خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

آنگن واڑی خدمات کا ڈیجیٹلائزیشن

Posted On: 05 AUG 2022 12:44PM by PIB Delhi

آنگن واڑی مراکز میں تغذیہ کی فراہمی کے امدادی نظام(نیوٹریشن ڈیلیوری سپورٹ سسٹم) کو مضبوط بنانے اور شفافیت لانے کے لیے آئی ٹی نظام کا فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ 'پوشن ٹریکر' ایپلیکیشن کو یکم مارچ 2021 کو گورننس کے ایک اہم آلہ کار یا ٹول کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔ پوشن ٹریکر تمام اےڈبلیو ڈبلیو، اے ڈبلیو سی اور استفادہ کنندگان کی متعین اشارے پر نگرانی اور ٹریکنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ پوشن ٹریکر کے تحت ٹکنالوجی کا استعمال بچوں میں سٹنٹنگ، ضائع ہونے، کم وزن کے پھیلاؤ کی متحرک شناخت کے لیے کیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، پوشن ابھیان کے تحت، پہلی بار ڈیجیٹل انقلاب کا آغاز ہوا جب آنگن واڑی مراکز کو موبائل آلات سے لیس کیا گیا۔ موبائل ایپلیکیشن نے اےڈبلیو ڈبلیو کے ذریعے استعمال کیے جانے والے فزیکل رجسٹروں کی ڈیجیٹائزیشن اور خود کاری کی بھی سہولت فراہم کی ہے جو ان کے کام کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔

آنگن واڑی خدمات تک یونیورسل رسائی اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ کوئی بھی فائدہ کنندہ، جو ہجرت کرتا ہے یا جس کا خاندان ایک ریاست سے دوسری ریاست یا ریاست کے اندر منتقل ہوتا ہے، آنگن واڑیوں کے ذریعے فراہم کی جانے والی کلیدی خدمات تک رسائی سے محروم نہیں رہتا ہے۔ اس کی سہولت کے لیے 'مائیگریشن' پر ایک ماڈیول دستیاب ہے اور پوشن ٹریکر پر فعال ہے۔ اسی کا استعمال کرتے ہوئے، فائدہ اٹھانے والے کی تفصیلات تک آنگن واڑی سنٹر کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے، جہاں سے فائدہ اٹھانے والے نے آدھار کی تفصیلات کا استعمال کیا ہے۔ مرکز میں آنگن واڑی ورکر، جہاں سے فائدہ اٹھانے والا ہجرت کر گیا ہے، مائیگریشن ماڈیول کا استعمال کرتے ہوئے استفادہ کنندہ کے ڈیٹا کو اپنے ڈیٹا بیس تک لے جا سکتا ہے۔ اس بارے میں،استفادہ کنندگان کی آدھار سیڈنگ شروع کی گئی ہے تاکہ آنگن واڑی مراکز پر استفادہ کنندگان کو خدمات کی مؤثر فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس کے علاوہ، اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے بچے کا آدھار کارڈ لازمی نہیں ہوگا۔ ماں کے آدھار کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے اسکیم کے تحت فوائد تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ 31 جولائی 2022 تک، تقریباً 53فی صد مستفیدین کو پوشن ٹریکر پر آدھار سیڈ کیا گیا ہے۔ وزارت آدھار سیڈنگ کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مسلسل پیروی کر رہی ہے۔ انرولمنٹ کٹس کے لیے فنڈز ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس رکھے گئے ہیں تاکہ ا ڈبلیو سی میں ہی فائدہ اٹھانے والوں کے اندراج میں آسانی ہو۔

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-8734



(Release ID: 1848863) Visitor Counter : 110