قومی مالیاتی رپورٹنگ اتھارٹی
این ایف آر اے نے سی اے، راجیو بنگالی پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے علاوہ 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا
Posted On:
19 SEP 2022 3:43PM by PIB Delhi
نیشنل فائنانشیل رپورٹنگ اتھارٹی (این ایف آر اے) نے کمپنیز ایکٹ 2013 (ایکٹ) کے سیکشن (4) 132 کے تحت مالی سال 17-2016 کے لئے پارٹنر ٹریلوجک ڈیجیٹل میڈیا لمیٹڈ (ٹی ڈی ایم ایل) کے قانونی آڈٹ کے لیے شراکت دار میسرز سبرامنیم بنگالی اینڈ ایسوسی ایٹس کے سی اے راجیو بنگالی کے پیشہ ورانہ بدانتظامی کے سلسلے میں حکم جاری کیا ہے۔ این ایف آر اے اسے پانچ سال کے لیے کسی بھی کمپنی یا باڈی کارپوریٹ کے قانونی آڈیٹر اور انٹرنل آڈیٹر کے طور پر تعینات کرنے سے روکتا ہے اور اس کے علاوہ پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کرتا ہے۔
پیشہ ورانہ بدانتظامی کی تحقیقات کے دوران مشاہدہ کی گئی چند اہم خامیاں حسب ذیل ہیں:
- آڈیٹر نے اس حقیقت کے باوجود کہ ٹی ڈی ایم ایل کے مالیاتی بیانات میں نقدی کی آمد سے متعلق گوشوارہ شامل نہیں تھا، نقدی کی آمد سے متعلق گوشوار کے آڈٹ کی جھوٹی اطلاع دی تھی۔ آڈیٹر نے این ایف آر اے کو من گھڑت کیش فلو سٹیٹمنٹ سے گمراہ کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔
- آڈیٹر مالیاتی گوشواروں پر غیر ترمیم شدہ آڈٹ رائے جاری کرنے میں انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہا تھا جو کمپنی کے معاملات کی صحیح اور منصفانہ نظریہ کی عکاسی نہیں کرتا تھا۔
- ٹی ڈی ایم ایل نے 24.06 کروڑ روپے کے دیگر متفرق اخراجات کو تسلیم کیا تھا اور 14.87 کروڑ روپے کے مختلف بیلنسز کو رائٹ آف کیا تھا، جو کہ 71.43 کروڑ روپے کے کل اخراجات کا 54.50 فیصد بنتا ہے۔ اس طرح کے اخراجات پچھلے سال کے اسی طرح کے 1.28 کروڑ روپے کے اخراجات سے 3041 فیصد زیادہ تھے۔ آڈیٹر اس طرح کے غیر معمولی/غیر معمولی لین دین کے باوجود دھوکہ دہی کی وجہ سے مادی غلط بیانیوں کے امکان کے بارے میں مستعدی اور پیشہ ورانہ شکوک و شبہات کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا۔
- آڈیٹر انتظامیہ کے 'گوئنگ کنسرن' کے مفروضے کی مناسبیت کا جائزہ لینے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہا تھا جیسا کہ منفی اشارے جیسے آپریشنز سے ہونے والی آمدنی 51 کروڑ روپے سے کم ہو کر 17.06 کروڑ روپے، ٹی ڈی ایم ایل کو 54.37 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جس کے نتیجے میں مجموعی اثاثہ 58.89 کروڑ روپے سے کم ہوکر 4.52 کروڑ روپے ہوگیا اور انوینٹری میں 12.71 کروڑ روپے سے کم ہوکر صفر وغیرہ ہوگیا۔
- ٹی ڈی ایم ایل نے 11.96 کروڑ روپے کے ملتوی شدہ ٹیکس اثاثہ جات (ڈی ٹی اے) کو بغیر کسی یقین کے مستقبل میں قابل ٹیکس آمدنی کی شناخت کی، جس کے خلاف اس طرح کا ڈی ٹی اے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آڈیٹر ڈی ٹی اے کی نامناسب شناخت کی اطلاع دینے میں ناکام رہا۔
- آڈیٹر نے آڈیٹنگ کے حوالے سے بڑے پیمانے پر معیارات کی خلاف ورزی کی تھی۔ اس کے مطابق ایک لسٹڈ کمپنی کا آڈٹ غیرمعمولی اور غیر معمولی انداز میں کیا گیا۔
- آڈیٹر چھ اکاؤنٹنگ معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے میں ناکام رہا۔
- ٹی ڈی ایم ایل نے مخصوص بینک نوٹوں میں لین دین کی تفصیلات کے بارے میں انکشاف نہیں کیا، جو کہ نومبر 2016 میں نوٹ بندی کے بعد لازمی قرار دیا گیا تھا۔ اسی طرح ٹی ڈی ایم ایل نے متعلقہ فریق کی تفصیلات اور لین دین کے بارے میں مکمل انکشاف نہیں کیا۔ آڈیٹر ایکٹ کے مطابق افشاء کے اہم تقاضوں کی تعمیل کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہا تھا۔
- آڈیٹر نے جھوٹی اطلاع دی تھی کہ ٹی ڈی ایم ایل، ایک میڈیا اور مواد سنڈیکیشن کمپنی، آر بی آئی ایکٹ 1934 کے سیکشن 45 آئی اے کے تحت غیر بینکنگ فنانس کمپنی کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔
تفصیلی جرمانے کے حکم کو این ایف آر اے کی ویب سائٹ: https://nfra.gov.in پر دیکھا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 10423)
(Release ID: 1860719)
Visitor Counter : 84