وزارت دفاع
رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے ڈی پی ایس یو کی درآمدات کو کم کرنے اور دفاع میں ’آتم نربھرتا‘ حاصل کرنے کے لیے 780 دفاعی اہمیت کی حامل لائن بدلنے والی اکائیوں/ذیلی سسٹمز/اجزاء کی تیسری پازیٹو انڈیجنائزیشن لسٹ کو منظوری دی
Posted On:
28 AUG 2022 10:14AM by PIB Delhi
رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے ’آتم نربھر بھارت ابھیان‘ کے تحت، دفاعی پیداوار میں خود انحصاریت (آتم نربھرتا) حاصل کرنے اور ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگز (ڈی پی ایس یو) کی درآمدات کو کم کرنے کی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے، 780 دفاعی اہمیت کی حامل لائن بدلنے والی اکائیوں (ایل آر یو)/ذیلی سسٹمز/اجزاء کی تیسری پازیٹو انڈیجنائزیشن لسٹ کو منظوری دے دی ہے، جس کی متعینہ مدت کے بعد انہیں صرف گھریلو صنعت سے ہی خریدا جائے گا۔ ان سامانوں کی تفصیلات سریجن پورٹل (www.srijandefence.gov.in) پر دستیاب ہیں۔ لسٹ میں درج ٹائم لائن کے بعد انہیں صرف ہندوستانی صعنت سے ہی خریدا جائے گا۔
یہ لسٹ دسمبر 2021 اور مارچ 2022 میں شائع ایل آر یو/ذیلی سسٹمز/اسمبلیز/سب اسمبلیز/اجزاء کی دو پی آئی ایل کا تسلسل ہے۔ ان فہرستوں میں 2500 سامان شامل ہیں، جنہیں پہلے ہی انڈیجنائز کیا جا چکا ہے اور 458 (107+351) آئٹمز کو مذکورہ ٹائم لائن میں انڈیجنائز کر دیا جائے گا۔ ابھی تک 458 میں سے 167 آئٹم (پہلی پی آئی ایل-163، دوسری پی آئی ایل-4) کو ایڈیجنائز کر دیا گیا ہے۔
ان آئٹمز کو ’میک‘ زمرہ کے تحت مختلف راستوں سے انڈیجنائز کیا جائے گا۔ ’میک‘ زمرہ کا مقصد ہندوستانی صنعت کی بڑے پیمانے پر شرکت سے خود انحصاریت حاصل کرنا ہے۔ صنعت کے ذریعے ساز و سامان، سسٹم، بڑے پلیٹ فارموں یا اپ گریڈز کے ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹ اس زمرہ کے تحت شروع کیے جا سکتے ہیں۔
ان ایل آر یو/ذیلی سسٹمز/اجزاء کو ملک کے اندر ہی تیار کرنے سے معیشت مضبوط ہوگی اور ڈی پی ایس یو کی درآمدات پر انحصار میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ، اس سے گھریلو دفاعی صنعت کی صلاحیتیں تیار کرنے میں اور ان ٹیکنالوجیز میں ہندوستان کو ڈیزائن کا لیڈر بنانے میں مدد ملے گی۔
ڈی پی ایس یو جلد ہی دلچسپیوں کے اظہار (ای او آئی)/تجویز کی درخواست کو طلب کرے گا، جس کے بعد انڈسٹری بڑی تعداد میں شرکت کرنے کے لیے سامنے آ سکتی ہے۔ انڈسٹری، خصوصی طور پر اسی مقصد کے لیے تیار کردہ سریجن ڈیش بورڈ (https://srijandefence.gov.in/DashboardForPublic) پر ای او آئی/آر ایف پی کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 9608
(Release ID: 1855044)
Visitor Counter : 168