جل شکتی وزارت
ایک اور سنگ میل حاصل کیا:ایک لاکھ سے زیادہ او ڈی ایف پلس گاؤں
ہندوستان کے ایک لاکھ سے زیادہ گاوؤں نےاو ڈی ایف پلس کا درجہ حاصل کیا
سوچھ بھارت مشن –دیہی صاف صفائی اور محفوظ صاف صفائی کو بڑھاوا دینے کے لئے سرکار کے عہد کو مضبوط کرتا ہےاور اس طرح اپنے شہریوں کی زندگی کے معیار میں بہترلایا ہے
Posted On:
19 AUG 2022 3:16PM by PIB Delhi
حکومت ہند کے اہم پروگرام سوچھ بھارت مشن-گرامین(ایس بی ایم-جی)نے آج ایک اور اہم سنگل میل عبور کیا ہے۔ 101462 گاوؤں نے خود کو او ڈی ایف (کھلے میں بیت الخلاء)پلس اعلان کیا ہے۔ یہ گاوؤں اپنی او ڈی ایف حیثیت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں اورٹھوس؍مادہ کچرے کے نظم کے لئے سسٹم موجود ہے اور وہ اپنے صاف صفائی کے سفر کو جاری رکھیں گے، کیونکہ وہ اپنے گاوؤں کو صاف ، ہر ابھرا اور صحت مند بنانے کی سمت میں کام کررہے ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تقریبا ً 8 سال پہلے لال قلعہ کی فصیل سے سوچھ بھارت مشن کی شروعات کی تھی۔جس کا مقصد مہاتماگاندھی کو ان کی 150ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت کی شکل میں ملک کو کھلے میں بیت الخلاء سے آزاد بنانا تھا۔ جناب مودی کی دور اندیشانہ قیادت میں پورا ملک دنیا کی سب سے بڑی رویہ تبدیلی مہم میں ایک ساتھ آیا اور اپنے ہدف کو حاصل کیا۔ 2؍اکتوبر 2019ء کو اقوام متحدہ کے ذریعے مقرر شدہ پائیدار ترقیاتی ہدف –ایس ڈی جی-6ہدف سے 11سال پہلے ملک کا دیہی علاقہ کھلے میں بیت الخلاء سے آزاد ہوگیا ہے، لیکن یہ اس مہم کا اختتام نہیں تھا، بلکہ اس نے ایک اور زیادہ چیلنج سے بھرا اور زیادہ ضروری کام ملک کے گاؤں کو اوڈی ایف پلس بنانے کے لئے مکمل صاف صفائی یا کلی صاف صفائی کو یقینی بنانے کی ضرورت کے کام کی بنیاد رکھی۔
ایک لاکھ سے زیادہ گاؤں کا او ڈی ایف پلس ہونا کوئی معمولی حصولیابی نہیں ہے،یہ دیکھتے ہوئے کہ ٹھوس اور مادہ کچرا نظم کا عمل فطرت کے اعتبار سے تکنیکی ہے۔دیہی ہندوستان کے لئے عام طورپر بالکل نئی اور دوسری نسل کا موضوع ہے۔ بیت الخلاء کے نظام نے گندے کچرے کے انتظام کی ضرورت کو جنم دیا ہے۔اس کے علاوہ پینےلائق پانی کی سپلائی کے ساتھ زیادہ گندا پانی پیدا ہورہاہے۔اسے صاف کرنے اور دوبارہ استعمال کرنے کی ضرورت ہے اور طرز زندگی میں تبدیلی اور ڈبہ بند غذائی اشیاء کے استعمال کے ساتھ زیادہ پلاسٹک کچرے کے پیدا ہونے کا خطرہ دیہی علاقوں میں پوری طرح سے سامنے آرہا ہے اور اسے مؤثر طریقے سے بند کرنے کی ضرورت ہے۔
اور یہی سوچھ بھارت مشن –گرامین(ایس بی ایم-جی) کے دوسرے مرحلے کے بارے میں ہے۔ تمام طرح کے کچرے کا مناسب نظم کرنا، جو نہ صرف ہمارے گاؤں کو صاف بنائے گا، بلکہ دیہی خاندانوں کے لئے آمدنی پیدا کرنے اور پائیدار ترقیاتی اہداف کی ضرورتوں کو پورا کرتے ہوئے روزی روٹی کے نئے موقعے پیدا کرنے کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔ سوچھ بھارت مشن-گرامین صفائی اور محفوظ صاف صفائی کو بڑھاوا دینے کے لئے سرکار کے عہد کو مضبوط کرتا ہے اور اس طرح اپنی شہریوں کی زندگی کے معیار میں بہتری لاتا ہے۔
شروعات میں پینے کے پانی اور صاف صفائی کے محکمے ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے ایک گاوؤں کو اوڈی ایف پلس اعلان کرنے کے عمل میں درمیانی مرحلوں کی شرعات کی تھی۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ ایک گاوؤں کو او ڈی ایف پلس اعلان کرنے سے پہلے تمام گاوؤں گندے کیچڑ نظم ایف ایس ایم، بایوڈی گریڈیبل کچرانظم (بی ڈبلیو ایم)، پلاسٹک کچرا نظم (پی ڈبلیو ایم) اور آلودہ پانی نظم(جی ڈبلیو ایم)کے دائرے کے تحت تمام معیارات کو پورا نہیں کرسکتے ہیں۔ موجودہ وقت میں او ڈی ایف پلس –خواہش مند زمرے میں 54734گاوؤں ہیں، جن میں تمام گھروں اور اداروں میں ذاتی گھریلو بیت الخلاء کے توسط سے صاف صفائی مہیا کرانے کے علاوہ ایس ڈبلیو ایم یا ایل ڈبلیو ایم کا انتظام ہے۔ اوڈی ایف پلس –ابھرتے ہوئے زمرے میں اس وقت 17121گاؤں ہیں، جن میں خواہشمند زمرے کے معیارات کے علاوہ ایل ڈبلیو ایم اور ایس ڈبلیو ایم دونوں کا انتظام ہے۔ جن گاوؤں کو او ڈی ایف پلس ماڈل اعلان کیا گیا ہے، ان گاوؤں کی تعداد اس وقت 29607ہیں، جن میں مذکورہ تمام معیارات شامل ہیں اور جہاں آئی ای سی پیغامات کو خاص طور سے مشتہر اور دکھایا جاتا ہے۔
اس سے ملک بھر کے 99640گاوؤں میں ٹھوس کچرا نظم کا انتظام ہوگیا ہے، ان میں سے 78937گاؤں مادہ کچرا نظم سہولت والے اور تقریباً 57312 گاؤں میں برسرکار ٹھوس اور مادہ کچرا نظم سسٹم موجود ہے۔
یہ دیکھتے ہوئے کہ ٹھو س اور مادہ کچرا نظم کا عمل تکنیکی ہیں اور دیہی ہندوستان کے لئے عام طور سے نیا ہے۔ ریاستوں کو مالی امداد ، تکنیکی اور صلاحیت سازی امداد کی شکل میں ہر ممکن مدد دی جارہی ہے۔ ایس بی ایم(جی)، کے پہلے مرحلے کی طرح کمیونٹی شراکت داری اس مہم کی کامیابی کا غیر منقسم حصہ ہے، کیونکہ یہ از خود ترقی اور تعاون کی راہ ہموار کرتی ہے اور یہ مہم کی شناخت بنی ہوئی ہے۔
مہم صفائی اور محفوظ صاف صفائی کو بڑھاوا دینے کے لئے سرکار کی عہد کو مضبوط کرتی ہے اور اس طرح سے اپنے شہریوں کی زندگی کے معیار میں بہتری لاتی ہے اور 2024-25ء تک سمپورن، سوچھ ا ور سوستھ بھارت کےہمارے خواب کو پورا کرتی ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 9331)
(Release ID: 1853208)
Visitor Counter : 196