الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے ’’ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے پروگرام‘‘ میں ترمیم کو منظوری دی


ٹکنالوجی نوڈس میں سیمی کنڈکٹر فیبس کے ساتھ ساتھ کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز، پیکیجنگ اور دیگر سیمی کنڈکٹر سہولیاتکے لیے 50فیصد مراعات  کی پیش

Posted On: 21 SEP 2022 3:49PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ نے ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کی ترقی کے پروگرام میں درج ذیل ترامیم کو منظوری دی ہے۔

  1. ہندوستان میں  سیمی کنڈکٹر فیبس  کے قیام کے لئے اسکیم کے تحت  سبھی ٹیکنالوجی نوڈس  کے لئے  مساوی (پاری پاسو)  بنیاد پر  پروجیکٹ لاگت کے 50فیصدتک  مالی معاونت۔
  2. ڈسپلے فیبس کے  قیام کے  لیے اسکیم کے تحت  مساوی (پاری پاسو) بنیاد پر پراجیکٹ لاگت کے  50 فیصد تک  مالی معاونت۔
  3. ہندوستان میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سلیکون فوٹونکس / سینسرز فیب اور سیمی کنڈکٹر اے ٹی ایم پی / او ایس اے ٹی  مراکز  کے قیام کے لئے اسکیم کے تحت مساوی (پاری پاسو) بنیاد پر پروجیکٹ لاگت کے  50 فیصد تک  مالی معاونت۔ مزید برآںاسکیم کے تحت ٹارگٹ ٹیکنالوجیز میں ڈسکریٹ سیمی کنڈکٹر فیبسشامل ہوں گے۔

ترمیم شدہ پروگرام کے تحت، سیمی کنڈکٹر فیبس کے قیام کے لیے تمام ٹکنالوجی نوڈس پر پروجیکٹ لاگت کے 50 فیصدتک یکساں مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز اور اعلی درجے کی پیکیجنگ کی مخصوص ٹیکنالوجی اور نوعیت کے پیش نظر، ترمیم شدہ پروگرام کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز/سلیکون فوٹونکس/سینسرز ڈسکریٹ سیمی کنڈکٹرز فیبس اور اے ٹی ایم پی/او ایس اے ٹی کے قیام کے لیے پاری پاسو موڈ میں سرمایہ جاتی اخراجات کے 50 فیصد  تک  کی مالی معاونت بھی فراہم کرے گا۔

اس پروگرام نے بہت سے عالمی سیمی کنڈکٹر پلیئرز کو ہندوستان میں فیبس قائم کرنے کے لیے راغب کیا ہے۔ ترمیم شدہ پروگرام، ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کو تیز کرے گا۔

ممکنہ سرمایہ کاروں کے ساتھ تبادلہ خیال کی بنیاد پر توقع ہے کہ پہلے سیمی کنڈکٹر  مرکز  کے قیامکے تعلق سے  کام جلد شروع ہو جائے گا۔

انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن  جو کہ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹرز اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی کے پروگرام کے لیے نوڈل ایجنسی ہے کو مشورہ دینے کے لیے ایک ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں صنعت اور اکیڈمی کے عالمی ماہرین شامل تھے ۔ مشاورتی کمیٹی نے متفقہ طور پر سلیکون سیمی کنڈکٹر فیبس / سلیکون فوٹونکس / سینسرز / ڈسکریٹ سیمی کنڈکٹر فیبس اور اے ٹی ایم پی / او ایس اے ٹی کے تمام ٹیکنالوجی نوڈس کے لیے  اتفاق رائے سے یکساں تعاون کی سفارش کی ہے جسے حکومت نے قبول کر لیا ہے۔ 45 این ایم اور اس سے اوپر کے ٹکنالوجی نوڈس کی بہت زیادہ مانگ ہے جو کہ آٹوموٹیو، پاور اور ٹیلی کام ایپلی کیشنز کے ذریعے چلتی ہے۔ مزید یہ کہ یہسیگمنٹ کل سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کا تقریباً 50فیصد ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م م ۔ ن ا

U-10510


(Release ID: 1861164) Visitor Counter : 118