صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
قومی صحت اتھارٹی نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے اندراج کے عمل اور ریاست / مرکز کے زیر انتظام مرکز علاقہ کی سطح پر صحت کی سہولیات کی رجسٹریوں کو مضبوط بنانے کے لیے کارکردگی پر مبنی فنڈ مختص کرنے کا اعلان کیا
5 سال کی مدت میں اے بی ڈی ایم کے ریاستی دفاتر کے قیام کے لیے مختص کردہ 500 کروڑ روپے میں سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ان کی کارکردگی کی بنیاد پر 100 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے
Posted On:
16 AUG 2022 5:26PM by PIB Delhi
قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے) نے صحت سہولت رجسٹری (ایچ ایف آر) اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی رجسٹری (ایچ پی آر) میں ڈیٹا ریکارڈ کرنے میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے نفاذ کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈ مختص کرنے کا اعلان کیا۔ کارکردگی پر مبنی یہ فنڈ مختص ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی سطح پر تصدیق شدہ اندراجات کے ساتھ اس اسکیم کے تحت تعمیر کی جانے والی کلیدی قومی رجسٹریوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ اے بی ڈی ایم کے منظم نفاذ میں مدد کرے گا۔
این ایچ اے کی طرف سے جاری کردہ پہلے رہنما خطوط کے مطابق 5 سال (مالی سال 22-2021 سے مالی سال 26-2025) کے دوران ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح پر اے بی ڈی ایم دفاتر کے قیام کے لیے 500 کروڑ روپے کی حد بندی کی گئی تھی۔ ان فنڈز کا بیس فیصد، یعنی 100 کروڑ روپے ترغیبات پر مبنی فنڈز کے طور پر مختص کیے گئے تھے۔ اس فکر کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے این ایچ اے نے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی کی بنیاد پر موجودہ فنڈ مختص کرنے کا فیصلہ کیا (صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد جیسے ڈاکٹروں، نرسوں وغیرہ اور صحت کی سہولیات جیسے ہسپتال، کلینک، صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز، بیماری کی تشخیص کرنے والی لیبز، دوا کی دکان وغیرہ) جس کو متعلقہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے ایک مقررہ مدت کے اندر اندر رجسٹر اور تصدیق کرتے ہیں۔
اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر آر ایس شرما، سی ای او، این ایچ اے نے کہا کہ – “ایچ پی آر اور ایچ ایف آر، اے بی ڈی ایم کے اہم ستون ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال کے مزید پیشہ ور افراد اور صحت کی سہولیات کے اندراج میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرجوش تعاون سے ہم ڈیجیٹل صحت خدمات کے فوائد کو عوام تک پہنچا سکتے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں متعلقہ ادارے رجسٹریشن کے دوران درج کی گئی تفصیلات کی تصدیق کے لیے بھی ذمہ دار ہیں۔ ان کی مدد سے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اور صحت کی سہولیات کی قومی سطح کی رجسٹریاں بنانے میں مدد ملے گی جو صحت کی خدمات حاصل کرنے والے افراد کے لیے سچائی کا واحد ذریعہ ہو سکتی ہے۔’’
اے بی ڈی ایم کے مطلوبہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ہیلتھ فیسیلٹی رجسٹری (ایچ ایف آر) اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز رجسٹری (ایچ پی آر) کی آبادی بہت اہم ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کارکردگی پر مبنی فنڈنگ کا تعارف اس سمت میں ایک پہل ہے۔ اس کے مطابق قومی صحت اتھارٹی نے فنڈ مختص کرنے کے پیمانوں کی وضاحت اس طرح کی ہے:
- 31 دسمبر 2022 تک ایچ ایف آر اور ایچ پی آر میں ہر تصدیق شدہ اندراج کے لیے 100روپے
- یکم جنوری 2023 سے 31 مارچ 2023 کے درمیان ایچ ایف آر اور ایچ پی آر میں ہر تصدیق شدہ اندراج کے لیے 50 روپے
- 31 مارچ 2023 کے بعد ایچ ایف آر اور ایچ پی آر میں تصدیق شدہ اندراج کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی جائے گی۔
- ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اے بی ڈی ایم کے لیے انسانی وسائل کو کل وقتی یا جزو وقتی تعینات کرنے کے لیے ان فنڈز کا استعمال کرنے کی آزادی ہے۔
اے بی ڈی ایم کے بارے میں مزید یہاں پڑھیں: https://abdm.gov.in/
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 9210)
(Release ID: 1852406)
Visitor Counter : 129