وزارت دفاع

نئی دہلی میں ایک تقریب میں رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آتم نربھر بھارت ابھیان بھارت  کو دنیا کے مضبوط ترین ممالک میں سے ایک بنا رہا ہے


آتم نربھربھارت کا مطلب الگ تھلگ نہیں ہے۔ دنیا کو امید اور راحت  دینا ہمارا عزم ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھارت کی شبیہ ایک خاموش مشاہدہ کار کی بجائے بدل کر واضح  انداز میں  اپنی بات کہنے والی اور فراہم کار کی بنادی ہے:رکشا منتری

Posted On: 16 SEP 2022 12:45PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا آتم نر بھر بھارت کا وژن ہندوستان کو دنیا کے سب سے مضبوط اور قابل احترام ممالک میں سے ایک بنا رہا ہے۔ یہ بات رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 16 ستمبر 2022 کو نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کہی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت ایک ایسے 'نئے بھارت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہی ہے  جو  اپنی ضرورتوں بالخصوص سیکورٹی سے متعلق  ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے کسی دوسرے ملک پر انحصار نہ کرے۔

دفاع کے شعبے  میں آتم نربھرتا حاصل کرنے کے لیے وزارت دفاع کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ 310 اشیاء کی تین مثبت مقامی فہرستوں کا اجراء ، اور ساتھ ہی ساتھ نجی شعبے کو ملک کی ترقی کی کہانی کا حصہ بننے کی ترغیب دینا ان اقدامات میں شامل ہے نیز  مسلح افواج کو مقامی طور پر تیار کردہ جدید ترین ہتھیار/پلیٹ فارم فراہم کرنا اور مستقبل کے تمام چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے انہیں آراستہ کرنا حکومت کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی صنعت  میں پانی، زمین، آسمان اور خلا میں جدید ترین دفاعی پلیٹ فارمز اگلے چند سالوں میں تیار کرنے کی صلاحیت ہے اور حکومت انہیں ضروری ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام کوششیں کر رہی ہے۔

حکومت کی کوششوں سے حاصل ہونے والی پیشرفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا، دفاعی برآمدات، جو پہلے 1,900 کروڑ روپے تھیں، اب 13,000 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔ انہوں نے 2025 تک دفاعی پیداوار کے 1.75 لاکھ کروڑ روپے کے ہدف کو حاصل کرنے کا یقین ظاہر کیا، جس میں 35,000 کروڑ روپے کی برآمد بھی شامل ہے۔ انہوں نے ملک کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس  وکرانت کا خصوصی تذکرہ کیا، جس میں 76فی صد دیسی مواد تھا، جسے وزیر اعظم نے 2 ستمبر 2022 کو کوچی میں شروع کیا تھا۔ انہوں نے اسے بھارت کے  خود انحصاری حاصل کرنے کی راہ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

جناب راجناتھ سنگھ نے البتہ واضح کیا کہآتم نربھربھارت‘‘ کا مطلب الگ تھلگ ہونا  نہیں ہے۔ انہوں نے اسے پوری دنیا کو امید اور راحت دینے کے بھارت کے عزم سے تعبیر کیا۔ "آج دنیا نے محسوس کیا ہے کہ مینوفیکچرنگ کا مرکز کسی ایک ملک میں نہیں ہونا چاہیے۔ بدلے ہوئے حالات میں، بڑی  ایم این سیز اپنی مینوفیکچرنگ کو غیر مرکوز کرنے کے لیے نئے متبادل تلاش کر رہی ہیں۔ بھارت نہ صرف اس امید کو پورا کرتا ہے بلکہ یہ امید بھی دلاتا ہے کہ مینوفیکچرنگ کی یہ تبدیلی پوری عالمی معیشت کو ایک نئی بلندی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہندوستان پرعالمی امیدی کا مرکز ہے۔ ہمارے پاس مواقع کا ایک لامنتاہی سلسلہ، اختیارات کی کثرت اور کھلے پن کا احساس ہے۔ آتم نر بھر بھارت‘ کھلے ذہن کے ساتھ نئے باب  کھولتا ہے۔ ہمارا مقصد قومی مفادات کا تحفظ ہے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے اہداف کے حصول میں اپنے دوست ممالک کی مدد کرنا  بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا  وژن واضح ہے - 'میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ’۔

رکشا منتری نے سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کو یاد کیا، جن کی قیادت میں ہندوستان نے آزادی کے بعد ایک بار پھر ایک مضبوط معیشت بننا شروع کیا، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ‘ملک پہلے’ کے ان کے وژن کو آگے بڑھا رہی ہے۔ "یہ اٹل جی کی قیادت ہی تھی کہ ملک ترقی کے راستے پر واپس آیا اور اس نے ترقی کی۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور غریبوں کی فلاح و بہبود پر توجہ دی۔ مہنگائی کو کنٹرول کیا اور معیشت کی شرح نمو کو 8 فیصد سے اوپر لائے۔ اب ہمارے موجودہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان دنیا کی 5ویں بڑی معیشت بن چکا ہے۔ پچھلے آٹھ برسوں   میں، طریقہ کار کے ساتھ ساتھ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی گئی ہیں۔ فرسودہ قوانین کو تبدیل کر کے ملک میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'کاروبار کرنے میں آسانی' کے ساتھ ساتھ، ہماری توجہ ملک میں ‘گذر بسر میں آسانی’  کو بڑھانے پر ہے، جس کے تحت ہر شہری کو بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے  ان بروقت اور جرات مندانہ فیصلوں کی ستائش کی جنہوں نے دنیا میں

بھارت کی شبیہ ایک خاموش مشاہدہ کار کی بجائے بدل کر واضح  انداز میں  اپنی بات کہنے والی اور فراہم کار کی بنادی ہے۔  کووڈ 19 وبا کے دوران  ہم نے اب تک کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم چلائی ۔ہم نے نہ صرف اپنے شہریوں کی حفاظت کی بلکہ دوسرے ممالک کو بھی مدد فراہم کی۔ کووڈ ویکسین، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء تقریباً 100 ممالک کو فراہم کی گئیں۔ روس-یوکرین تنازعہ کے ابتدائی مرحلے کے دوران، ہمارے وزیر اعظم نے امریکہ، روس اور یوکرین کے صدور سے بات کی اور 'آپریشن گنگا' کے ذریعے ہم  تقریباً 22,500 ہندوستانی شہریوں کو جنگ کے علاقے سے بچانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ   اس سے ہندوستان کی سفارت کاری کی ساکھ اور قیادت کے معیار کی عکاسی ہوتی ہے۔

رکشا منتری نے لوگوں کے درمیان ملک میں تیز رفتار ترقی کی ایک اہم وجہ اتحاد اور حب الوطنی کو قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے شعبوں میں کام کرتے ہوئے ملک کو اپنے دل و دماغ کے میں رکھیں اور انہوں نے اسے ملک کو مزید بلندیوں تک لے جانے کا واحد راستہ بھی قرار دیا۔

**********

ش ح۔  ش ر ج

Uno-10325

 



(Release ID: 1859798) Visitor Counter : 115