ریلوے کی وزارت
ریلوے ٹکٹوں کی دلالی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی
مغربی ریلوے کی آر پی ایف ٹیم نے ریلوے ٹکٹوں کے غیر قانونی دھندے میں ملوث دلالوں کے خلاف سخت قدم اٹھائے
6 افراد کو گرفتا کرکے 43 لاکھ روپے کی قیمت کے ریلوے ٹکٹ ضبط کئے گئے
Posted On:
29 AUG 2022 3:49PM by PIB Delhi
130 کروڑ سے زیادہ آبادی والے ملک کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے بھارتی ریلوے کی مسافر ٹرانسپورٹ میں سیٹوں اور برتھ کی بہت زیادہ مانگ ہے۔بھارتی ریلوے کے ذریعہ گنجائش میں اضافے کے باوجود، مانگ کے مطابق فراہمی کے فرق میں پچھلے کچھ برسوں میں اضافہ ہوا ہے۔اس مانگ اوردستیابی کے فرق کی وجہ سے دلالوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو ریزرو سیٹوں کا الگ الگ طریقوں سے استعمال کرتے ہیں اور انہیں ضرورت مندوں کو زیادہ قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔ آن لائن کنفرم ریلوے ریزرویشن کے لیے غیر قانونی سافٹ ویئر کے استعمال سے عام آدمی کے لیے کنفرم ٹکٹوں کی دستیابی پر منفی اثرپڑا ہے۔ آر پی ایف دلالی (ریلوے ٹکٹوں کی خرید اور فراہمی کے کاروبار کو غیر قانونی طریقے سے چلانے ) میں شامل افراد کے خلاف کوڈ نیم "آپریشن اپلبدھ" کے تحت مشن موڈ میں مسلسل کارروائی کارروائی کررہی ہے۔
حال ہی میں ہیومن انٹلیجنس کے توسط سے ڈیجیٹل ان پٹ کے ذریعہ دی گئی جانکاری کی بنیاد پر آر پی ایف کی ٹیم نے 8.5.2022 کو راجکوٹ کے منان واگھیلا (ٹریول ایجنٹ) کو پکڑنے میں کامیابی حاصل کی ، جو بڑی تعداد میں ریلوے ٹکٹوں پر قبضہ کرنے کے لئے غیرقانونی سافٹ ویئر یعنی کووڈ-19 کا استعمال کررہا تھا۔ اس کے علاوہ، ایک دیگر شخص کنہیا گری (غیرقانونی سافٹ ویئر کووڈ-ایکس، اے این ایم ایس بی اے سی کے، بلیک ٹائیگر وغیرہ کے سپرسیلر) کو واگھیلا کے ذریعہ فراہم کی گئی معلومات کی بنیاد پر 17.07.2022 کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران، گری نے دیگر ساتھیوں اور واپی کے ایڈمن/ڈیولپر ابھیشیک شرما کے ناموں کا انکشاف کیا، جنہیں 20.07.2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ابھیشیک شرما نے ان تمام غیر قانونی سافٹ ویئرز کے ایڈمن ہونے کی بات قبول کی ہے۔ گرفتار ملزمین افرادکے ذریعہ فراہم کرائی گئی معلومات کی بنیاد پر 3 مزید ملزمین - امن کمار شرما، وریندر گپتا اور ابھیشیک تیواری کو بالترتیب ممبئی، ولساڈ (گجرات) اور سلطان پور (یوپی) سے گرفتار کیا گیا۔ آر پی ایف اس معاملے میں ملوث کچھ اور مشتبہ افراد کو تلاش کررہی ہے۔
یہ ملزم افرادآئی آر سی ٹی سی کے جعلی ورچوئل نمبر اور فرضی یوزر آئی ڈی فراہم کرنے کے ساتھ سوشل میڈیا یعنی ٹیلی گرام، واٹس ایپ وغیرہ کا استعمال کرکے ان غیر قانونی سافٹ ویئرز کی تیاری اور فروخت میں شامل تھے۔ ان ملزمان کے پاس جعلی آئی پی ایڈریس بنانے والے سافٹ ویئر تھے، جس کا استعمال گاہکوں پر فی آئی پی پتے کی محدود تعداد میں ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے لگائی گئی پابندی کو دور کرنے کے لیے کیا جاتا تھا۔ انہوں نے ڈسپوزایبل موبائل نمبرز اور ڈسپوزایبل ای میلز بھی فروخت کیے ہیں جن کا استعمال آئی آر سی ٹی سی کی فرضی یوجرآئی ڈی بنانے کے لئے او ٹی پی تصدیق کے لیے کیا جاتا ہے۔
اس معاملے میں ملوث سبھی افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے 43,42,750/- مالیت کے 1688 ٹکٹوں کو بھی ضبط کیا گیا ، جن پر سفر شروع نہیں کیا جاسکا تھا۔ ماضی میں ان ملزمان نے 28.14 کروڑ روپے کے ٹکٹ خریدے اورفروخت کئے تھے، جس میں انہیں بھاری کمیشن ملا۔ یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کس پیمانے پر کالا دھن پیدا کیا جارہا ہے جس سے دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ ہوسکتی ہے۔
ملزمین کے ذریعہ دی گئی جانکاری کی ایک ٹیم کے توسط سے جانچ کی جارہی ہے تاکہ خامیوں کو دور کیا جا سکے اور اس طرح کی غلط روایت کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔ اس طرح کا آپریشن مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 9640)
(Release ID: 1855326)
Visitor Counter : 198