صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

این ڈی سی کے 62 ویں کورس کے ارکان اور فیکلٹی  نے صدر جمہوریہ سے ملاقات کی

Posted On: 15 SEP 2022 1:10PM by PIB Delhi

نیشنل  ڈیفنس کالج کے 62  ویں کورس کے فیکلٹی  (اساتذہ) اور  کورس کے ارکان نے آج راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ  سکیورٹی  ایک ایسی اصطلاح ہے، جسے ہم اپنی بات چیت میں اکثر استعمال کرتے ہیں ، لیکن اس کے وسیع مضمرات ہیں۔ اس کی ترجمانی پچھلی دہائیوں میں بے انتہا وسیع ہوئی ہے۔ ہم جس علاقائی سالمیت کی بات کرتے ہیں، وہ اب سیاسی اور اقتصادی منظر میں بھی دیکھی جانے لگی ہے۔ اس لئے این ڈی سی کے ’’ قومی دفاع سے متعلق عسکری (اسٹریٹجک)، اقتصادی، سائنسی، سیاسی اور صنعتی پہلو‘‘ کا کورس آج اور زیادہ اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ گزرتے ہوئے برسوں کےساتھ این ڈی سی کورس نے اپنے شرکاء کو ان معاملات کی  گہری سمجھ فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ 62  ویں این ڈی سی کورس میں   62   ارکان  مسلح افواج کے ،  20  سول سروس کے، 35  دوست ملکوں کے اور  ایک کارپوریٹ سیکٹر کا ہے، انہوں نے کہا کہ  اس کورس کی  یہی منفرد خصوصیت ہے، جس  کی وجہ سے اس کی  وسیع ستائش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ  کورس کے ارکان کو  مختلف مناظر  کو جاننے کا موقع فراہم کرتی ہے، جس سے ان کی سوچ اور سمجھ میں بہت وسعت آجاتی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہم ایک فعال دنیا میں جی رہے ہیں، جہاں ایک چھوٹی سی تبدیلی کے بڑے اثرات ہو سکتے ہیں۔ کبھی کبھی یہ تحفظ اور سلامتی کے اطلاق کے معاملات بھی ہوسکتے ہیں۔ کووڈ  عالمی وبا کی رفتار اور وسعت  ایسے خطرات کی ایک مثال ہے، جن سے آج انسانیت کو سامنا ہے۔ یہ ہمیں انسانیت کی ضرر پذیری کو بھی قبول کرنا پڑتا ہے۔ ہر خطرہ  ہمیں اس سے نمٹنے اور اس کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ ہمیں نہ صرف روایتی خطروں کا سامنا کرنے کے لئے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے بلکہ قدرتی آفات سمیت  نادیدہ آفات سے نمٹنے کے لئے بھی تیاری کی ضرورت ہے۔ آب وہوا میں تبدیلی اور پائیدار ترقی ایسے معاملات ہیں، جن کی آج بہت اہمیت ہے۔ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام ممالک مل کر ان کے حل کے لئے کام کریں۔ یہی وہ نقطہ ہے کہ جس پر  ملکوں کی  خارجہ پالیسیوں کو  اسٹریٹجک پالیسیوں کے ساتھ  مربوط ہونا چاہئے۔ یہ ایک کثیر رخی  اور کثیر جہتی  طریقہ کار ہے، جس سے ہمیں خود کو لیس کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ایک ملک کے طور پر بھارت آتم نربھر بھارت بننے کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔ اس ویژن کو ممکن بنانے کے لئے مختلف  پالیسی اقدامات کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ یہی  ایسا ویژن ہے، جو بھارت کو  ترقی اور فروغ کی راہ پر  لاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  حال ہی میں جب ملک میں تیار کردہ طیارہ بردار جہاز  وکرانت کو بھارتی بحریہ میں شامل کیا گیا تو یہ  ہر ہندوستانی کے لئے ایک فخر کا لمحہ تھا۔ اس طرح کے اقدامات  بھارت کے عوام  میں تازہ امید اور ترغیب لے کر آتے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ  ہم  ترقی کی اس  راہ پر  تیزی کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر کو دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں

..۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ وا۔ ق ر۔

10285U-



(Release ID: 1859525) Visitor Counter : 122