ارضیاتی سائنس کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انٹارکٹیکا میں سائنسی تحقیق اور لاجسٹک کوششوں کے لیے مضبوط عالمی تعاون قائم کرنے پر زور دیا تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے اس کے  قدرتی حالات کو برقرار رکھا جا سکے


وزیر موصوف نے 10ویں سائنٹیفک کمیونٹی آن انٹارکٹک ریسرچ (ایس سی اے آر) اوپن سائنس کانفرنس سے ورچوئل طریقے  سے خطاب کیا۔ جس میں اس بات کو اُجاگر کیا گیا  جبراًانسانی تبدیلیوں کے مرحلے میں آب وہوا کو غیر معمولی تغیرات کا سامنا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ  کہا کہ ، اب وقت آگیا ہے کہ سائنسی برادری متحد ہو کر بات کرے اور انٹارکٹک ورثہ اور سائنسی مزاج کے مشترکہ اہداف کے لیے کام کرے

Posted On: 01 AUG 2022 5:44PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی  کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛  ارضیاتی سائنس :پی ایم او  ،  عملے،  عوامی شکایات ، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے  وزیر مملکت  (آزادانہ چارج، ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج انٹارکٹیکا میں سائنسی تحقیق اور لاجسٹک کوششوں کے لیے مضبوط عالمی تعاون قائم کرنے پر زور دیا کیونکہ براعظم سب سے بڑا ‘‘ریفریجریٹر’’ ہے اور آنے والی نسلوں کے لئے جسے اس کی قدیم حالت میں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

انٹارکٹک تحقیق پر10ویں سائنٹیفک کمیونٹی (ایس سی اے آر) اوپن سائنس کانفرنس  سے  ورچوئل طریقے سے  خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ، یہ  نہایت ضروری  ہے کیونکہ دنیا کو جبراً  انسانی تبدیلیوں کے مرحلے میں غیر معمولی موسمیاتی تغیرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹارکٹیکا میں ہونے والی یہ تبدیلی موسم کے نمونوں سے ظاہر ہوگی اور اس طرح یہ  نہ صرف دنیا کی آب و ہوا بلکہ معیشتوں اور صحت کو بھی متاثر کرے گی۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ، اب وقت آگیا ہے کہ سائنسی برادری متحد ہو کر بات کرے اور انٹارکٹک ورثہ اور سائنسی مزاج کے مشترکہ اہداف کے لیے مل کر کام کرے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان، انٹارکٹک ٹریٹی سسٹم، کمیٹی برائے ماحولیاتی تحفظ (سی ای پی) ، اور کنونشن آن کنزرویشن آف انٹارکٹک میرین لیونگ ریسورسز(سی سی اے ایم ایل آر) اور  ایس سی اے آر کا ایک سرگرم رکن ہونے کے ناطے سائنسی مطالعہ اور اعمال کے ذریعے سمندر کے ارد گرد انٹارکٹک براعظم کے تحفظ اور اسے محفوظ رکھنے کے لیے اپنے عزم کی  توثیق  کرتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ  بھارت نے انٹارکٹک کے ماحول کے تحفظ اور مشرقی انٹارکٹیکا اور ویڈیل سمندر کو میرین پروٹیکٹڈ ایریاز (ایم پی ایز) کے طور پر نامزد کرنے کے لیے یورپی یونین کی تجویز کو شریک سپانسر کرنے کے لیے تعاون دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، بھارت مشرقی انٹارکٹیکا میں ہمارے دو آپریشنل ریسرچ اڈوں  ایک سچر میجر اویسس- (میتری) اور دوسرا لارسمین ہلز- بھارتی میں، کے ساتھ چار دہائیوں سے انٹارکٹیکا میں ہے،  انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سال 2022 بھارتی میں بھارت کی تحقیق کا عشرہ بھی ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے قابل تجدید  توانائی متبادل استعمال کرنے کا بھی منتظر ہے اور اس نے راجستھان میں نصب 2245 میگاواٹ کی صلاحیت کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا سولر پلانٹ - بھڈلا سولر پارک قائم کرکے پہلے ہی ملک میں سبز توانائی کی شروعات کی ہے۔ اس طرح  اس نے  اپنی پائیداری کے لیے اپنے عزم کو پھر سے نافذ کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ  بھارت  کے لیے 10ویں ایس سی اے آر اوپن سائنس کانفرنس کی میزبانی کرنا واقعی ایک قابل فخر لمحہ ہے کیونکہ یہ ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کے ساتھ  کے موقع پر منتعد ہورہی ہے، جسے آزادی کا امرت مہوتسو کے نام سے دیا  گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ہم نے بھارت میں ذاتی طور پر آپ سب کی میزبانی کرنے کا ایک بہترین موقع گنوا دیا، لیکن انہوں نے اس  امید کااظہار کیا کہ ایس سی اے آر کانفرنس یقیناً آپ کو ایک ایسے ملک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے جلد ہی ہندوستان کے قدیم ترین زندہ شہروں میں سے ایک  لائے گی  جو سائنسی تاریخ کے ساتھ ساتھ ثقافتی طور پر بھی مضبوط ہیں۔

اپنے اختتامی کلمات میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، مِنی سمپوزیا، پلینریز اور بات چیت کی شکل میں ہونے والے مذاکرات، سائنسی برادری انٹارکٹک سائنس کے مختلف شعبوں بشمول ہیومینٹیز اور انسانی اثرات، ماحولیات اور اجلاس کے بارے میں بات چیت سے خود کو مالا مال کیا جاسکےگا۔ وزیر  موصوف نے کہا کہ یہی وقت ہے کہ اس بات پر مزید بحث کی جائے کہ سائنس کے مخصوص سوالات کے جوابات کے لیے کس طرح مل کر کام کیا جائے، اور  ماحولیاتی اور سمندری دائروں دونوں کے ذریعے موسمیاتی رابطوں کے مسائل کو حل کیا جائے۔

*************

 

ش ح۔ ش ر۔ رض

U. No.10282



(Release ID: 1859529) Visitor Counter : 94


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu