سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

گجرات کے گورنر نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ اپنی زرعی ٹیکنالوجی ایجادات کا اشتراک کیا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان میں زرعی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، جو ہندوستان کی مستقبل کی معیشت کے لیے اہم ہے

قدرتی کھیتی کے ایک بڑے حامی آچاریہ دیوورت نے زراعت کو آسان اور زیادہ منافع بخش بنانے کے لیے زرعی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کے خیال کی حمایت کی

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں جامنی انقلاب کی کامیابی کو اب ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور شمال مشرقی ریاستوں جیسے موسمی حالات کے ساتھ دیگر پہاڑی ریاستوں میں بھی نقل کیا جا رہا ہے

Posted On: 12 SEP 2022 4:49PM by PIB Delhi

گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت، جو ایک گہری جڑیں رکھنے والے محقق بھی ہیں، نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو اپنی طرف سے تیار کردہ کچھ زرعی ٹیکنالوجی اختراعات کو مشترکہ کیا جب مؤخر الذکر نے آج یہاں راج بھون میں ان سے ملاقات کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آچاریہ دیوورت کو ایک اہم ریاست کے گورنر ہونے کے علاوہ ایک زریعے ٹیکنالوجی کے اسٹارٹ اپ کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے، جنہوں نے قدرتی کاشتکاری میں اختراعی طریقہ کار تیار کیا ہے جو کہ نامیاتی کاشتکاری سے بالکل مختلف ہیں اور ساتھ ہی روزی روٹی کے کئی دوسرے راستے کے مقابلے میں بہت زیادہ منافع بخش ہیں۔

آچاریہ دیوورت، جو کہ روایتی کاشتکاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے قدرتی کاشتکاری کے بہت بڑے حامی ہیں، نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے ہی انھوں نے گجرات یونیورسٹی کے ذریعے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سسٹینیبلیٹی (آئی أئی ایس) میں قدرتی زراعت میں پی ایچ ڈی پروگرام شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس کے مختلف پہلوؤں مثلاً دیہی انتظام، ماحولیات کا انتظام، اختراع، زرعی صنعت کاری، زرعی کاروبار اور ویلیو چین مینجمنٹ کا احاطہ کرے گا۔

آچاریہ دیوورت نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر)  اور مرکز میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے اور زرعی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اسی طرح کے دیگر تحقیقی اداروں کے وسائل اور تجربات کو جمع کرکے زراعت کو آسان اور زیادہ منافع بخش بنانے کے لیے ایگری ٹیک اسٹارٹ-اپس   کو فروغ دینے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کے لیے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی تجویز کی حمایت کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گجرات کے گورنر کو جانکاری دی کہ ہندوستان میں گزشتہ چند سالوں میں ہندوستانی زراعت کے مسائل جیسے سپلائی چین مینجمنٹ، فرسودہ سازوسامان، غیر مناسب انفراسٹرکچر اور کسانوں کی آسانی کے ساتھ وسیع پیمانے پر منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے میں ناکامی کو دور کرنے کے لئے مودی حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی فعال حوصلہ افزائی کی وجہ سے ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کا رجحان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ وزیر اعظم پی ایم مودی نے اس سال فروری میں ملک بھر میں 100 میڈ ان انڈیا زرعی ڈرون لانچ کیے، جنہوں نے بیک وقت منفرد پروازوں میں فارم آپریشن کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بہت سے نوجوان کاروباری افراد اب آئی ٹی سیکٹرز اور ایم این سی میں اپنی ملازمتیں چھوڑ رہے ہیں تاکہ زراعت، ڈیری اور دیگر متعلقہ شعبوں میں بڑے منافع کے ساتھ اپنے اسٹارٹ اپس قائم کرسکیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آچاریہ دیوورت کو یہ بھی بتایا کہ سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)  جموں میں واقع اپنی لیبارٹری، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن (آئی آئی آئی ایم) کے ذریعے ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری، رامبن، پلوامہ وغیرہ اضلاع میں کاشت کے لیے اعلیٰ قیمت والی اہم تیل والی لیوینڈر فصل کو متعارف کرواکر ہندوستان میں "جامنی انقلاب" کا معمار بن گئی ہے۔ ایک مختصر عرصے میں، مہک/لیوینڈر کی کاشت زرعی آغاز کے لیے کاشتکاری میں ایک مقبول متبادل بن گئی ہے اور اب اسے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر پہاڑی ریاستوں اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور شمال مشرقی ریاستوں جیسے موسمی حالات والی دیگر ریاستوں میں بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس تمام زرعی ویلیو چین میں درپیش متعدد چیلنجوں کے لیے اختراعی تصورات اور سستی حل فراہم کر رہے ہیں اور اس میں ہندوستانی زرعی شعبے کا چہرہ بدلنے اور بالآخر کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی صلاحیت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زرعی شعبے میں جدید اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کی پرزور وکالت کی اور نشاندہی کی کہ اسرائیل، چین اور امریکہ جیسے ممالک نے ٹیکنالوجی کے استعمال سے اپنے ملک میں زراعت کے کئی طریقوں کو تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ اب بائیو گیس پلانٹس، شمسی توانائی سے چلنے والے کولڈ اسٹوریج، باڑ لگانے اور پانی کی پمپنگ، موسم کی پیشین گوئی، اسپرے کرنے والی مشینیں، سیڈ ڈرل اور عمودی فارمنگ جیسے حل فراہم کر رہے ہیں، جو کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے پابند ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 10174)



(Release ID: 1858803) Visitor Counter : 89