سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ امریکہ میں گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم میں حصہ لینے کے لیے بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے مشترکہ ہندوستانی وزارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں
وزیر موصوف کل شام پانچ روزہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں جہاں وہ 21 سے 23 ستمبر 2022 کو پٹسبرگ، پنسلوانیا، امریکہ میں کلین انرجی منسٹریل (سی ای ایم 13) اور مشن انوویشن (ایم آئی-7) کے مشترکہ اجلاس میں حصہ لیں گے
یہ تقریب دنیا بھر سے آلودگی سے پاک توانائی کے ہزاروں رہنماؤں کو اکٹھا کرے گی، جن میں سی ای اوز، اختراع کار، نوجوان پیشہ ور افراد، سول سوسائٹی اور 30 سے زائد ممالک کے وزراء شامل ہیں تاکہ آلودگی سے پاک توانائی کے اختراع اور تنصیب کے عمل کو تیز کیا جا سکے
بھارت گرین انرجی کے حل کو تیز کرنے کے لیے بائیو ریفائنریز، پائیدار ہوابازی کے ایندھن، مٹیریل ایکسلریٹڈ پلیٹ فارم، بلڈنگ انرجی ایفیشنسی (سمارٹ گرڈز)، کاربن کیپچر، ہائیڈروجن ویلی پلیٹ فارمز کے شعبوں میں نمایاں کوششوں کو اجاگر کرے گا
Posted On:
18 SEP 2022 5:10PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، خلا اور جوہری توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ امریکہ کے 5 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔ وہ گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم میں شرکت کرنے کے لیے بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے مشترکہ ہندوستانی وزارتی سرکاری وفد کی قیادت کریں گے اور نامور ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ ہندوستانی تارکین وطن سے بھی بات چیت کریں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ امریکی دورے کے پہلے مرحلے میں کل شام واشنگٹن کے لیے روانہ ہوں گے اور وہاں سے وہ پٹسبرگ اور بعد میں نیویارک روانہ ہوں گے۔
کلین انرجی منسٹری (سی ای ایم 13) اور مشن انوویشن(ایم آئی-7) کا مشترکہ اجلاس 21 سے 23 ستمبر تک پٹسبرگ، پنسلوانیا، امریکہ میں ہوگا۔ توقع ہے کہ اس تقریب میں دنیا بھر سے آلودگی سے پاک توانائی کے ہزاروں رہنما اکٹھے ہوں گے، جن میں سی ای او، اختراع کار، نوجوان پیشہ ور افراد، سول سوسائٹی اور 30 سے زائد ممالک کے وزراء شامل ہیں تاکہ آلودگی سے پاک توانائی کے اختراع اور تنصیب کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔
روانگی سے پہلے ایک بیان میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم کے مکمل اجلاس اور گول میز کانفرنس میں بہت قریبی مصروفیات کے منتظر ہیں، خاص طور پر اندرون اور بیرون ملک کلین انرجی ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں حالیہ پیش رفت کی روشنی میں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد کے دور اور آب و ہوا کی تبدیلی کے حالیہ چیلنجوں میں وزیر اعظم نریندر مودی بنی نوع انسان کی بہتری کے لیے آلودگی سے پاک توانائی کے حل میں قریبی تال میل اور تعاون کی پرزور وکالت کر رہے ہیں۔
اس سال فروری میں عالمی پائیدار ترقیاتی سربراہ اجلاس میں جناب مودی کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ ’’1972 کی اسٹاک ہوم کانفرنس کے بعد پچھلے 50 سالوں میں بہت سی باتوں کے باوجود بہت کم کام کیا گیا ہے۔ لیکن ہندوستان میں ہم نے بات چیت کی ہے اور ایسے اقدامات کیے ہیں جیسے 90 ملین گھرانوں کو اجولا یوجنا کے تحت کھانا پکانے کے لئے آلودگی سے پاک ایندھن تک رسائی حاصل ہے اور پی ایم-کسم اسکیم کے تحت کسانوں کو قابل تجدید توانائی پیدا کرنے، جہاں کسانوں کو سولر پینل لگانے، اسے استعمال کرنے اور اضافی بجلی کو گرڈ کو فروخت کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ اس سے پائیداری اور مساوات کو فروغ حاصل ہوگا۔‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ 20 ستمبر کو تقریباً 35 کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز اور جیو اسپیشل، خلا، ارضیاتی اور اوشن سائنس، دواسازی اور بائیوٹیک سیکٹرز سے وابستہ وفاقی نمائندوں کے ساتھ ایک اہم گول میز کانفرنس کا انعقاد کریں گے جس کا اہتمام واشنگٹن، ڈی سی کے یو ایس چیمبر آف کامرس ہیڈ کوارٹرس میں امریکہ-بھارت تجارتی کونسل کررہا ہے۔ وزیر موصوف کچھ شعبوں کو کھولنے اور ایف ڈی آئی کے اصولوں کو آسان بنانے کے بعد کمپنیوں کو ان سب سے زیادہ ہونے والے شعبوں کی تلاش اور سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیں گے۔
امکان ہے کہ وزیر موصوف امریکہ کے اہم وفاقی عہدیداروں کے ساتھ انڈیا ہاؤس میں ہندوستانی سفیر کی میزبانی میں عشائیہ پر بات چیت کریں گے۔ 21 اور 22 ستمبر کو ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی گلوبل کلین انرجی ایکشن فورم میں کئی مصروفیات ہوں گی، جہاں وہ کم کاربن والے مستقبل کے لیے ہندوستان کی وابستگی کو اجاگر کریں گے جس کا مقصد کلین انرجی کی اختراعات کو تیز کرکے ملک کے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں وزیر موصوف مندوبین کو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ کلین انرجی حلوں کو تیز کرنے کے لیے ہندوستان کلین انرجی کے تحقیق و ترقی کے اقدامات میں سرگرم عمل ہے اور اس نے بائیو ریفائنریز، ہوابازی کے پائیدار ایندھن، مٹیریل ایکسلریٹڈ پلیٹ فارم، توانائی کی افادیت قائم کرنے (اسمارٹ گرڈز)، کاربن کیپچر، ہائیڈروجن ویلی پلیٹ فارمز اور دیگر شعبوں میں اہم کوششیں کی ہیں۔
22 ستمبر کو پائیدار بائیو انرجی اور بائیو ریفائنریز کے بارے میں پہلی گول میز کانفرنس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے توقع ہے کہ وہ آلودگی سے پاک توانائی کے اہم حصے کے ساتھ توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کی سمت کام کرنے کے ہندوستان کے منصوبے کے بارے میں بات کریں گے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ، ہندوستان نے 2030 تک 500 گیگا واٹ غیر فوسل توانائی کی صلاحیت تک پہنچنے، توانائی کی ضروریات کا 50 فیصد قابل تجدید توانائی پر منتقل کرنے، مجموعی طور پر متوقع کاربن کے اخراج کو 1 بلین ٹن کم کرنے، 2005 کے مقابلے میں معیشت کی کاربن کی شدت کو 45 فیصد کم کرنے اور آخر کار سال 2070 تک خالص صفر اخراج حاصل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
22 ستمبر کو منسلک برادریوں کے ساتھ نیٹ زیرو بلٹ انوائرنمنٹ پر دوسری گول میز کانفرنس میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے توقع کی جائے گی کہ وہ گزشتہ دہائی کے دوران 34.3 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہندوستان کے تعاون سے تحقیق کی ترقی اور ٹیکنالوجیز کی تعیناتی کے بارے میں وضاحت کریں گے۔ وہ توانائی کی کارکردگی اور اسمارٹ گرڈس کے شعبے میں تحقیقی و ترقیاتی پروگراموں کے ذریعے ہندوستان کے تحقیقی و ترقیاتی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کے بارے میں بھی معلومات کا اشتراک کر سکتے ہیں۔
دونوں گول میز کانفرنسوں کے بعد 22 تاریخ کی شام کو کلین انرجی منسٹریل(سی ای ایم 13) اور مشن انوویشن(ایم آئی-7) کا مشترکہ وزارتی مکمل اجلاس ہوگا، جہاں ڈاکٹر جتیندر سنگھ وزراء اور مندوبین کو بتائیں گے کہ ہندوستان دونوں ایم آئی کا بانی اور فعال رکن ہے اورسی ای ایم شروع ہونے کے بعد سے اور اب مختلف مشنز اور پلیٹ فارمز کے کام کے سلسلے کے ذریعے ایم آئی 2.0 کے ساتھ فعال طور پر مصروف ہے۔
23 ستمبر کو،’’آلودگی سے پاک توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون‘‘ کے موضوع پر ایک اہم اسٹیج پروگرام ہوگا، جہاں ڈاکٹر جتیندر سنگھ ٹرانسپورٹ سیکٹر سے جی ایچ جی کے اخراج کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے پائیدار بائیو ایندھن کے کردار پر بات کریں گے۔ وہ بایو ٹکنالوجی کے محکمے کے ذریعے جدید بائیو ایندھن اور فضلہ سے توانائی کی ٹیکنالوجیز میں آر اینڈ ڈی اختراعات کی حمایت میں ہندوستان کی کوششوں کا خاکہ بھی پیش کریں گے۔
اسی دن،’’انڈیا کلین انرجی شوکیس‘‘ پر ایک ضمنی پروگرام ہوگا، جہاں ڈاکٹر جتیندر سنگھ حکومت ہند کے عزائم اور کلین انرجی کے مستقبل کی طرف بڑھنے کے عمل کو ساجھا کرنے کے لیے گفتگو کریں گے۔
آخری مرحلے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نیویارک سے دہلی روانہ ہونے سے پہلے شام کو کمیونٹی استقبالیہ کے حوالے سے ممتاز تارکین وطن کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ بھارت نژاد برادری کی میٹنگ میں وزیر موصوف ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال پر ہندوستان کے جشن آزادی کا امرت مہوتسو اور ایک متحرک جمہوریت اور ترقی کرتی ہوئی معیشت کے طور پر اس کے ناقابل یقین سفر پر روشنی ڈالیں گے۔ وہ یہ بھی دیکھیں گے کہ امریکہ میں ہندوستانی تارکین وطن نے بھی ان تقریبات میں بڑے دھوم دھام سے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 10395)
(Release ID: 1860463)
Visitor Counter : 113