جل شکتی وزارت

دس کروڑ دیہی خاندانوں کو پائپ سے مل رہا ہے پینے کا پانی


باون فیصد سے زیادہ دیہی خاندان پائپ کے ذریعے پانی حاصل کررہے ہیں

دس کروڑ گھروں کی خواتین اور لڑکیوں کو اب پانی جمع کرنے کی پریشانی سے نجات مل چکی ہے

Posted On: 19 AUG 2022 3:03PM by PIB Delhi

ہندوستان کی آزادی کے 75سال پورے ہونے کے موقع پر جب ملک آزادی کاامرت مہوتسو منا رہا ہے، جل جیون مشن (جے جے ایم)نے 10کروڑ دیہی خاندانوں کو نل کے ذریعے محفوظ اور صاف پینے کا پانی مہیا کرکے ایک نیا سنگ میل حاصل کیا ہے۔15؍اگست 2021ء کو جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے لال قلعے کی فصیل سے جل جیون مشن کی شروعات کی تھی، گاؤں میں محض 3.23کروڑ (16.90فیصد) گھروں میں پائپ سے پینے کے پانی کا کنکشن تھا۔ ملک نے 19؍اگست 2022ء کو 10کروڑ خاندانوں کو نل کنکشن مہیا کرکے ایک نیا سنگ میل عبور کیا ہے۔

آج کی تاریخ تک تین ریاستوں(گوا، تلنگانہ اور ہریانہ)اور تین مرکز کے زیر انتظام ریاستوں(پڈوچیری، دمن اینڈ دیو اور دادر اور نگر حویلی  اور انڈمان ونکوبار جزائر)میں 100فیصد کوریج کی اطلاع دی ہے۔ پنجاب میں 99.93فیصد، گجرات میں 97.03 فیصد، بہار میں 95.51فیصد اور ہماچل پردیش میں 94.88 فیصد کے شرح ہےاور اب یہ ریاستیں بھی مکمل ہدف حاصل کرنے کے بالکل قریب ہیں۔7؍اگست 2022ء کو گوا  اور دادر اینڈ نگر حویلی  اور دمن و دیو(ڈی اینڈ این ایچ اور ڈی اینڈ ڈی)ملک میں بالترتیب ایسی پہلی مرکز کے زیر انتظام ریاستیں ہیں، جہاں مکمل طورپر ’ہر گھر جل‘کی تصدیق ہوچکی ہے۔ان ریاستوں میں گاؤں کے لوگوں کو ضرورت بھر، محفوظ پینے کے پانی کی دستیابی کی تصدیق ہوچکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی گرام سبھاؤں کے ذریعے گاؤں کے تمام گھروں میں مستقل طورپر پانی کی سپلائی ہورہی ہے۔

مشن کا مقصد ہر دیہی خاندان کو مستقل طورپر اور طویل مدت کی بنیاد پر مقرر شدہ معیار کا ضرورت کے مطابق پینے کا پانی دستیاب کرانا ہے۔ کووڈ-19 وباء جیسی مختلف رُکاوٹوں اور چنوتیوں کے باوجود ریاست ؍مرکز کے زیر انتظام ریاست ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے سخت موسم کی صورتحال ، دور دراز علاقوں، پہاڑیوں، جنگلات وغیرہ جیسی چنوتیوں پر قابو پانے کے لئے مسلسل کام کررہے ہیں۔ کئی موقعوں پر پائپ اور دیگر سازو سامان ہیلی کاپٹروں، کشتیوں، اونٹوں ، ہاتھیوں اور گھوڑوں پر لے جایا جاتا ہے۔

مرکز اور ریاستی سرکاروں کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں ملک میں 8.67لاکھ (84.35فیصد)اسکولوں اور8.96لاکھ (80.34فیصد) آنگن واڑی مراکز میں نل کے ذریعے پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ہمارے ملک کے 117خواہش مند اضلاع میں مشن کے آغاز کے وقت  محض 24.32لاکھ (7.57فیصد)گھروں میں نل کا پانی تھا، جو اب بڑھ کر 1.54کروڑ (48.00فیصد)ہوگیا ہے۔  تلنگانہ  کے تین خواہشمند اضلاع (کومارم بھیم آصف آباد، جے شنکر بھوپل پلّی اور بھدربڑی کوٹھا گودیم)اورپنجاب (موگا)، ہریانہ(میوات)اور ہماچل پردیس(چمبا)کے ایک ایک ضلع میں 100فیصد نل سے پانی کی کوریج کی اطلاع ہے۔

 

002.jpg

 

جے جے ایم نے دیہی آبادی کو زبردست سماجی –اقتصادی فائدہ پہنچایا ہے۔ مستقل طور سے نل کے پانی کی سپلائی سے لوگوں، خاص طور سے خواتین اور  نوجوان لڑکیوں کو اپنی روزانہ کی گھریلو ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے بھاری پانی کی بالٹی کو ڈھونے سے راحت ملتی ہے، اس سے صدیوں پرانی محنت کم ہوجاتی ہے۔اس طرح بچائے گئے وقت استعمال آمدنی پیدا کرنے کی سرگرمیوں ، نیا ہنر سیکھنے اور بچوں کی تعلیم کی حمایت کرنے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔

منصوبوں کی طویل مدتی استحکام کے حصول کے لئے ابتداء سے ہی دیہی پائپ آبی سپلائی منصوبوں کی اسکیم میں  اسے چلانے، اس کی عمل آوری اور رکھ رکھاؤ کے مرکز میں کمیونٹی شراکت داری رہی ہے۔ملک میں کل 5.08 لاکھ دیہی پانی اور صاف صفائی کی کمیٹیاں، (وی ڈبلیو ایس سی)؍پانی سمیتیوں کی تشکیل کی گئی ہے۔ساتھ ہی 4.78لاکھ وی اے پی تیار کئے گئے ہیں، جو پینے کے پانی کے ذرائع میں اضافہ، گرے واٹر علاج  اور اس کے دوبارہ استعمال اور گاؤں میں آبی سپلائی سسٹم کے مستقل کام کرنے اور رکھ رکھاؤ کے منصبوبوں کی تفصیل فراہم کرتے ہیں۔

اس مشن کے تحت پانی کا معیار ایک بہت ہی اہم پہلو ہے۔ مشن مدت کے دوران ملک میں کل 2070واٹر ٹیسٹنگ لیباریٹریوں کو فروغ ، مضبوط اور فہرست بند کیا گیا ہے۔پانی کی جانچ کرنے والی تجربہ گاہوں کے توسط سے اب تک 4.51لاکھ گاوؤں میں 64لاکھ سے زیادہ پانی کے معیار کی جانچ مکمل ہوچکی ہے۔ ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی تجربہ گاہیں اب معمولی شرحوں پر پانی کے نمونوں کی جانچ کے لئے عوام کے لئے کھلی ہے۔اب تک 10.8لاکھ دیہی خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کِٹ (ایف ٹی کے)کا استعمال کرنے کے لئے تربیت دی گئی ہے۔ ایف ٹی کے کا استعمال کرتے ہوئے 1.7لاکھ گاوؤں میں تربیت یافتہ خواتین کے ذریعے 58لاکھ سے زیادہ پانی کے معیار کی جانچ کی گئی ہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 9329)



(Release ID: 1853188) Visitor Counter : 166