کوئلے کی وزارت
کوئلہ کی وزارت نے کوئلے کی کانوں کے کامیاب بولی دہندگان کے ساتھ 16 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں
اعلیٰ ترین پیداوار کی کل صلاحیت 24 ملین ٹن کوئلہ
4286.53 کروڑ روپے کی آمدنی اور 31945 روزگار کے مواقع کا تخمینہ
3565.50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری متوقع
وزارت کوئلہ نے اس مالی سال کے دوران 900 ملین ٹن کوئلے کی پیداوار کا ہدف رکھا ہے۔ کوئلے کے مزید بلاک مستقبل قریب میں نیلام کیے جائیں گے - جناب پرہلاد جوشی
Posted On:
17 AUG 2022 6:44PM by PIB Delhi
کوئلہ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ مستقبل قریب میں کوئلہ کی وزارت کی طرف سے 107 سے زیادہ کول بلاکس نیلامی کے لیے دستیاب کرائے جائیں گے۔ وہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں وزارت کوئلہ نے آج یہاں 13ویں قسط، 14ویں قسط اور 12ویں قسط کی دوسری کوشش کے کوئلے کی فروخت کے تحت 16 کوئلے کی کانوں کے لیے کامیاب بولی دہندگان کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد کیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ چار مہینوں کے دوران کول انڈیا لمیٹیڈ نے تقریباً 207 ملین ٹن کوئلہ پیدا کرکے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ وزارت کوئلہ اس مالی سال میں 900 ملین ٹن کوئلے کی پیداوار کا ہدف رکھتی ہے اور کول انڈیا لمیٹیڈ کا ہدف 700 ملین ٹن ہے۔
جناب جوشی نے نشاندہی کی کہ ہندوستانی معیشت بہت تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے اور کوئلے پر مبنی بجلی کی پیداوار میں اس سال 16.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور گھریلو کوئلے کی پیداوار میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 2030 تک ہندوستان کی کوئلے کی ضرورت 1.5 بلین ٹن ہوگی۔ کوئلے کے شعبے میں اصلاحات اور شفافیت لانے کے لیے وزیر اعظم کی گرانقدر رہنمائی کو یاد کرتے ہوئے جناب جوشی نے کامیاب بولی دہندگان سے صحت مند مسابقت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
کوئلہ، کانکنی اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب راؤ صاحب پاٹل دانوے، سکریٹری کوئلہ ڈاکٹر انیل کمار جین، ایڈیشنل سکریٹری جناب ایم ناگ راجو اور وزارت کے دیگر سینئر عہدیداروں نے تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب نے جون 2020 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ ملک میں تجارتی کوئلے کی کان کنی کے آغاز کے بعد سے اب تک 43 کوئلے کی کانوں کی کامیاب مختص کی نشاندہی کی ہے۔
تجارتی نیلامی کی ان تین قسطوں سے کل سالانہ آمدنی کا تخمینہ 4286.53 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جس کی مجموعی اعلیٰ ترین پیداوار کی صلاحیت کی سطح 23.77 ملین ٹن سالانہ ہے۔ ایک بار مکمل طور پر کام کرنے کے بعد ان کوئلے کی کانوں سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر 31,954 افراد کے لیے روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔ ان کانوں کو چلانے کے لیے کل 3565.50 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
جن 16 کانوں کے لیے کوئلے کی کانکنی/ بلاک کی پیداوار اور ترقی کے معاہدوں پر عمل درآمد کیا گیا ان میں بہاربند نارتھ ایکسٹن، گونڈبہیرا اوجھنی ایسٹ، توکیسود بلاک II، بنخوئی، بیجہان، برندا اور ساسائی، کوئیلاجن، گرمپانی، ماجرا، نمچک نمفوک، اتکل سی، چنوئل بی1 اور اتکل بی2 اور گارے پالما IV/6 ہیں۔ کامیاب بولی لگانے والوں میں اورو کول پرائیویٹ لمیٹڈ، ایم پی نیچرل ریسورسز پرائیویٹ لمیٹیڈ، ٹوئنٹی فرسٹ سنچری مائننگ پرائیویٹ لمیٹیڈ، یزدانی اسٹیل اینڈ پاور لمیٹیڈ، مہاندی مائنز اینڈ منرلز پرائیویٹ لمیٹیڈ، ڈالمیا سیمنٹ (بھارت) لمیٹیڈ، آسام منرل کارپوریشن لمیٹیڈ، ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ، پلاٹینم الائیز پرائیویٹ لمیٹیڈ اور جندل اسٹیل اینڈ پاور لمیٹیڈ شامل ہیں۔
13ویں قسط میں 88 کوئلے کی کانیں نیلامی کے لیے پیش کی گئیں۔ ان 88 کوئلے کی کانوں میں سے 10 کانوں کو دو یا اس سے زیادہ بولیاں ملی تھیں جن کی نیلامی کامیابی سے ہوئی ہے۔ 14ویں قسط میں 99 کانیں نیلامی کے لیے پیش کی گئیں۔ پانچ کانوں کے لیے دو یا دو سے زیادہ بولیاں موصول ہوئی تھیں جن کی نیلامی کامیابی سے ہوئی ہے۔
12ویں قسط کی دوسری کوشش میں کوئلے کی 11 کانیں نیلامی کے لیے پیش کی گئیں۔ بولی دہندگان سے کوئلے کی چار کانوں کے لیے کل سات بولیاں موصول ہوئیں۔ ان چار کانوں میں سے دو کوئلے کی کانوں کے لیے دو یا دو سے زیادہ بولیاں موصول ہوئی تھیں جن کی نیلامی کامیابی سے ہوئی ہے اور بقیہ دو کوئلے کی کانوں کے لیے واحد بولی موصول ہوئی ہے اور بااختیار کمیٹی آف سکریٹریز (ای سی او ایس) کی ہدایات کے مطابق کامیاب بولی دہندگان کو الاٹ کی گئی ہیں۔ ان تمام قسطوں کے لیے جیتنے والے فیصد آمدنی کا حصہ 5 فیصد سے لیکر 344.75 فیصد کے درمیان ہے جس میں اوسط فیصد آمدنی کا حصہ 58.07 فیصد ہے۔
یاد رہے کہ کوئلہ کی وزارت نے تیسری قسط سے کوئلہ گیسیفیکیشن کے لیے مراعات کو 20 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دیا ہے۔ یہ 2029-2030 تک 100 ایم ٹی کول گیسیفیکیشن حاصل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے کا باعث بنے گا۔
ایس بی آئی کیپٹل مارکیٹس لمیٹیڈ، تجارتی کوئلہ کان کی نیلامی کے لیے وزارت کوئلہ کے لین دین کے مشیر نے طریقہ کار وضع کیا تھا اور نیلامی کے عمل میں وزارت کی مدد کی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 9260)
(Release ID: 1852752)
Visitor Counter : 178