امور داخلہ کی وزارت
داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے بھوپال میں مرکزی زونل کونسل کی 23 ویں میٹنگ کی صدارت کی
مدھیہ پردیش، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور چھتیس گڑھ اپنی جغرافیائی محل وقوع اور جی ڈی پی میں تعاون اور قومی ترقی کے لئے اہم ہیں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ امدادِ باہمی پر مبنی وفاقیت کے جذبے کو مستحکم کرنے کے لئے کام کیا ہے
وزیر اعظم بننے کے بعد گزشتہ 8 سالوں میں جناب نریندر مودی نے قوم کے سامنے ’ٹیم انڈیا ‘ کا تصور پیش کیا ہے
جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد زونل کونسلوں کی میٹنگوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے
2014 ء سے کونسل کی میٹنگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے
سنٹرل زونل کونسل کی 17 جنوری ، 2022 ء کو ہونے والی اسٹینڈنگ کمیٹی کی 14ویں میٹنگ میں 54 میں سے 36 مسائل پہلے ہی حل ہو چکے ہیں، آج کے اجلاس میں کل 18 مسائل پر غور کیا گیا ، جن میں سے 15 کو حل کر لیا گیا
کونسل کی میٹنگوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ریاستوں کے درمیان اچھے طریقۂ کار کا تبادلہ ہوا ہے ، جس سے نہ صرف دوسری ریاستوں کو تحریک ملتی ہے، بلکہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان بہتر اور صحت مند تعلقات قائم ہوتے ہیں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی تشکیل کے بعد، ان علاقوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے مسئلے سے سختی سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ، نکسلیوں سے متاثرہ علاقوں کی ترقی کے لئے کئی اہم اقدامات کئے گئے ہیں
اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں، جب 2009 ء میں بائیں بازو کا انتہا پسند تشدد اپنے عروج پر تھا، اس وقت عسکریت پسندوں کے پرتشدد واقعات کی تعداد 2,258 تھی، جو 2021 ء میں کم ہو کر 509 ہو گئی
2009 ء میں انتہا پسندانہ تشدد میں 1005 افراد ہلاک ہوئے ، جب کہ 2021 ء میں 147 افراد ہلاک ہوئے، تھانوں پر بائیں بازو کے انتہا پسندوں کی پرتشدد کارروائیوں میں بھی کمی آئی، 2009 ء میں ایسے 96 واقعات ہوئے ، جو 2021 ء میں کم ہو کر 46 رہ گئے
مرکزی حکومت ، بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کو مزید مستحکم کر رہی ہے اور فرق کو کم کر رہی ہے، جس کے تحت پچھلے تین سالوں میں 40 نئے سکیورٹی کیمپ کھولے گئے ہیں اور 15 مزید کھولے جانے ہیں
یہ ایک بڑی کامیابی ہے، حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ بائیں بازو کی انتہا پسندی کے مسئلے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے
حکومت نے گزشتہ 3 سالوں میں شورش سے متاثرہ علاقوں میں پوسٹل بینکنگ سینٹرز کے ساتھ تقریباً 5000 ڈاک خانے کھولے ہیں اور بینک کی 1200 شاخیں بھی کھولی ہیں، ٹیلی کام خدمات کو تیز کرنے کے لئے پہلے مرحلے میں 2300 سے زائد موبائل ٹاور لگائے گئے ہیں اور دوسرے مرحلے میں 2500 موبائل ٹاور لگائے جا رہے ہیں
Posted On:
22 AUG 2022 6:53PM by PIB Delhi
امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج بھوپال میں سنٹرل زونل کونسل کی 23ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ، جناب شیوراج سنگھ چوہان، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ، جناب پشکر سنگھ دھامی نے میٹنگ میں شرکت کی، جب کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیش بگھیل نے ورچوئل طریقے سے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں رکن ریاستوں کے سینئر وزراء، مرکزی داخلہ سکریٹری، بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ کے سکریٹریز، رکن ریاستوں کے چیف سکریٹریز اور ریاستی حکومتوں اور مرکزی وزارتوں اور محکموں کے سینئر عہدیدار بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مدھیہ پردیش، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور چھتیس گڑھ اپنے جغرافیائی محل وقوع، جی ڈی پی میں شراکت اور ملک کی ترقی کے لئے اہم ہیں۔ اس سے پہلے ان ریاستوں کو بیمارو ریاستیں سمجھا جاتا تھا لیکن اب وہ اس سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل زونل کونسل ریاستیں غذائی اجناس کی پیداوار کے بڑے مراکز ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’ ٹیم انڈیا ‘ کے تصور کو حقیقی شکل دی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ امدادِ باہمی پر مبنی وفاقیت کے جذبے کو مستحکم کرنے کے لئے کام کیا ہے۔ وزیر اعظم بننے کے بعد گزشتہ 8 سالوں میں جناب نریندر مودی نے ملک کے سامنے ’ ٹیم انڈیا ‘ کا تصور پیش کیا ہے اور اسے ممکن بنایا ہے ۔ زونل کونسل کے اجلاسوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے باوجود میٹنگوں کی تعداد میں اضافہ وزیر اعظم کے ٹیم انڈیا کے تصور کو اجاگر کرتا ہے۔ جناب امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ 2019 ء سے زونل کونسل کی میٹنگوں میں مسائل کو حل کرنے میں 27 فی صد کا اضافہ ہوا ہے، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگرچہ علاقائی کونسل کے اجلاسوں کا کردار مشاورتی ہوتا ہے لیکن وزیر داخلہ کے طور پر تین سال کے تجربے کی بنیاد پر وہ کہہ سکتے ہیں کہ کونسل اور اس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاسوں کو اہمیت دیتے ہوئے بہت سے مسائل کو حل کیا گیا ہے ۔ سنٹرل زونل کونسل کے گزشتہ اجلاس میں 30 معاملات زیر بحث آئے ، جن میں سے 26 مسائل حل کر لئے گئے ، جب کہ 17 جنوری ، 2022 ء کو منعقدہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے 14ویں میٹنگ میں 54 میں سے 36 مسائل پہلے ہی حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں کل 18معاملات پر تبادلۂ خیال کیا گیا ، جن میں سے 15 کو حل کر لیا گیا ، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کونسل کے اجلاسوں کی تعدد میں اضافے کے ساتھ ریاستوں کے درمیان اچھے طریقۂ کار کا تبادلہ ہو رہا ہے۔ اس سے نہ صرف دوسری ریاستوں کو ترغیب ملتی ہے، بلکہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان بہتر اور صحت مند تعلقات بھی قائم ہوتے ہیں، ریاستوں کے درمیان بہت سے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کئے گئے ہیں اور ریاستوں کے درمیان باہمی تعاون کا جذبہ بھی مستحکم ہوا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے قیام کے بعد مرکزی زونل کونسل میں نکسل متاثرہ علاقوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے مسئلے سے سختی سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ، ان علاقوں میں ترقی کے لئے کئی اہم اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ جب 2009ء میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد کے واقعات عروج پر تھے تو بائیں بازو کے انتہا پسندوں کے واقعات کی تعداد 2,258 تھی ، جو 2021 ء میں کم ہو کر 509 رہ گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 ء سے بائیں بازو کی انتہا پسندی کے واقعات میں تیزی سے کمی آئی ہے ۔ 2009 ء میں ملی ٹینٹ کے تشدد میں 1,005 افراد ہلاک ہوئے تھے ، جب کہ 2021 ء میں 147 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس عرصے کے دوران پولیس اسٹیشنوں میں بائیں بازو کے انتہا پسندوں کے تشدد میں بھی کمی آئی ہے، 2009 ء میں ایسے 96 واقعات ہوئے تھے ، جو 2021 ء میں کم ہو کر 46 رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ، بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز کو مزید مستحکم کر رہی ہے اور سکیورٹی میں موجود خلیج کو پُر کررہی ہے ، جس کے تحت پچھلے تین سالوں میں 40 نئے سکیورٹی کیمپ کھولے گئے ہیں اور 15 مزید کھولے جانے ہیں۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے لیکن پھر بھی حکومتِ ہند ، ریاستوں کے ساتھ مل کر بائیں بازو کی انتہا پسندی کے مسئلے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت نے بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں پچھلے تین سالوں میں تقریباً 5000 ڈاک خانے اور 1200 سے زیادہ بینک شاخیں کھولی ہیں۔ اس کے علاوہ ، ٹیلی کام خدمات کو تیز کرنے کے لئے پہلے مرحلے میں 2,300 سے زیادہ موبائل ٹاور لگائے جا رہے ہیں اور دوسرے مرحلے میں 2,500 موبائل ٹاورز کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ نکسلیوں سے متاثرہ علاقوں میں ریاستی حکومتوں کی کئی ترقیاتی اسکیمیں موجود ہیں اور ریاستیں ، انہیں ترجیح دے کر ، ان اسکیموں کے مکمل نتائج حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نکسل سے متاثرہ علاقوں میں جتنی ترقی ہوگی، نکسلیوں کی بھرتی اتنی ہی کم ہوگی اور بائیں بازو کے انتہا پسندوں کے متحرک ہونے کے ذرائع بھی ختم ہوجائیں گے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے نکسل سے متاثرہ ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ سے نمٹنے پر زیادہ توجہ دیں تاکہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔
سنٹرل زونل کونسل کی 23ویں میٹنگ میں دیہی علاقوں میں بینکنگ نیٹ ورک کی توسیع کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے دیئے گئے ویژن کے مطابق تمام گاؤوں کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں بینکنگ سہولیات کی توسیع پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سروس ( ای آر ایس ایس ) کے لئے 112 واحد ایمر جنسی نمبر ہے ، جو پورے ملک کی 35 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہا ہے ۔ آن لائن سَکھی ڈیش بورڈ حکومت ہند کی جانب سے خواتین کی حفاظت کے لئے ’سکھی - ون اسٹاپ سینٹر‘ کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ میٹنگ میں پولیس ہیلپ لائن نمبر 112 کو ویمن ہیلپ لائن نمبر -181 اور چائلڈ ہیلپ لائن نمبر - 1098 کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور اس کے ذریعے خواتین سے متعلق کیسز کو ’سخی ون اسٹاپ سینٹر ‘ میں منتقل کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آج کی میٹنگ میں کونسل کو بتایا گیا کہ رائے پور میں منعقدہ کونسل کی 22ویں میٹنگ میں بحث کے نتیجے میں حکومت ہند کے فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن ڈپارٹمنٹ نے گندم اور چاول، جو مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے اداروں پر یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے ، اسٹوریج میں نقصان/نفع کے لئے نظر ثانی شدہ معیار جاری کیا ہے۔ ریاستی ہوم گارڈز کو گرانٹ جاری کرنے اور بھوپال، اندور اور رائے پور ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی ہوائی اڈے قرار دینے کے معاملے پر بھی میٹنگ میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے مرکزی زونل کونسل میں شامل ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سکریٹریوں سے بھی کہا کہ وہ ہر ماہ کونسل کی میٹنگ میں اٹھائے گئے مسائل کی باقاعدگی سے نگرانی کریں تاکہ ان مسائل کو تیزی سے حل کیا جاسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 9401
(Release ID: 1853696)
Visitor Counter : 219