سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہمیں ہندستان کے بنیادی ڈھانچے کو عالمی معیارات  کے مطابق بنانا ہے:ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر  کا بیان


مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ممبئی میں متعلقہ صنعتوں کے سول انجینئروں اور پیشہ ور افراد کی قومی کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 21 AUG 2022 2:45PM by PIB Delhi

سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج کہا ہے کہ ہم کو ہندستان کے بنیادی ڈھانچہ کو عالمی معیارات کے مطابق بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ  میں نے فیصلہ کیا ہے کہ  بہار اور اترپردیش میں  ہندستان کے سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو امریکہ کے  سڑک کے بنیادی ڈھانچے کے معیارات کے مطابق بنایا جائے۔ اور یہ کام 2024 کے ختم ہونے سے پہلے ہی کرلیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے ممبئی میں متعلقہ صنعتوں کے   سول انجینئروں او رپیشہ ور افراد کی قومی کانفرنس  سے خطاب کررہے تھے جس کا اہتمام ممبئی میں ایسوسی ایشن آف  کنسلٹنگ  سول انجیئنرس  (اے سی سی ای )نے کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nitin211.JPEGVAG7.png

کانفرنس میں انجینئروں اور صنعتوں کے پیشہ ور افراد کو تلقین کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندستان نے بنیادی ڈھانچے میں زبردست صلاحیت حاصل کی ہے۔ہندستانی بنیادی ڈھانچے  میں سڑک کی تعمیر، دریاؤں کو جوڑنے، ٹھوس اور رقیق کچرے کے بندوبست   پارکنگ پلازہ، آبپاشی، بس پورٹس،  روپ ویز اور کیبل کار پروجیکٹ کے لئے کافی گنجائش ہے ۔  سڑک ٹرانسپورٹ  اور شاہراہوں کی وزارت  کے جاری مختلف پروجیکٹوں کے  بارے میں اظہار کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ ہم  دو لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے  26 گرین ایکسپریس ہائی ویز اور لوجسٹک پارک بنا رہے ہیں۔  ساتھ ہی ساتھ  ہمارے پاس کئی  اختراعی نظریات ہیں  جس کے ذریعہ  ہم بنیادی ڈھانچے کے ذریعہ فروغ دے سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nitin212.JPEG7ZU9.png

 ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ  ہندستانی کے بنیادی  ڈھانچے  کے شعبے کا مستقبل کافی تابناک ہے   ۔ ہمیں  دنیا بھر سے اچھی ٹکنالوجی  تحقیق، اختراع اور کامیاب طور طریقے اپنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ہم کو متبادل میٹریل استعمال کرنا چاہئے ۔ تاکہ معیار پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر لاگت کم کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ  تعمیر میں  وقت سب سے اہم پہلو ہے اور یہ سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ وزیر موصوف نے سول انجینئروں کی رول کی ضرورت کو اجاگر کیا اور کہا کہ  روزگار پیدا کرنے او ر ترقی کے لئے بہت ضروری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nitin213.JPEGFGMS.png

سڑک کی تعمیر میں آلودگی سے پاک متبادل استعمال کرنے کے اپنے نظرے کو پیش کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کے وزیر نے کہاکہ آپ کو  متبادل  تلاش کرنے چاہئے تاکہ   دیگر خام میٹریل کا استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فولاد کی جگہ گلاس، فائبر اسٹیل  استعمال کی جاسکتی ہے۔  اگر کوئی  مسابقہ ہو، لاگت کم ہوگی اور وہ  مناسب بھی ہوگی۔

متبادل ایندھنوں کے  استعمال کے نظریہ کو عام کرنے کے لئے مرکزی وزیر جناب گڈکری نے کہا کہ گرین ہائیڈر جین  مستقبل کا ایندھن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہائیڈروجین پیٹرولیم ، کوئلہ اور بائیو ماس، نامیاتی کچرے اور گٹر کے پانی سےبنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا خواب ہے کہ  گرین ہائیڈروجن ایک ڈالر  پر دستیاب ہو جو کوئلے او رپیٹرولیم کے بجائے  ہوا بازی  ، ریلوے ، بس ، ٹرک ، کیمیکل اور فرٹیلائز  اور صنعت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔  

جناب گڈکری نے کہا کہ  ایک لیٹر ایتھنول کی قیمت 62 روپے ہے لیکن  کیلوری ویلیو کے اعتبار سے  ایک لیٹر پیٹرول  1.3 لیٹر ایتھنول کے مساوی ہے۔ جناب گڈکری نے کہاکہ  انڈین آئل نے روسی سائنس دانوں کے ساتھ اشتراک کیا ہے اور   ایک نظریے پر کام کیا ہے اور اب  پیٹرولیم کی وزارت نے  ایتھنول  کی کیلری ویلیو پیٹرول کے مسادی بنانے کے لئے ٹکنالوجی کی توثیق کردی ہے۔

کچرے سے دولت جمع  کرنے کے اپنے نظریے کو دوہراتے ہوئے  ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نے کہاکہ  ہم گٹر کے پانی کو ری سائیکلنگ کررہے ہیں اور اسے بجلی کے پروجیکٹوں کے لئے ریاستی سرکار کو فروخت کررہے ہیں جسے گٹر کے پانی سے  سالانہ  تین سو کروڑ روپے رائلٹی تک  کی ہمیں  آمدنی ہورہی ہے۔   ہندستان میں ٹھوس اور رقیق کچرے  میں پانچ لاکھ کروڑ روپے کی  زبردست گنجائش ہے۔

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ    معلومات  ایک طاقت ہے اور  ایک  معلومات کو دولت کی شکل میں بدلنا مستقبل ہے۔  یہ لیڈر شپ ویژن اور ٹکنالوجی  ہی ہے جس نے  کچرے کو  دولت میں تبدیل کیا ہے اور یہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔معلومات کو   استعمال کرتے ہوئے ہم لاگت کم کرسکتے ہیں اور تعمیر کے معیار کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

سرکاری  بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے لیے ممبئی سے ممبئی -پونے ایکسپریس وے اور ورلی باندرا سمندری رابطے  کی مثالیں پیش کرتے ہوئے نمو پذیر منڈیوں  کی وضاحت کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا: "انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ(آئی این وی آئی ٹی) کے تحت، ہمارا خیال یہ ہے کہ  غریب  لوگوں  سے پیسے لئے جائیں اور انہیں   پر 7یا8 فیصد پر  ماہانہ منافع  سود فراہم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ  ہم نے کیپٹل مارکیٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں ہم ایک فرد کو زیادہ سے زیادہ 10 لاکھ روپے میں حصص فروخت کریں گے۔ لوگ سرمایہ کاری کریں گے اور ہم اس سے وسائل اکٹھا کر سکتے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ   این ایچ اے آئی  اے اے اے  درجہ بندی  والی ہے  اور اچھی معاشی  پائیداری  کی قوت رکھتی ہے۔ فی الحال ہماری  ٹول آمدنی 40,000 کروڑ روپے سالانہ ہے اور 2024 کے آخر تک یہ 1.4 لاکھ کروڑ روپے سالانہ ہو جائے گی۔ اس لیے ہمیں پیسے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دہلی-ممبئی ایکسپریس ہائی وے کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا، 'میرا خواب ہے کہ شہریوں کو ممبئی کے نریمان پوائنٹ سے 12 گھنٹے میں سڑک کے ذریعے دہلی لے جاؤں، اب ہم اس ہائی وے کو نریمان پوائنٹ سے جوڑنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔'

**********

ش ح۔ ح ا۔ ج

Uno-9417


(Release ID: 1853778) Visitor Counter : 145