سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  پائیدار اسٹارٹ  اپس کو یقینی بنانے کے لئے اسٹارٹ اپس کو مساوی فریق کے طور پر ابتدائی مرحلے سے ہی صنعتوں سے جوڑے جانے پر زور دیا


وزیر موصوف نے احمد آباد میں وزیراعظم کے ہاتھوں سے ‘سنٹر -اسٹیٹ سائنس کنکلیو’  کے افتتاح کے بعد ریاستی سائنس اور ٹیکنالوجی وزراء کے ساتھ لیڈر شپ سیشن کی صدارت کی

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وعدہ کیا کہ مرکز میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ  ریاستوں میں اختراعی مراکز قائم کرنے کے لئے مالی امداد سمیت ہر طرح کی مدد فراہم کرائے گا

تحقیق ، اسٹارٹ اپس،      اساتذہ  اور   صنعت کا ارتبا ط اب محض     ایک امکان نہیں ہے، بلکہ ملک میں نوجوان اختراع کاروں  کو خصوصاً ریاستوں میں نوجوانوں کو ترغیب دینے کے لئے   ضروری اقدام بن گیا ہے تاکہ  وہ  جدید ترین اور    عالمی سطح  پر مقابلے کے اہل مصنوعات لے کر         سامنے آئیں

Posted On: 10 SEP 2022 5:09PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزی مملکت  ( آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے، شکایات عامہ اور  پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے  وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج پائیدار اسٹارٹ اپس کو یقینی بنانے کے لئے اسٹارٹ اپس کو ابتدائی مرحلے ہی میں                      صنعتوں سے جوڑنے پر زور دیا۔ 

 

سائنس سٹی ،  احمد آباد میں دو روزہ سنٹر- اسٹیٹ سائنس کنکلیو کے پہلے دن مختلف ریاستوں کے وزراء کے   لیڈرشپ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  ان کی وزارت ملک بھر میں سرگرمی سے اسٹارٹ اپس   سے رابطہ کر کے  ڈی ایس ٹی اور اسٹارٹ اپس کی  50-50 سرمایہ کاری سے  ابتدائی رقومات   اور معیاری تحقیق کے لئے امداد  فراہم کر رہی ہے۔        

1.jpg

اس سے قبل دو روزہ سنٹر -اسٹیٹ سائنس   کنکلیو کا سائنس سٹی احمد   آباد میں وزیراعظم نے افتتاح کیا۔

 

2015 میں لال قلع کی فصیل سے وزیراعظم نے اسٹارٹ اپس انڈیا کا آغاز کیا تھا۔ اس کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں  اپنی آزادی کے  75ویں سال میں اب   75 ہزار اسٹارٹ اپس ہیں، جبکہ   چند برس قبل محض 300 اسٹارٹ اپس تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے اعتبار سے ہندوستان دنیا بھر میں تیسرے مقام پر ہے اور یونیکورن کے اعتبارسے بھی تیسرا مقام رکھتا ہے۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ احمد آباد میں سنٹر -اسٹیٹ سائنس کنکلیو میں 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور صنعتوں کے سی ای اوز   کے ساتھ خصوصی اجلاس میں انفرادی ریاستوں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل کو حل کرنے کے لئے راستے تلاش کئے جائیں گے۔ انہوں نے ممکنہ اسٹارٹ اپس کے لئے  6 سائنس محکموں کی جانب سے تمام تر مدد کا یقین دلایا۔

 

گجرات، اترپردیش، راجستھان، آسام، اتراکھنڈ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، اڈیشہ اور ہریانہ کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزراء اور دیگر ریاستوں اور  مرکزی انتظام والے علاقوں کے چیف سکریٹریز اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے سکریٹریز نے اپنی اپنی ریاست میں ایس ٹی آئی پالیسی اور سائنسی کاوشوں    اور اسٹارٹ اپس سے متعلق  خاکہ پیش کیا۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تحقیق، اسٹارٹ اپس، اساتذہ اور صنعت کا ارتباط اب محض ایک  امکان نہیں، بلکہ یہ ملک میں نوجوان اختراع    کاروں کو ترغیب دینے کے لئے ایک لازمی اقدام بن گیا ہے تاکہ نوجوان جدید ترین اور عالمی سطح پر مقابلے کی اہل  مصنوعات سامنے لائیں۔

2.jpg

سائنس اور ٹیکنالوجی میں مرکز اور ریاستوں کے مابین سر گرم رابطوں کی ریاستی وزارء کی خواہش کے آگے سرجھکائے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ دو روزہ  مذاکرات  کے بعد    مرکز اور مختلف ریاستوں کے دریان چھوٹی  جوائنٹ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جو ایس ٹی آئی پالیسی کو اس کے منطقی نتیجے تک لے کر جائیں گی۔

 

کنکلیو میں وزیراعظم کی تقریر سے یہ ترغیب لیتے ہوئے کہ ریاستوں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اور زیادہ انوویشن لیب قائم کئے جائیں ۔  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وعدہ کیا کہ مرکز میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ ریاستوں میں اختراعی مراکز کے قیام میں   مالی امداد سمیت ہر طرح کی مدد فراہم کرے گا۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ ملک میں اختراع اور  صنعت کاری  کی جانب وزیراعظم کی  لگاتار      کوششوں کی جانب   ایک قدم اٹھاتے ہوئے  اپنی نوعیت   کے اس کنکلیو  سے مرکز اور       ریاستوں  کے درمیان رابطہ     بڑھے گا اور اس کے نتیجے میں ملک میں سائنس ٹیکنالوجی اور اختراع (ایس ٹی آئی) ایکو سسٹم پروان چڑھے گا۔

 

لیڈر شپ اجلاس کے موضوع ‘‘ انو سندھان سے سمادھان’’ کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی وزراء کے ساتھ اہم پلنری اجلاس بھی کنکلیو کے دوران منعقد کئے جائیں گے، جن میں مختلف معاملات مثلاً زراعت، پینے کے پانی کے حصول کے نت نئے طریقے، صاف ستھری توانائی، ہائیڈروجن مشن میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے رول وغیرہ کا احاطہ کیا جائے گا۔

 

اس سے قبل سنٹر-اسٹیٹ سائنس کنکلیو میں خیر مقدمی خطاب میں ڈاکٹر سنگھ نے خلاء کے شعبے کو نجی ساجھیداری کے لئے کھولنے کے جناب مودی کے ویژن اور   جرأت مندانہ اقدام کو سراہا اور کہا کہ اب  ہم گگن یان مشن کی تیاری کر رہے ہیں۔  اسی طرح ایٹمی توانائی کے محکمے میں مشترکہ  منصوبوں سے نئے ادارے قائم کئے جا رہے ہیں اور     نئی تحقیقی کاوشیں کی جا رہی ہیں۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ دو روزہ سائنس کنکلیو میں ہندوستان کو اس امرت کال میں تحقیق  اور اختراع کا عالمی مرکز بنانے کے لئے ہندوستانی نوجوانوں  کی ورثے میں ملی صلاحیتوں اور جدت طرازی کے جذبے پر توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ آزادی کے سو برس مکمل ہونے تک ہندوستان کو دنیا کا صف اول کا ملک بنانے کا وزیراعظم کا خواب  پورا ہو سکے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 

 



(Release ID: 1858367) Visitor Counter : 106