایک نشوونما پارہی معیشت کے طور پر اس کے غیر معمولی سفر کا جشن منا رہے ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے بھارتی برادری  کے لوگوں سے کہا کہ وہ ایک نئے بھارت، ایک ایسا بھارت  جو ترقی  کے سنہری دور 'امرت کال' کی طرف گامزن ہے،کی آرزووں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جان کر بھی خوشی ہورہی کہ نیویارک شہر میں سب سے بڑی بھارت دیوس پریڈ  21 اگست 2022 کو فیڈریشن آف انڈین ایسوسی ایشنز (ایف آئی اے)  کے ذریعہ نے قونصل خانہ  کے  تعاون سے  منعقد کی گئی۔ ڈاکٹر سنگھ نے ان سے  بھارت کے تنوع، آرٹ ، اختراع، کھیل کی حصولیابیوںکا  جشن منانے میں ہاتھ ملانے اور ایک قوم کی شکل میں بھارت کے آگے بڑھنے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم میںحصہ لینے اور معروف ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ  بھارتی برادری کے افراد کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کرنے کے لئے امریکہ کے 5 روزہ دورے کے بعد بھارت کے لئے روانہ ہوگئے۔

 

 

************

 

ش ح۔ف ا۔ م  ص

 (U:10637)


(Release ID: 1862138) Visitor Counter : 179