کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے پی جی آئی ایم ای آر سیٹلائٹ سنٹر، سنگرور کا دورہ کیا اور اس کی پیش رفت کا جائزہ لیا
سیٹلائٹ سنٹر جنوری 2023 تک پوری طرح کام کرنے لگے گا: مرکزی وزیر صحت
Posted On:
21 AUG 2022 3:27PM by PIB Delhi
صحت و خاندانی بہبود اور کیمکلس و فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ منڈاویہ نے آج پی جی آئی ایم ای آر سیٹلائٹ سنٹر، سنگرور کا دورہ کیا اور اس کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
پروجیکٹ کی تعمیر کی رفتار پر طمانیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا، ’’طبی آلات اور ساز و سامان کی خریداری سمیت اس پروجیکٹ پر جتنی تیزی سے کام چل رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ سیٹلائٹ سنٹر جنوری 2023 تک پوری طرح کام کرنے لگے گا اور یہ نہ صرف مقامی آبادی کو، بلکہ دور دراز کے لوگوں کو بھی کافی راحت پہنچائے گا۔‘‘
وزیر اعظم کے ذریعے 15 جولائی کو آزادی کا امرت مہوتسو کے حصہ کے طور پر 75 دنوں کے لیے شروع کی گئی ’مفت احتیاطی ٹیکہ کاری مہم‘ کی شروعات کی کامیابی کے بارے میں تازہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کہا، ’’اس مہم کو شروع ہوئے ایک مہینہ اور تین دن ہوئے ہیں، جس کے تحت ابھی تک 13 کروڑ سے زیادہ لوگ ٹیکہ کاری کی اس سہولت کا فائدہ اٹھا چکے ہیں۔‘‘ وزیر موصوف نے پنجاب کے لوگوں اور ملک کے عام لوگوں، خاص کر جنہیں اس کا زیادہ خطرہ ہے، ان سے اپیل کی کہ وہ ان 75 دنوں میں سے جتنے بھی دن باقی بچے ہیں ان میں ٹیکہ ضرور لگوا لیں، تاکہ کووڈ کے بحران سے نمٹنے میں خود کو محفوظ رکھ سکیں۔
کووڈ کے بحران پر قابو پانے میں حفظان صحت سے جڑے کارکنوں کے رول کی تعریف کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا، ’’دو چیزوں کی وجہ سے پوری دنیا میں ہمارے ملک کی تعریف کی جا رہی ہے: ایک تو رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے کووڈ کے انتظام کے لیے، اور دوسرے ٹیکہ کاری مہم کے تحت 200 کروڑ سے زیادہ خوراک کے نشان کو پار کرنے کے لیے۔‘‘
’سبھی کے لیے سستی صحت‘ کی ضرورت کی وکالت کرتے ہوئے، وزیر صحت نے جنرک میڈیسن کے فروغ کے لیے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی پہل کا ذکر کیا، جیسے کہ ملک بھر کے 8500 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر جہاں ملک میں روزانہ 20 لاکھ سے زیادہ لوگ آتے ہیں؛ نیشنل میڈیکل کونسل کے ساتھ مل کر بیداری مہم کی شروعات، اور دواؤں میں موجود نمک کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے شروع کیا جانے والا ’جن اوشدھی سُگم‘ ایپ تاکہ لوگ جنرک اور برانڈڈ میڈیسن میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکیں۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ’’سیٹلائٹ سنٹر، سنگرور میں بھی ایک جن اوشدھی کیندر بنایا جائے گا۔‘‘
وزیر موصوف نے ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں پی جی آئی ایم ای آر کے ڈائرکٹر، پروفیسر وویک لاک؛ سینئر فیکلٹی ممبران اور سینئر ایڈمنسٹریٹو افسران بشمول جناب دھون (آئی آر ایس)، ڈی ڈی اے؛ پروفیسر وپن کوشل، ایم ایس؛ جناب کمار ابھے، ایف اے؛ پروفیسر اشوک کمار، ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، پی جی آئی ایم ای آر؛ اور نوڈل آفیسر، سیٹلائٹ سنٹر، سنگرور موجود تھے۔
وزیر موصوف کے سامنے ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کیا گیا جس کے ذریعے انہیں بتایا گیا کہ 300 بیڈ والے ہسپتال پر مشتمل اس سیٹلائٹ سنٹر کو بنانے کا مقصد پی جی آئی ایم ای آر، چنڈی گڑھ سے مریضوں کی حد سے زیادہ بھیڑکو کم کرنا اور مریضوں کے سفر کے وقت میں کمی لانا ہے۔
پروفیسر وویک لال نے بتایا، ’’25 ایکڑ سے زیادہ کے رقبے میں پھیلے اس سیٹلائٹ سنٹر کے پروجیکٹ کی لاگت 449.00 کروڑ روپے ہے۔ عارضی او پی ڈی، مہمان خانہ اور چہار دیواری کی تعمیر کے ساتھ ہی اس کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور دوسرے مرحلہ کی تعمیر کا کام تیزی سے چل رہا ہے۔ امید ہے کہ یہ سیٹلائٹ سنٹر اگلے سال کی شروعات تک پوری طرح سے کام کرنے لگے گا۔‘‘
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 9363
(Release ID: 1853446)
Visitor Counter : 149