وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے ایشیا پیسیفک انسٹی ٹیوٹ فار براڈکاسٹنگ ڈیولپمنٹ کے 47ویں سالانہ جلسے کا افتتاح کیا


پرسار بھارتی کے چیف ایگزکیٹیو افسر جناب میئنک اگروال تاحیات کارنامے کے 2022 کے اعزاز سے سرفراز

Posted On: 20 SEP 2022 9:50AM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے آج اطلاعات و نشریات (آئی اینڈ بی) کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، آئی اینڈ بی کے سکریٹری جناب  اپوروا چندرا اور ایشیا پیسیفک انسٹی ٹیوٹ فار براڈکاسٹنگ ڈیولپمنٹ (اے آئی بی ڈی) کی ڈائریکٹر محترمہ فلومینا گنا پراگسم کی موجودگی میں اے آئی بی ڈی کے 47ویں سالانہ جلسے اور 20ویں میٹنگ کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا کہ اصل دھارے کے ذرائع ابلاغ  کو سب سے بڑا خطرہ نئے دور کے ڈیجیٹل پلیٹ فارموں سے نہیں بلکہ خود اصل دھارے  میڈیا چینل سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی صحافت حقائق کا سامنا کرنے، سچ کو پیش کرنے اور تمام طرفین کو اپنے خیالات پیش کرنے کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرنے کا نام ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ایسے مہمانوں کو مدعو کرنے سے جو صف بندی کر رہے ہیں، جھوٹی داستانیں عام کر رہے ہیں اور گلا پھاڑ کر چیختے ہیں چینل کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے۔ مہمان کے بارے میں آپ کے فیصلے، لہجے اور ظاہری حرکات و سکنات سے سامعین کی نظر میں آپ کی ساکھ کی وضاحت ہو جاتی ہے۔ دیکھنے والے آپ کا شو دیکھنے کے لئے ایک منٹ کے لئے رک سکتے ہیں لیکن وہ خبروں کے قابل اعتماد اور شفاف ذریعہ کے طور پر آپ کے اینکر، آپ کے چینل یا برانڈ پر کبھی بھروسہ نہیں کریں گے۔

وزیر موصوف نے اس موقع پر موجود براڈکاسٹروں کو نصیحت کی کہ وہ ساؤنڈ بائٹس سے بیانیہ کو متعین نہ دیکھیں بلکہ خود اسے از سر نو متشرح کریں اور مہمانوں اور چینل کے لئے شرائط طے کریں۔

وزیر موصوف نے سامعین کے سامنے دلچسپ سوالات رکھے اورپوچھا کہ کیا آپ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ نوجوان سامعین و ناظریں ٹی وی کی خبروں کے بس چینل بدلتے رہیں یا آپ اس کھیل میں آگے رہنے کے لئے خبروں میں غیر جانبداری اور مباحثوں میں بحث کو واپس لانا چاہتے ہیں؟

جناب  انوراگ ٹھاکر نے عالمی وبا کوویڈ  کے دوران اے آئی بی ڈی کی قیادت کو اس بات کیلئے سراہا کہ رکن ممالک کو آن لائن منسلک رکھا گیا اورمیڈیا اس عالمی وبا کے اثرات کو کیسے کم کر سکتا ہے اس پر مستقل مکالمے کو برقرار رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رکن ممالک کو طبی میدان میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں معلومات، کوویڈ سے لڑنے والوں کی مثبت کہانیوں اور اس سے بھی بڑھ کر عالمی وبا سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلنے والی جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کے رخ پر کئے جانے والے تبادلے سے بہت فائدہ ہوا۔

جناب ٹھاکر نے اے آئی بی ڈی کی ڈائریکٹر محترمہ فلومینا، اے آئی بی ڈی جنرل کانفرنس کے صدر، مسٹر میئنک اگروال اور رکن ممالک کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے ایشیا پیسیفک خطے میں عالمی وبا کوویڈ  کے خلاف میڈیا کے مضبوط ردعمل سامنے لانے میں مل کر کام کیا۔

تقریب کے موضوع ’مابعد عالمی وبا عہد میں نشریات کے لیے ایک مضبوط مستقبل کی تعمیر‘ پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اگرچہ براڈکاسٹ میڈیا صحافت کے مرکزی دھارے میں ہے اور ہمیشہ رہا ہے۔ کوویڈ-19 کے دور نے اس کے ڈھانچے کو زیادہ اسٹریٹجک انداز میں تشکیل دیا ہے۔ کوویڈ نے ہمیں سکھایا ہے کہ کس طرح صحیح اور بروقت معلومات لاکھوں جانوں کو بچا سکتی ہیں۔ یہ میڈیا ہی ہے جو اس مشکل دور میں دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر لے آیا اور ایک عالمی خاندان کی روح کو تقویت بخشی۔ عالمی وبا کے دوران ہندوستانی میڈیا کے کردار کو ایک کامیابی کی کہانی کے طور پر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کوویڈ-19 کے تعلق سےبیداری کے پیغامات، اہم حکومتی رہنما خطوط اور ڈاکٹروں کے ساتھ مفت آن لائن مشاورت کی سہولت ملک کے کونے کونے میں ہر کسی تک پہنچے۔

جناب ٹھاکر نے رکن ممالک کو اچھے معیار کے مواد کے تبادلے کے شعبے میں تعاون  پر آمادہ کیا۔ اس طرح کے تعاون کے ذریعے پروگراموں کے تبادلے عالمی ثقافتوں کو یکجا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممالک کے درمیان اس طرح کی میڈیا پارٹنرشپ عوام سے عوام کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے میں مدد کرتی ہے۔

آخر میں وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ہر نوعیت کے میڈیا کے پاس اس بات کی بے پناہ صلاحیت ہے کہ وہ بااختیاری کے ایک مؤثر ذریعہ کے طور پرعوامی تاثرات اور نقطہ نظر کو تشکیل دے سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا  کو مزید متحرک اور فائدہ مند بنانے کے لئے صحافیوں اور براڈ کاسٹر دوستوں کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنا ناگزیر ہے۔

پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور اے آئی بی ڈی کے صدر جناب میئنک اگروال نے کہا کہ اے آئی بی ڈی نے لاک ڈاؤن کے دوران بھی اپنے تربیتی اور صلاحیت سازی کے پروگرام جاری رکھے۔ صرف گزشتہ سال 34 تربیتی پروگرام منعقد کئے گئے۔

جو روایت کے ساتھ ساتھ ابھرتے ہوئے معاملات جیسے آب و ہوا میں تبدیلی، ماحول دوست ٹیکنالوجیز، پائیدار ترقی، تیز رفتار رپورٹنگ، بچوں کے لئے پروگرامنگ وغیرہ پر مرکوز تھے۔

ایس اگروال نے یہ بھی اجاگر کیا کہ نشریات میں انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافے کے ساتھ سائبر سیکورٹی جرنلزم میں صحافیوں کی تربیت ناگزیر ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی بی ڈی اپنے تربیتی پروگراموں کے ایک حصے کے طور پر اس کو اہمیت دینے والا پہلا ادارہ ہے۔

محترمہ فلومینا گناپراگسم نے کہا کہ مواد ہی میڈیا کے مستقبل کا تعین کرے گا اور کس طرح مواد کا اشتراک اور آمدنی کی جاتی ہے، نشریات کے مستقبل کا تعین اسی پر منتج ہوگا۔ انہوں نے تمام مندوبین اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

تقریب کے دوران مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے 2021 اور 2022 کے ایوارڈ پیش کرنے کی تقریب کی صدارت کی۔ 2021 کا توصیفی ایوارڈ ریڈیو ٹیلی ویژن برونائی کو دیا گیا۔ 2022 کے لیے توصیفی ایوارڈ مشترکہ طور پر وزارت اقتصادیات، سول سروس، مواصلات، ہاؤسنگ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ، جمہوریہ فجی اور فجی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے حصے میں آیا۔

تاحیات کارنامے کا ایوارڈ برائے 2021 کمبوڈیا کے وزیر اطلاعات و مواصلات جناب کھیو خان​​ہارِتھ کو دیا گیا۔ تاحیات کارنامے کا ایوارڈ برائے 2022 جناب  میئنک اگروال، سی ای او، پی بی اور صدر، اے آئی بی ڈی کو دیا گیا۔

اس موقع پر ہندوستان میں مختلف غیر ملکی سفارتخانوں کے سربراہان، اے آئی بی ڈی کے رکن ممالک کے مندوبین، پرسار بھارتی کے افسران اور وزارت اطلاعات و نشریات کے مختلف شعبوں کے افسران اس موقع پر موجود تھے۔

اے آئی ڈی بی کے بارے میں

 

 ایشیا پیسیفک انسٹی ٹیوٹ فار براڈکاسٹنگ ڈیولپمنٹ (اے آئی ڈی بی) 1977 میں یونیسکو کے زیر اہتمام قائم کیا گیا تھا۔ یہ ایک منفرد علاقائی بین الحکومتی تنظیم ہے جو الیکٹرانک میڈیا کی ترقی کے میدان میں اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل (یو این- اسکیپ) کے ممالک کی خدمت کرتی ہے۔ اس کی میزبانی ملائیشیا کی حکومت کرتی ہے اور سیکرٹریٹ کوالالمپور میں واقع ہے۔

اے آئی ڈی بی کے اس وقت مکمل ممبران (ممالک) کی تعداد 26  ہے۔  ان کی نمائندگی 43 تنظیمیں کرتی ہیں اور 50 ملحق اراکین (تنظیموں) کے ساتھ  مجموعی رکنیت 93 ہے۔ کل رکنیت 46 ممالک اور خطوں کے علاوہ  50 سے زیادہ شراکت داروں کی نمائندگی کرتی ہے جو ایشیا، بحرالکاہل، یورپ، افریقہ، عرب ریاستوں اور  ہیں۔ شمالی امریکہ میں ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ کا سالانہ سرکاری اجتماع اے آئی ڈی بی جنرل کانفرنس اور اس سے وابستہ میٹنگوں پر مشتمل ہے۔ جنرل کانفرنس دعوت کے ذریعہ صرف  رکن ممالک، ملحقہ اداروں، شراکت داروں، مبصرین اور معروف براڈکاسٹروں کے لئے ہے۔ رکن ممالک، ملحقہ اداروں اور شراکت داروں کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ ان سرگرمیوں اور منصوبوں کی تعداد کا جائزہ لیں جنہیں اے آئی ڈی بی نے گزشتہ سال سے لاگو کیا ہے اور سی کے ساتھ وہ مستقبل کے منصوبوں پر بھی نظر ڈالیں۔ رکن ممالک کی ترقیاتی ضروریات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

اطلاعات و نشریات کی وزارت اے آئی ڈی بی کی مکمل رکنیت رکھتی ہے۔ پرسار بھارتی، ہندوستان کی پبلک سروس براڈکاسٹر ہونے کے ناطے اے آئی ڈی بی کی مختلف خدمات کا استعمال کرتی ہے۔

ہندوستان نے 1978، 1985، 2003 میں گورننگ کونسل کی میٹنگوں  کی میزبانی کی ہے اور 19-21 ستمبر، 2022 کو نئی دہلی میں ہندوستان نے 47 ویں سالانہ اجتماع/ 20 ویں اے آئی ڈی بی جنرل کانفرنس اور ایسوسی ایٹڈ میٹنگز 2022 کی میزبانی کا دوبارہ اعزاز حاصل کیا ہے۔

****

U.No:10465

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1860905) Visitor Counter : 167


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu