وزارتِ تعلیم
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے قومی تعلیمی پالیسی کے آغاز کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی سے متعلق اقدامات کا آغاز کیا
Posted On:
29 JUL 2022 10:30PM by PIB Delhi
لوگ مودی جی کی قومی تعلیمی پالیسی کو مختلف انداز سے دیکھتے ہیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ قوم کی تعمیر اس کے شہریوں سے ہوتی ہے اور یہ(قومی تعلیمی پالیسی) این ای پی 2020 باصلاحیت شہری بنانے کے بنیادی خیال کے ساتھ وضع کی گئی ہے
وزیر اعظم نریندر مودی کی یہ نئی تعلیمی پالیسی خود کفیل ، مضبوط، خوشحال اور محفوظ ہندوستان کی بنیاد ہے اور یہ تعلیمی پالیسی ہر بچے تک پہنچنے اور ان کے مستقبل کو سنوارنے کا ذریعہ ہے
قومی تعلیمی پالیسی میں واضح کیا گیا ہے کہ عوامی تعلیمی نظام ایک متحرک جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے
سوامی وویکانند نے کہا تھا کہ تعلیم انسان کو جدوجہد کا سامنا کرنے کے قابل بناتی ہے، اس کے کردار کی تعمیر کرتی ہے، اسے انسان دوست بناتی ہے اور اس میں شیر کی طرح ہمت پیدا کرتی ہے، وسیع ذہنی کدوکاوش کے بعد پی ایم مودی نے ان تمام مقاصد کو این ای پی-2020 میں شامل کیا ہے
این ای پی -2020 ہندوستان کی ثقافتی جڑوں سے جڑا ہوا ہے اور یہ تعلیمی پالیسی سب کی تجاویز کا احترام کرتے ہوئے بنائی گئی ہے
آزادی کے بعد آنے والی تمام تعلیمی پالیسیوں میں، پی ایم مودی کی طرف سے لائی گئ
این ای پی-2020 واحد تعلیمی پالیسی ہے جسے کسی مخالفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا
قومی تعلیمی پالیسی 2020 صرف ایک پالیسی دستاویز نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے تعلیمی شعبے میں کام کرنے والے تمام سیکھنے والوں، ماہرین تعلیم اور شہریوں کی خواہشات کی عکاسی کرتی ہے
ٹیکنیکل ایجوکیشن ہو، میڈیکل ایجوکیشن ہو یا قانون کی تعلیم، جب ہم یہ سب ہندوستانی زبانوں میں نہیں پڑھاتے ہیں تو ملک کی صلاحیتوں کو محدود کرکے صرف 5 فیصد ہی استعمال کر پاتے ہیں، لیکن جب ہم ان مضامین کو ہندوستانی زبانوں میں پڑھاتے ہیں تو ہم ملک کی 100 فیصد صلاحیت کو استعمال کرنے کے قابل ہوتے ہیں
این ای پی -2020 میں ہندوستان کی ثقافت اور علمی روایت کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی اختراعات، سوچ اور جدیدیت کو شامل کرنے کا راستہ بھی کھول دیا گیا ہے اور اس میں تنگ سوچ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے
اس پالیسی کا بنیادی مقصد ایسے طلباء کو تیار کرنا ہے جو قومی فخر کے ساتھ ساتھ عالمی فلاح و بہبود کا احساس رکھتے ہوں اور حقیقی معنوں میں عالمی شہری بننے کی صلاحیت رکھتے ہوں
رٹنے کے ذریعہ سیکھنے سے کوئی شخص زندگی میں اچھا مقام حاصل کر سکتا ہے، لیکن عزت نہیں پا سکتا
اگر انسان کو عظمت حاصل کرنی ہے تو اپنی یادداشت، سوچ، استدلال، تجزیہ اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھا کر پالیسی کی بنیاد پر فیصلے لینے اور اس پر عمل درآمد کرنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہے، یہی این ای پی - 2020 کا مقصد ہے
اس پالیسی کے 5 اہم ستون ہیں۔صلاحیت میں اضافہ، رسائی، معیار، انصاف اور جوابدہی، تعلیم سے متعلق یہ دستاویز انہی ستونوں پر بنائی گئی ہے
مادری زبان میں تحقیق اور نظام تعلیم کے درمیان گہرا تعلق ہے، جو شخص اپنی زبان میں سوچتا ہے وہ تحقیق میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے کیونکہ اس کی اصل سوچنے کی صلاحیت اس کی اپنی زبان میں پیدا ہوتی ہے
ملک کو تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کا مرکز بنانے کے لیے سوچ کا عمل جاری رکھنا بہت ضروری ہے
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے آغاز کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر، مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون، جناب امت شاہ نے آج مرکزی تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی اور انٹر پرینیورشپ کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان کی موجودگی میں تعلیم اور ہنر کی ترقی سے متعلق کئی نئے اقدامات کا آغاز کیا ۔شروع کیے گئے اقدامات میں تعلیم اور مہارت کی ترقی کے عمودی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں ڈیجیٹل تعلیم، اختراع، ہم آہنگی تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی، اساتذہ کی تربیت اور تشخیص جیسے شعبے شامل ہیں۔
اس موقع پر تعلیم کے وزیر مملکت جناب سبھاس سرکار، محترمہ انپورنا دیوی اور ہنر مندی کی ترقی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر موجود تھے۔ سکریٹری، اسکولی تعلیم محترمہ انیتا کروال نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور سکریٹری ہائر ایجوکیشن جناب کے سنجے مورتی نے کلمات تشکر پیش کیا۔ آغاز کے علاوہ، پروگرام میں کیندریہ ودیالیہ کے طلباء کی ثقافتی کارکردگی اور معزز شخصیات کے ذریعہ اجتماع سے خطاب کا مشاہدہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ اگرچہ لوگ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قومی تعلیمی پالیسی کو مختلف طریقوں سے دیکھتے ہیں، لیکن ان کا ماننا ہے کہ ایک قوم کی تعمیر اس کے شہریوں سے ہوتی ہے اور یہ این ای پی- 2020 باصلاحیت شہری بنانے کے بنیادی خیال کے ساتھ بنایا گیا ہے۔
این ای پی کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی خود کفیل ، مضبوط، خوشحال اور محفوظ ہندوستان کی بنیاد رکھے گی اور یہ تعلیمی پالیسی ہر بچے تک پہنچنے اور ان کے مستقبل کو سنوارنے کا ذریعہ ہے۔ سوامی وویکانند کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم انسان کو جدوجہد کا سامنا کرنے کے قابل بناتی ہے، اس کے کردار کی تعمیر کرتی ہے، اسے انسان دوست بناتی ہے اور اس میں ہمت پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وسیع ذہنی کدوکاوش کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ان تمام مقاصد کو این ای پی-2020 میں شامل کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ای پی-2020 ہندوستان کی ثقافتی جڑوں سے جڑا ہوا ہے اور یہ تعلیمی پالیسی سب کی تجاویز کا احترام کرتے ہوئے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد آنے والی تمام تعلیمی پالیسیوں میں، وزیراعظم کی طرف سے لائی گئی این ای پی- 2020 واحد تعلیمی پالیسی ہے جسے کسی قسم کی مخالفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
اسٹیک ہولڈرز کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 صرف ایک پالیسی دستاویز نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے تعلیمی شعبے میں کام کرنے والے تمام سیکھنے والوں، ماہرین تعلیم اور شہریوں کی خواہشات کی عکاسی کرتی ہے۔
مادری زبانوں اور ہندوستانی زبانوں کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہے وہ تکنیکی تعلیم ہو، میڈیکل کی تعلیم ہو یا قانون کی تعلیم، جب ہم یہ سب ہندوستانی زبانوں میں نہیں پڑھاتے ہیں، تو ہم صرف 5 فیصد کی صلاحیتوں کو محدود کرکے استعمال کر پاتے ہیں۔ ملک، لیکن جب ہم ان مضامین کو ہندوستانی زبانوں میں پڑھاتے ہیں تو ہم ملک کی 100 فیصد صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادری زبان میں تحقیق اور نظام تعلیم کے درمیان گہرا تعلق ہے، جو شخص اپنی زبان میں سوچتا ہے وہ تحقیق میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے کیونکہ اس کی اصل سوچنے کی صلاحیت اس کی اپنی زبان میں پیدا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ این ای پی 2020 میں ہندوستان کی ثقافت اور علمی روایت کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے اختراعات، سوچ اور جدیدیت کو شامل کرنے کا راستہ بھی کھول دیا گیا ہے اور اس میں تنگ سوچ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
جناب امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ اس پالیسی کا بنیادی مقصد ایسے طلباء کو تیار کرنا ہے جو قومی فخر کے ساتھ ساتھ عالمی فلاح و بہبود کا احساس رکھتے ہوں اور حقیقی معنوں میں عالمی شہری بننے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ انہوں نے اس پالیسی کے 5 اہم ستونوں صلاحیت میں اضافہ، رسائی، معیار، انصاف اور احتساب کے بارے میں بھی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے علم و تحقیق کا فائدہ صرف ہندوستان تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ پوری دنیا کو ملنا چاہئے۔
ہنر مندی کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تعلیمی پالیسی میں 2025 تک اسکول اور اعلیٰ تعلیمی نظام میں کم از کم 50فیصد طلباء کو پیشہ ورانہ تعلیم فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جو کہ ایک بہت اہم قدم ہے۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت اقدامات شروع کرنے اور ان کی مسلسل رہنمائی کے لیے وزیر داخلہ جناب امت شاہ کا شکریہ ادا کیا۔ جناب پردھان نے کہا کہ علم ہمیشہ ہندوستان کا سرمایہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دنیا کووڈ-19 وبائی مرض کے بحران سے دوچار تھی، ہندوستان نے بحران کو موقع میں بدل دیا اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مستقبل کی قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو لے کر آیا۔
تاریخی سیاق و سباق کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میکالے کے نظام تعلیم کا تریاق ہے جسے ہمارے ذہنوں کو نوآبادیاتی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 اب ہندوستان کا حال اور ہندوستان کا مستقبل ہے اور ہندوستانی طرز فکر کی نمائندہ ہے۔ تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ تعلیم ہندوستان کو کامیابی کی چوٹی تک پہنچانے کے قابل بنا سکتی ہے اور معاشرہ ہماری طرف توقعات اور امید کے ساتھ دیکھ رہا ہے تاکہ یہ پورا ہوجائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تعلیمی خواہش نہ صرف ڈگریاں اور سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہے بلکہ عالمی بھلائی حاصل کرنا بھی ہے۔
آج شروع کیے گئے کچھ اقدامات درج ذیل ہیں:
ٹیکنالوجی کے مظاہرے کے لیےآئی کے ایس۔ ایم آئی سی پروگرام کا قیام
یہ انوکھا اقدام ہندوستان کے روایتی علمی نظاموں سے متاثر ہوکر مصنوعات کی ترقی کو فروغ دے گا۔ آئی کے ایس ڈویژن اور ایم او ای انوویشن سیل کا مشترکہ پروگرام ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور سائنس کے شعبوں میں ٹیکنالوجیز کے مظاہرے اور پروٹو ٹائپس کی ترقی کے لیے تجاویز طلب کرے گا۔ کامیاب شرکاء کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ اسٹارٹ اپ بنائیں اور ہینڈ ہولڈنگ آئی کے ایس۔ ایم آئی سی ورچوئل ہب آف انوویشن کے ذریعے کی جائے گی۔
اسکولوں میں 75 بھارتیہ کھیلوں تعارف ۔
ان اقدامات کا مقصد بھارتیہ کھیلوں سے اپنے بچوں کو متعارف کرانا ہے۔ بہت سے روایتی کھیل کم وسائل کی ترغیب دیتے ہیں اور تخلیقی صلاحیتوں، دوستی اور بھارت کی ثقافت سے جڑنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہر ماہ، پی ٹی اساتذہ کے ذریعے اسکولوں میں موسمی طور پر مناسب بھارتیہ گیم متعارف کرایا جائے گا۔ پی ٹی اساتذہ تصاویر اور مختصر ویڈیوز اپ لوڈ کریں گے۔ بہترین کارکردگی دکھانے والے اسکولوں اور پی ٹی اساتذہ کو سرٹیفکیٹ کے ساتھ تسلیم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی طلباء mygov.in پورٹل پر کوئز میں حصہ لے سکیں گے اور سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں گے۔
مقامی فنون کو فروغ دینے اور ان کی حمایت کے لیے 750 اسکولوں میں کلاشالا اقدام کا آغاز
اس پہل کا مقصد بچوں کو ہندوستان کے مختلف فن پاروں کے بارے میں تعلیم دینا اور ہندوستان کے مالا مال ثقافتی ورثے کو دریافت کرنے اور اس کی تعریف کرنے میں ان کی مدد کرنا ہے۔ یہ پہل ہندوستان کے مختلف فن پاروں کو ہندوستان میں اسکولی بچوں کو وزٹنگ کے ذریعہ لیکچر مظاہروں کے ذریعہ متعارف کرائے گی۔ ایسے ثقافتی طور پر آگاہ بچے ثقافتی طور پر باشعور شہری بن جائیں گے جو ان میں سے کچھ فن کی تعریف کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان پر عمل کرتے ہیں۔ وزارت تعلیم کا آئی کے ایس ڈویژن، آئی کے ایس کلاشالا کے رہائشی آرٹسٹ پروگراموں کے ذریعے تعلیمی اداروں کے لیے این ای پی - 2020 کی تجاویز کو نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
اندرا گاندھی اوپن یونیورسٹی (اگنو) کے ساتھ شراکت داری طلباء کو اوپر کی طرف نقل و حرکت فراہم کرنے اور انہیں اعلیٰ تعلیم اور روزی روٹی کے مزید مواقع حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے- اگنو کے تین سالہ ڈگری پروگرام میں شامل ہونے کا موقع۔ شراکت داری کے تحت، 32 نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(این ایس ٹی آئی) 3000 پلس سرکاری صنعتی تربیتی ادارے (آئی ٹی آئی ) 500 پلس پردھان منتری کوشل کیندر (پی ایم کے کے) اور تقریباً 300 جن سکھشن سنستھان (جے ایس ایس) اگنوکے ساتھ رجسٹریشن مراکز ، امتحان مراکز اور ورک مراکز کے طور پر تربیت کے لئے منسلک ہوں گے۔ نیز، آج 500 اگنو مراکز کا اعلان کیا گیا ہے۔
حکومت ہند نے ہنر مندی کی ترقی میں نئی پہل قدمیاں کی ہیں جیسے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کے تحت ‘‘ہنر مند ی کے مراکز ’’ کی پہل ، جس کا مقصد تعلیم اور ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کے ساتھ مشترکہ بنیادی ڈھانچہ بنانا ہے، جو مقامی اقتصادی اور ہنر مندی کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ اس کے تحت اعلیٰ تعلیمی ادارے اپنے احاطے کو ہنر مندی کے مراکز کے طور پر بڑھا رہے ہیں تاکہ ہنر مندی کے فروغ کے کورسز کی فراہمی کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جا سکے۔ اس کے پائلٹ پروگرام کے تحت 2000 کے قریب ہنر مندی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں جس میں 1.53 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے آج تک تربیت حاصل کی ہے۔
100+ نیشنل سکلز کوالیفیکیشن فریم ورک( این ایس کیو ایف) نے 6 کلیدی شعبوں کے تحت تیار کئے جانے والے مستقبل کی ہنر مندی کی اہلیتوں کو ترتیب دیا ہے:
o صنعتوں میں آٹومیشن (مینوفیکچرنگ/سروس) اور صنعت 4.0
o انفراسٹرکچر کنیکٹیویٹی (ای وی اور ڈرونز)
o الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور وی ایل ایس آئی
o ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر بشمول 5 جی اور سائبر سیکیورٹی
o ڈیجیٹل ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز
o دیسی آر اینڈ ڈی
یہ قابلیت بنیادی سطح کے کورسز سے لے کر طویل مدتی تربیت تک ہوتی ہے۔
این سی وی ای ٹی نے مستقبل کی مہارتوں کو پورا کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں پھیلے ہوئے 216این ایس کیو ایف سے منسلک مستقبل کی مہارت کی اہلیت کی ترقی اور منظوری میں سہولت فراہم کی ہے۔
- پیشہ ورانہ کورسز میں، اہم تنقیدی سوچ کی مہارت کو فروغ دینے، تخلیقی صلاحیتوں کو جگہ دینے کے لیے، سائنس اور ریاضی میں 750 ورچوئل لیبز، اورسیمولیٹڈ سیکھنے کے ماحول کے لیے 75 اسکلنگ ای - لیبز، 2023-2022 میں قائم کی جائیں گی۔
- 200 لیبارٹریز پہلے ہی قائم ہیں۔
- ڈی آئی کے ایس ایچ اے(دکشا) پورٹل پر 9ویں سے 12ویں کلاس کے لیے فزکس، کیمسٹری، ریاضی، بائیولوجی کے مضامین میں ورچوئل لیب پر ایک عمودی تخلیق کیا گیا ہے۔
- استفادہ کنندگان: مڈل اور سیکنڈری مرحلے میں طلباء، اساتذہ اور اساتذہ کے معلمین۔ تقریباً 10 لاکھ اساتذہ اور 10 کروڑ طلبہ مستفید ہوں گے۔
- متوقع فوائد: اسکول کے طلباء اور اساتذہ کی مہارتوں اور قابلیت کی نشوونما جس کا اثر تعلیم و تعلم اور تشخیصی عمل کے معیار پر پڑے گا۔
- این ڈی ای اے آر کے مطابق ودیا سمیکشا کیندر
- این ڈی ای اے آر کے مطابق وی ایس کے ایک ادارہ جاتی راستہ ہے جو ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کو بڑھانے کے لیے مربوط اور مشترکہ ‘دیکھنے’ کو قابل بناتا ہے تاکہ اہم اسٹیک ہولڈرز کو ان کے پروگراموں کی کامیابی کے لیے عمل میں لایا جا سکے۔
- وی ایس کے ایک ‘‘فورس ملٹیپلائر’’ ہو سکتا ہے جو لوگوں یا سسٹمز کی موجودہ صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھاتا ہے، جس سے نتائج پر تبدیلی کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
- فائدہ اٹھانے والے: ملک بھر کے اسکول، اساتذہ، طلباء، منتظمین۔
- متوقع فوائد: پی ایم ای ودیا ، دکشا ، انڈیر، پوشن ، نشٹھا ، اے این ایس ، پی جی آئی ، یو ڈی آئی ایس ای وغیرہ سے متعلق ڈیٹا کو اکٹھا کیا جائے گا، جمع کیا جائے گا، تجزیہ کیا جائے گا اور پالیسی فیصلوں کی سہولت کے لیے دکھایا جائے گا۔
- ملک کے مختلف حصوں میں اسکولی تعلیم میں ہونے والی مائیکرو بہتری کو بڑھانے کے لیے، ایک ڈیجیٹل پروجیکٹ کو فعال کیا جا رہا ہے۔
- اس طرح کی مائیکرو اصلاحات نیشنل انفراسٹرکچر فار ایجوکیشن – دیکشا کے ذریعے ہر سطح پر لیڈروں کو دستیاب ہوں گی۔ یہ این ڈی ای اے آر کے‘ لرن۔ ڈو۔ پریکٹس ’ سے منسلک ہے۔
- فائدہ اٹھانے والے: ملک بھر میں اساتذہ، معلمین، منتظمین۔
- متوقع فوائد: یہ بہترین طریقوں کے اشتراک کے ذریعے ملک بھر میں مختلف‘سیکھنے’ کے اقدامات کو ‘بہتری کے لیے سیکھنے’ کے اقدامات میں تبدیل کرنے کا ایک بہت بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔
- نیشنل انیشیٹو فار اسکول ہیڈز اینڈ ٹیچرز ہولیسٹک ایڈوانسمنٹ (نشٹھا): ای سی سی ای
- مقصد: آنگن واڑیوں میں اعلیٰ معیار کے ای سی سی ای اساتذہ کا ابتدائی کیڈر تیار کرنا۔
- استفادہ کنندگان: تقریباً 90,000 بشمول سی آر سی اور بی آر سی کوآرڈینیٹر، ڈی آئی ای ٹی فیکلٹی (ڈی آر یو برانچ سے اے ای اینڈ این ایف ای کے لیے)، سی ڈی پی اوز، پی اوز اور آئی سی ڈی سی قیام کے نگراں ۔
- متوقع فوائد: بچوں کی مجموعی نشوونما کے لیے ترقی کے لحاظ سے مناسب تدریس کے بارے میں ماسٹر ٹرینرز کی حساسیت جو بنیادی سطح پر معیاری تعلیم کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔
- مواد کے لین دین کے لیے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت 6 ہفتوں کے لیے ہوگی (2 ماڈیول فی ہفتہ اور تشخیص)۔ ہر ماڈیول کو این سی ای آر ٹی سے این آر جی کے ذریعےزوم اور ڈی ٹی ایچ ٹی وی چینلز کے ذریعے لائیو بات چیت کے ذریعے لین دین کیا جائے گا۔
- نیشنل انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ پروموشن پالیسی اسکول کے تعلیمی نظام کو مختلف اقدامات کے بارے میں رہنمائی کرتی ہے جنہیں سیکھنے کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے ڈھال لیا جا سکتا ہے جہاں تخلیقی صلاحیتوں، نظریات، اختراعات، مسائل کے حل اور کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جاتا ہے، چاہے ان کی عمر کچھ بھی ہو۔
- چھ ستون جن کے تحت اسکول کے تعلیمی ماحولیاتی نظام میں آئی آئی ای کو فروغ دینے کے لیے، پری اسکول سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک، سیکھنے کے ہر مرحلے پر مخصوص اقدامات کیے جا سکتے ہیں:
- ذہنیت کی تبدیلی، آگاہی، اور تربیت
- انفراسٹرکچر اور انوویشنز کو پروان چڑھانے کے لیے رہنمائی
- اساتذہ کی حوصلہ افزائی اور ترغیب دینا
- تدریسی اختراعات
- تعاون پر مبنی شراکت ۔اسکول اور کمیونٹی
- اسکول انٹر پریننوز پر مبنی اسٹارٹ اپس
- فائدہ اٹھانے والے: اسکول، اساتذہ اور طلباء
- پالیسی اسکولوں میں آئیڈیایشن، انوویشن، اور انٹرپرینیورشپ(آئی آئی ای) کے کلچر کو فروغ دے گی۔
- اسکولوں میں اختراع، آئیڈیایشن، ڈیزائن سوچ، تخلیقی سوچ، کاروباری، اور اسٹارٹ اپس کی ثقافت پیدا کرنے کے لیے عمل درآمد کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔
- جدت پر مبنی سرگرمیوں کی سطح پر اسکولوں کے لیے درجہ بندی کے نظام کی پیمائش اور اسے فعال کرنے کی حمایت۔
- طلباء میں جدت طرازی، آئیڈییشن اور انٹرپرینیورشپ کو پروان چڑھانے کے لیے اسکول کے موجودہ بنیادی ڈھانچے کی رہنمائی اور اس کا استعمال کرنے کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔
- آئیڈییشن، اختراع، اور انٹرپرینیورشپ پر ان کی رہنمائی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اساتذہ کی حوصلہ افزائی،ترغیب اور اعلیٰ ہنر مندی۔
- اسکول کی تعلیم سے مزید اسٹارٹ اپس بنانے کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معقول ایکویٹی شیئرنگ کو یقینی بناتا ہے۔
- اختراع کاروں، اساتذہ اور اسکولوں سمیت اسٹیک ہولڈرز کے درمیان آئی پی ، ریونیو، اور ایکویٹی شیئرنگ پر رہنما خطوط دیتا ہے۔
- این سی ایف کے لیے عوامی مشاورتی سروے
- مقصد: 1 کروڑ کے ہدف والے جواب دہندگان/ شہری کے ساتھ این سی ایف کی ترقی کے لیے معلومات اور تجاویز حاصل کرنے کے لیے 23 زبانوں میں عوامی مشاورت کا سروے کرنا۔
- پروجیکٹ کا دائرہ کار مندرجہ ذیل باتوں پر مشتمل ہے:
- سروے کی درخواست کا ڈیزائن اور ترقی
- بصری ڈیش بورڈ کا ڈیزائن اور ترقی
- کم سے کم صارف کا انتظام
- ملٹی ماڈل اپروچ کے ذریعے وکالت اور فروغ
- رسائی : مائی جی او وی ڈومین، این سی ایف پورٹل، ایس ایم ایس ٹرگر، اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے فیس بک، ٹویٹر، ٹیلی گرام، واٹس ایپ، انسٹاگرام، سگنل اور سینڈز پر شروع کیا جائے گا۔
- ہدف سے فائدہ اٹھانے والے: ہندوستان کے شہری خاص طور پر تعلیمی ماحولیاتی نظام جیسے۔ پالیسی ساز، معلم، اساتذہ، طلباء، والدین، کمیونٹی ورکرز، وغیرہ۔
- متوقع فوائد: یہ قومی نصاب کے فریم ورک کی مجموعی ترقی میں شامل ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال کی فاؤنڈیشن، سمارٹ اور مستقبل کی تعلیم، جدت طرازی، انٹرپرینیورشپ اور ملازمت کے لیے ایک قدر کی تجویز پیدا کرے گا جو بنیادی طور پر 4 نصابوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے یعنی ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال کی تعلیم، سیکنڈری ایجوکیشن۔ تعلیم اور تعلیم بالغاں ۔
- اس لنک پر https://ncfsurvey.ncert.gov.in/#/?source=govsite رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
************
ش ح۔ ا ک ۔ رض
U. No.10497
(Release ID: 1861083)
Visitor Counter : 235