بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے ترقیاتی پیش رفت کا جائزہ لینے کےلئے ایران میں چابہار بندرگاہ کا دورہ کیا


جناب سربانند نے کام کاج کی کارکردگی میں بہتری لانے کےلئے چھ موبائل ہاربر کرینس آئی پی جی سی ایف ٹی زیڈ کے حوالے کیں

ہندوستان ایران اور ہندوستان کے قائدین کے ذریعہ دستخط شدہ دوطرفہ معاہدے کی تکمیل تک ایران میں چابہار بندرگاہ کی ترقی اور مقبولیت کے لئے پرعزم ہے: سربانند سونووال

چابہار پورٹ کو علاقائی تجارت، ٹرانزٹ اور کنیکٹیویٹی کا مرکز بنانے کے لیے قریبی تعاون کو فروغ دیں جیسا کہ وزیر اعظم مودی نے تصور کیا تھا: سربانند سونووال

Posted On: 20 AUG 2022 6:41PM by PIB Delhi

بندرگاہوں ،جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال  نے آج بندرگاہ میں ترقی کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایران میں چابہار بندرگاہ  میں واقع شہید بہشتی  بندرگاہ  کا دورہ کیا۔ چابہار بندرگاہ کی صلاحیت کو تقویت دینے کی کوشش میں، مرکزی وزیر، سربانند سونووال نے آج بندرگاہ پر چھ موبائل ہاربر کرینیں بھی انڈین پورٹس گلوبل چابہار فری ٹریڈ زون (آئی پی جی سی ایف ٹی زیڈ) کے حوالے کیں۔ مرکزی وزیر کے ساتھ ایران میں ہندوستان کے سفیر گدام دھرمیندر بھی تھے۔ ایران کے بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن کے نائب وزیر اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر علی اکبر صفی نے آج لانچ کے موقع پر ایرانی وفد کی قیادت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DF58.jpg

 

 

جناب  سربانند سونووال اور ڈاکٹر علی اکبر صفی کی ایران اور ہندوستان کے درمیان بحری اور بندرگاہی تعاون کی ترقی پر ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ دونوں وفد نے وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان جنوبی ایشیائی، آسیان اور یہاں تک کہ مشرق بعید کے ممالک جیسے جاپان اور کوریا کے درمیان تجارت کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اس کردار کو دہرایا کہ چابہار بندرگاہ فاصلے، وقت اور لاگت کو کم کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ بندرگاہ کے کام کو احسن طریقے سے چلانے کے لیے مشترکہ تکنیکی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بندرگاہ کی ترقی کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G7XM.jpg

 

 

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’ہمارے مشترکہ تاریخی تعلقات ہند ایرانی دوطرفہ تعلقات کی بنیاد رہے ہیں۔ پچھلے سالوں میں پائیدار مصروفیت اور ہمہ جہت کوششیں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور گہرا کرنے کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم فراہم کرتی رہی ہیں۔ ہندوستان 2016 میں ہندوستانی وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے دورہ ایران کے دوران طے شدہ وژن کو پورا کرنے کے لئے چابہار بندرگاہ کو تیار کرنے کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔ چابہار بندرگاہ کی ترقی کو مزید تقویت ملے گی۔ وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے درمیان علاقائی تجارت میں تجارتی امکانات کو کھولنے کے لیے چابہار بندرگاہ کا اسٹریٹجک کردار بہت بڑا ہے۔ ہم بین الاقوامی نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور کو دونوں خطوں کے درمیان تجارت کا ترجیحی راستہ بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003REMS.jpg

 

 

جب سے انڈیا پورٹس گلوبل پرائیویٹ لمیٹڈ (آئی پی جی پی ایل ) نے شہید  بہشتی پورٹ کا کام سنبھالا ہے، اس نے 4.8 ملین ٹن سے زیادہ مال برداری کے نظام کو سنبھالا  ہے۔ سامان کی ٹرانس شپمنٹ مختلف ممالک سے تھی جن میں آسٹریلیا، بنگلہ دیش، برازیل، جرمنی، عمان، رومانیہ، روس، تھائی لینڈ، یو اے ای، یوکرین اور ازبکستان شامل ہیں۔ ہندوستان کے آئی جی پی ایل اور ایرانی اسٹیک ہولڈرز بشمول ایران کی پورٹ اینڈ میری ٹائم آرگنائزیشن، ایرانی کسٹم ایڈمنسٹریشن اور چابہار فری زون اتھارٹی، شہید  بہشتی پورٹ اتھارٹی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی تعاون کے ساتھ، بندرگاہ ممکنہ طور پر ایک تحریک  کے طور پر کام کرے گی۔ علاقہ جاتی  میٹنگ میں صوبائی ڈپٹی گورنر اور چابہار سٹی کے گورنر مسٹر سپاہی، چابہار فری ٹریڈ زون آرگنائزیشن کے عبوری سی ای او مسٹر ابراہیمی، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، حکومت ہند، ہندوستانی سفارت خانے کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے بھی شرکت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043YJ2.jpg

 

 

مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال ایران اور متحدہ عرب امارات کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں جہاں وہ ایران میں چابہار بندرگاہ اور متحدہ عرب امارات کی جبل علی بندرگاہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور سمندری تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ اس دورے کا مقصد یورپ، روس اور سی آئی ایس ممالک کے ساتھ ہندوستانی تجارت کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر چابہار بندرگاہ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرنا ہے۔

 

*****

ش ح ۔ا م۔

U:9354



(Release ID: 1853366) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Manipuri