امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون، جناب امت شاہ نے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کیا اور گاندھی نگر میں این ایف ایس یو کیمپس میں مختلف سہولیات کا افتتاح بھی کیا

Posted On: 28 AUG 2022 8:21PM by PIB Delhi

اس یونیورسٹی کے طلباء کے لیے یہ دن بہت اہم ہے کیونکہ وہ دنیا کی پہلی فورنسک سائنس یونیورسٹی سے ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد واپس معاشرے میں جائیں گے

پہلے گجرات فورنسک سائنس یونیورسٹی اور اب فورنسک سائنس یونیورسٹی، جس رفتار سے یہ تمام جہتوں میں ترقی کر رہی ہے اور جس طرح پوری دنیا میں اس کی قبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک دہائی کے اندر یہ یونیورسٹی عالمی سطح پر اپنا نمبر ایک مقام یقینی بنا لے گی

سال2002-2003 میں جب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے ،تو ان کا ویژن یہ تھا کہ جرم ثابت ہونے اور سزا پانے کے لیے شواہد جمع کرنے میں اضافہ ہونا چاہیے

جب جناب نریندر مودی وزیر اعظم بنے ،تو انہوں نے ایک بار پھر نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ کیا تاکہ ملک میں فوجداری انصاف کے نظام کو مضبوط کیا جا سکے اور فورنسک سائنس کے ماہرین کی مطلوبہ تعداد فراہم کی جا سکے

جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند، آئی پی سی، سی آر پی سی اور شواہد ایکٹ میں بنیادی تبدیلیاں کرے گی، کیونکہ آزادی کے بعد کسی نے بھی ان قوانین کو ہندوستانی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا

چھ سال سے زائد قابل سزا  تمام جرائم میں فورنسک وزٹ اور فورنسک شواہد کو لازمی اور قانونی بنایا جائے گا، تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہوگی، تربیت بھی فراہم کرنا ہوگی

اس ویژن کے ساتھ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کی اور بہت کم عرصے میں اس یونیورسٹی کے کئی کیمپس کئی ریاستوں میں کھولے گئے

ہندوستان کو اس میدان میں دنیا میں بہترین بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے فارنسک انفراسٹرکچر، فارنسک ماہر افرادی قوت، فورنسک ٹکنالوجی اور فارنسک سائنس کے چار ستونوں کے ذریعے تحقیق پر بنیادی زور دیا جا رہا ہے

جناب نریندر مودی کی قیادت میں، مرکزی حکومت کئی ریاستوں کو ان کے فارنسک سائنس کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مدد کر رہی ہے

تین ایکسی لینس مراکز جن کا آج افتتاح کیا گیا ہے طلباء کے ساتھ ساتھ عدالتی نظام کو بھی مضبوط کریں گے

ڈی این اے میں مرکز برائے عمدگی دنیا کے سب سے جدید ترین ڈی این اے مرکز کے طور پر ابھرے گا، سینٹر آف ایکسی لنس ان سائبر سکیورٹی اور سینٹر آف ایکسی لینس ان انویسٹیگیٹو اینڈ فورنسک سائیکالوجی سے فوجداری انصاف کے نظام کو بہت فائدہ ہوگا

یہ تینوں مراکز تحقیق اور ترقی کے ساتھ ساتھ تدریس، تربیت اور مشاورت کے بڑے مراکز ہوں گے اور ہندوستان فارنسک سائنس ریسرچ میں دنیا کا مرکز بن جائے گا

فورنسک سائنس لیب ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے کافی کام کیا گیا ہے، خود کفیل  ہندوستان کے خواب کو پورا کرتے ہوئے فورنسک سائنس کی دو موبائل لیب قائم کی گئی ہیں

دونوں لیب بھارتی کمپنیوں نے بنائی ہیں اور یہ مکمل طور پر دیسی ہیں، یہ لیب دنیا کی جدید ترین بھی ہے، اس قسم کی موبائل لیب ہر ضلع میں دستیاب کرائی جائے گی

ستر سے زائد ممالک اور بہت سی تنظیموں نے فورنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ 158 سے زائد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں، جو ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے

قومی فورنسک سائنس یونیورسٹی طلباء کو نہ صرف فورنسک سائنس کے ماہرین کے طور پر بھیج رہی ہے ،بلکہ انہیں فوجداری نظام کے تمام جہتوں میں تربیت بھی دے رہی ہے

حکومت کا مقصد فوجداری انصاف کے نظام کو فورنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ مربوط کرنا ہے تاکہ سزا سنانے کی شرح، ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ ہو

وزارت داخلہ نے فورنسک سائنس میں کئی اقدامات کئے  ہیں، جیسے ڈائریکٹوریٹ آف فورنسک سائنس سروس، قومی فورنسک سائنس سروس یونیورسٹی  اور قومی جوڈیشل سائنس وغیرہ

اس کے ساتھ ہی سی ایف ایس ایل کو مضبوط کرنا، ڈی این اے ٹیسٹنگ کے لیے ملک بھر میں نیٹ ورک بچھانا اور انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن مرکز کا قیام عمل میں آیا ہے

طلبہ کو ملنے والی ڈگری سے نہ صرف ان کا فائدہ ہوگا ،بلکہ اگر اسے معاشرے اور نظامِ معاشرت کی اصلاح کے لیے استعمال کیا جائے ،تو اس سے قوم کو فائدہ ہوگا

اپنے لیے اور دوسروں اور قوم کے لیے کام کرنا طلبہ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، کیونکہ یہ اطمینان اور خوشی فراہم کرتا ہے

 

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج گاندھی نگر میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے این ایف ایس یو کیمپس میں مختلف سہولیات کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس اروند کمار، گجرات کے وزیر قانون جناب راجندر ترویدی، مرکزی داخلہ سکریٹری اور این ایف ایس یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر جے ایم ویاس اور کئی دیگر معززین بھی موجود تھے۔ .

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LMQL.jpg

کانووکیشن میں شرکت کرنے والے طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ دن طلباء کے لئے بہت اہم ہے کیونکہ وہ دنیا کی پہلی فارنسک سائنس یونیورسٹی سے ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد معاشرے میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 ممالک کے 91 غیر ملکی طلباء سمیت 1,132 طلباء فورنسک سائنس کے مختلف شعبوں میں ماہرین کے طور پر معاشرے میں جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے یقین ظاہر کیا کہ اپنی ڈگری حاصل کرنے والے طلباء اس مقصد کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، جس کے لیے فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کی گئی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00323YM.png

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانووکیشن تقریب کے ساتھ ہی ایک نئے کیمپس اور تین مراکز برائے  عمدگی   کا افتتاح کیا گیا۔ جس طرح سے دنیا بھر میں یونیورسٹی کی قبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک دہائی کے اندر یہ یونیورسٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ یہ دنیا کی بہترین یونیورسٹی بن جائے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جو تین مراکز  برائے عمدگی  قائم کیے گئے ہیں، وہ طلباء کے ساتھ ساتھ عدالتی نظام کو بھی مضبوط کریں گے۔ ڈی این اے میں  مراکز  برائے عمدگی دنیا کے سب سے جدید ترین ڈی این اے مرکز کے طور پر ابھرے گا اور کریمنل جسٹس سسٹم  سائبر جرائم میں مرکز برائے عمدگی اور مرکز برائے عمدگی  ان انویسٹیگیٹو اور  فورنسک سائیکالوجی سے بہت فائدہ اٹھائے گا۔ یہ تینوں مراکز تحقیق اور ترقی کے ساتھ ساتھ تدریس، تربیت اور مشاورت کے بڑے مراکز بن جائیں گے اور ہندوستان فارنسک سائنس ریسرچ میں دنیا کا مرکز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان تین مراکز کے ذریعے اس یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلباء اور آج ڈگریاں حاصل کرنے والوں کو تحقیق کرنے کا ایک بڑا موقع ملے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004NMLG.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب جناب نریندر مودی 2003-2002 میں گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، تو ان کا یہ ویژن تھا کہ سزا اور سزا کے ثبوت میں اضافہ ہونا چاہیے اور سزا کی شرح اس وقت تک نہیں بڑھے گی جب تک فورنسک سائنس کے ثبوت عدالتوں کے سامنے نہیں رکھے جاتے۔ اسی لیے انہوں نے گجرات فورنسک سائنس لیبارٹری کو محکمہ پولیس سے خود مختار بنانے کے ساتھ ساتھ اسے مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا اور اسے ملک کی بہترین فورنسک سائنس لیبارٹری بنایا۔  بعد ازاں تربیت یافتہ افرادی قوت کے لئے  گجرات فورنسک سائنس یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا اور وہاں سے نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی کا آغاز ہوا۔ جب جناب نریندر مودی وزیر اعظم بنے،  تو انہوں نے ایک بار پھر نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ کیا، تاکہ ملک بھر میں فوجداری انصاف کے نظام کو مضبوط کیا جا سکے اور فورنسک سائنس کے ماہرین کی مطلوبہ تعداد فراہم کی جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00545IM.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند، آئی پی سی، سی آر پی سی اور شواہد ایکٹ میں بنیادی تبدیلیاں کرے گی، کیونکہ آزادی کے بعد کسی نے بھی ان قوانین کو ہندوستانی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو ایک آزاد ہندوستان کے نقطہ نظر سے دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے، اور اس لیے کئی  لوگوں سے بات چیت کے بعد ،حکومت ان تینوں ایکٹ میں تبدیلیاں لائے گی۔  6 سال سے زیادہ قابل سزا  تمام جرائم میں فورنسک وزٹ اور فورنسک شواہد کو لازمی اور قانونی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت اور ان کی تربیت کا بھی بندوبست کرنا ہو گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کا قیام وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کے ساتھ کیا گیا ہے اور بہت کم عرصے میں اس یونیورسٹی نے کئی ریاستوں میں اپنے کیمپس کھولے ہیں۔ گجرات کے علاوہ بھوپال، گوا، تریپورہ، منی پور اور گوہاٹی میں اس کے کیمپس کھولے گئے ہیں، جب کہ پونے اور کرناٹک میں اس کے بارے میں بات چیت جاری ہے اور جب یہ تمام کیمپس مل کر کام کریں گے ،تو قوم کے پاس تربیت یافتہ افرادی قوت ہوگی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ فارنسک سائنس کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت فارنسک انفراسٹرکچر کے چار ستونوں، فورنسک  ماہر افرادی قوت، فورنسک ٹکنالوجی اور فارنسک سائنس پر تحقیق پر بنیادی زور دے رہی ہے ،تاکہ ہندوستان اس میدان میں عالمی رہنما بن سکے۔  انہوں نے کہا کہ فورنسک سائنس کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند کئی ریاستوں کی  حمایت  کر رہی ہے اور امید ہے کہ 2025 تک ہر ریاست میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کیمپس  کا قیام  مکمل ہو جائے گا۔  مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ فارنسک سائنس لیب ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے بھی کافی کام ہوا ہے۔ خود کفیل ہندوستان کے ویژن کو سمجھتے ہوئے دو فارنسک سائنس موبائل لیب قائم کی گئی ہیں اور دونوں لیبوں  کو ہندوستانی کمپنیوں نے بنایا ہے اور وہ مکمل طور پر دیسی ہیں۔ یہ لیبس بھی دنیا کی جدید ترین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی موبائل لیبس ہر ضلع میں دستیاب ہوں گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ صرف ہر ریاست میں فورنسک سائنس لیبارٹریوں کے قیام سے ، آئی پی سی، سی آر پی سی اور شواہد ایکٹ میں تبدیلیوں کو فیصلہ کن نتیجے پر پہنچایا جائے گا۔  مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تھرڈ ڈگری کا دور نہیں ہے، اور مجرموں کو سائنسی ثبوتوں کی بنیاد پر سزائیں دی جائیں گی، اور سزا کے ثبوت میں بھی اضافہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0062GI2.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ نئی تعلیمی پالیسی کا ایک اہم نکتہ ملک کی مستقبل کی ضروریات کو ذہن میں رکھتے ہوئے یونیورسٹیوں میں نئے قسم کے پروگرام بنا کر نوجوانوں کو ملک کی ترقی سے جوڑنا ہے۔ نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی اس نکتے کو پورا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی مستقبل کی ضروریات کی بنیاد پر نوجوانوں کو علم اور ہنر دونوں فراہم کرنے پر بہت زور دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل فارنسک یونیورسٹی کو قومی اہمیت کے ادارے کا درجہ دیا گیا ہے ، تاکہ اسے ملک بھر میں قبول کیا جائے اور تمام ریاستوں کے طلباء کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم  ہوں۔  انہوں نے کہا کہ 70 سے زائد ممالک اور بہت سی تنظیموں نے فورنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ 158 سے زائد مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں ،جو کہ بہت فخر کی بات ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف فورنسک سائنس میں ماہرین پیدا کر رہی ہے ، بلکہ فوجداری نظام انصاف کے تمام اعضاء بشمول پولیس افسران، سرکاری وکیل اور عدلیہ میں کام کرنے والے افراد کو تربیت دینے کی تیاری کر رہی ہے۔  انہوں نے کہا کہ اب تک اس یونیورسٹی میں کریمنل جسٹس سسٹم سے وابستہ 28 ہزار سے زائد افسران کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔  جناب شاہ نے کہا کہ ہم 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے ہدف کے ساتھ اور جناب نریندر مودی کی قیادت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور ہندوستان ایک عالمی مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں منشیات، جعلی کرنسی اور سائبر حملے جیسے بہت سے چیلنجز ابھر رہے ہیں۔ فورنسک  سائنس کو مضبوط بنانا ہو گا اور ان چیلنجوں سے نمٹنے میں فورنسک  سائنس کے طلباء کا بہت اہم حصہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد فوجداری انصاف کے نظام کو فورنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ مربوط کرنا ہے تاکہ سزا کی شرح کو ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے بہتر بنایا جا سکے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہر ضلع میں فورنسک موبائل جانچ کی سہولیات فراہم کرنے اور تفتیش کی آزادی اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے ایک قانونی ڈھانچہ بنایا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے  فورنسک سائنس میں ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروس، نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی سے لے کر نیشنل جوڈیشل سائنس کے آغاز تک کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سی ایف ایس ایل کو مضبوط بنانے، ملک بھر میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے انفراسٹرکچر ویب قائم  کرنے اور انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن مرکز کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ این اے ایف آئی ایس   کے تحت ملک بھر میں تقریباً 2 کروڑ مجرموں کے فنگر پرنٹ ڈیٹا کو آن لائن دستیاب کرایا گیا ہے، نربھیا فنڈ نے خواتین کے خلاف جنسی استحصال اور مظالم کے معاملات میں طرح طرح کی سہولیات فراہم کی ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ طلباء کے لئے بھی ایک اہم دن ہے کیونکہ وہ  آزادی کا امرت مہوتسو  سال میں اپنی ڈگریاں حاصل کر رہے ہیں۔ ہمارا  75 سال کا سفر جتنا خوبصورت، دلچسپ اور فکر انگیز ہے، اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ ہماری جدوجہد آزادی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ایک لمحے کے لیے بھی ہمارے عظیم مجاہد ین آزادی کو نہیں بھولنا چاہیے، جنہوں نے ہندوستان کی آزادی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ اگر طلباء یہ یاد رکھیں گے ،تو وہ ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر سکیں گے۔  جناب شاہ نے کہا کہ آج  تفویض کی  گئی ڈگریوں سے نہ صرف طلباء کو فائدہ ہوگا،  بلکہ اگر ان کا استعمال معاشرے کی بہتری اور سماجی اصلاح کے لیے کیا جائے ، تو اس سے ملک کو فائدہ ہوگا۔  جناب شاہ نے مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کی اہمیت صرف اس وقت ہے ، جب اس کی خوشبو چاروں طرف پھیلے اور پورے معاشرے کو خوشبودار بنائے۔

جناب امت شاہ نے کانووکیشن کی تقریب میں موجود طلباء سے کہا کہ انہیں معاشرے اور نظام کی بہتری کے لیے کام کرتے رہنا چاہیے۔ اپنی ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء کے لیے اولین ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ وہ اپنے لیے اور دوسروں اور ملک کے لیے کام کریں کیونکہ اس سے زیادہ اطمینان اور خوشی ملتی ہے۔ طلباء اور نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہ وہ اپنی مادری زبان کو کبھی نہ بھولیں، وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی کو کسی بھی زبان میں تعلیم حاصل کرنی چاہیے لیکن گھر میں اپنی مادری زبان بولنی چاہیے، اور اس کوشش سے ملک کو بہت مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اب میڈیکل اور انجینئرنگ سمیت ٹیکنیکل کورسز میں مادری زبانوں میں تعلیم کو فروغ دے رہی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ طلباء اور نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی مادری زبانوں کو محفوظ رکھیں اور گھر وں  میں اپنی اپنی زبانوں میں لکھیں ، پڑھیں  اور گفتگو کریں ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ک- ق ر)

(29-08-2022)

U-9627


(Release ID: 1855194) Visitor Counter : 216