امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی پول کے لئے خریف مارکیٹنگ سیزن 23-2022 ء کی خریف فصل کے دوران چاول کی خریداری کا تخمینہ 518 لاکھ میٹرک ٹن لگایا گیا ہے


ڈی ایف پی ڈی کے سکریٹری نے  آنے والے خریف مارکیٹنگ سیزن 23-2022 ء  میں خریف کی فصل کی خریداری کے بندوبست پر تبادلۂ خیال کے لئے ریاستی فوڈ سکریٹریوں اور ایف سی آئی کی میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 30 AUG 2022 8:25PM by PIB Delhi

       

صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ کی وزارت کے تحت خوارک کے محکمہ اور تقسیمِ عامہ   ( ڈی ایف پی ڈی ) کے سکریٹری جناب سدھانشو پانڈے نے ریاستی فوڈ سکریٹریوں اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا ( ایف سی آئی )  کی آج یہاں ایک میٹنگ کی صدارت کی تاکہ خریف مارکیٹنگ سیزن ( کے ایم ایس ) 23-2022 ء  کی آنے والی خریف فصل کی خریداری کے بندوبست پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے۔

میٹنگ میں آندھرا پردیش، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، راجستھان، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ، اڈیشہ ، پنجاب، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کے پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری (خوراک) یا نمائندوں نے شرکت کی ۔ میٹنگ میں ایف سی آئی کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر اور محکمۂ خوراک اور تقسیم عامہ ، انڈین میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور محکمۂ زراعت اور کسانوں کی بہبود اور ایف سی آئی کے دیگر عہدیدار وں  نے بھی شرکت کی۔

آنے والے کے ایم ایس 23-2022 ء  (خریف فصل) کے دوران 518 ایل ایم ٹی  چاول کی خریداری کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جب کہ گزشتہ کے ایم ایس 22-2021 ء (خریف کی فصل) کے دوران 509.82 ایل ایم ٹی چاول خریدے گئے تھے۔

میٹنگ کے دوران خریداری کے لئے مشینی طریقۂ کار کو اپنانے، کم شرح سود پر قرضہ لینے، خریداری کی سرگرمیوں کی لاگت میں کمی، اختراعی تکنیک اور کوالٹی کنٹرول کے نظام کو اپنانے، موٹے اناج کے فروغ ، باردانہ کی ضروریات، فوڈ سبسڈی کے دعووں کے آن لائن حل وغیرہ سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا اور یہ تجویز کیا گیا کہ ایسی اختراعات کو ترغیب دی جانی چاہیئے۔

جناب پانڈے نے کہا کہ نہ صرف موٹے اناج کے بین الاقوامی سال 2023 بلکہ آب و ہوا میں تبدیلی کی وجہ سے بھی موٹے اناج کی خریداری پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیئے  ۔ آب و ہوا میں تبدیلی گندم اور چاول پر منفی اثر ڈال رہی ہے اور اس کے نتیجے میں ان کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ریاستوں کے ذریعہ آئندہ کے ایم ایس 23-2022 ء کے دوران 13.70 ایل ایم ٹی موٹے اناج ’’ سُپر فوڈ ‘‘  کی خریداری کی تجویز پیش کی گئی ہے ، جب کہ اب تک کی حقیقی خریداری 6.30 ایل ایم ٹی ہے۔

ڈی ایف پی ڈی کے سکریٹری نے پیکیجنگ میٹریل کی کمی کے مسئلے کو اجاگر کیا۔  انہوں نے بتایا کہ  پیکیجنگ میٹریل کا بندوبست کرنا ایک مشکل کام بن گیا ہے کیونکہ جوٹ ملز کے ذریعے صرف 50 فی صد ضرورت کا بندوبست کیا جا سکتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ڈی ایف پی ڈی  نئی ٹیکنالوجی - اسمارٹ جوٹ بیگز ( ایس جے بی ) کی جانچ کے طریقوں سے جوٹ کی نئی بوریوں  کی پیداوار/ دستیابی کو بڑھانے کے امکانات تلاش کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے  تجربات  کامیاب   رہے ہیں اور یہ آخری مرحلے میں ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 9698

 


(Release ID: 1855612) Visitor Counter : 150