نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

کھیل برادری نے این اے ڈی اے  بل کی تعریف کی۔  کہاکہ اس سے صاف ستھرے کھیل کے لیے ہندوستان کے عزم کو تقویت ملتی ہے

Posted On: 04 AUG 2022 3:17PM by PIB Delhi

 

راجیہ سبھا نے کل شام نیشنل اینٹی ڈوپنگ بل 2022 کو پاس کیا۔ یہ بل 17 دسمبر 2021 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور 27 جولائی 2022 کو منظور کیا گیا تھا۔ یہ بل نہ صرف قومی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (این اے ڈی اے) کو کھیلوں میں اینٹی ڈوپنگ(کھلاڑیوں کے ذریعہ صلاحیت میں اضافے کی غرض سے منشیات کے  استعمال کاانسداد) سرگرمیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک قانونی ادارے کے طور پر تشکیل دینے کا انتظام کرتا ہے، بلکہ ایک سا تاریخی موقع بھی فراہم کرتا ہے جس میں  ہندوستان ان 30 ممالک کے منتخب گروپ کی لیگ میں شامل ہو جاتا ہے جن کا اپنا قومی اینٹی ڈوپنگ قانون ہے۔

 

ملک کی نامور اسپورٹس شخصیات نے بل کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صاف ستھرے کھیلوں کے تئیں ہندوستان کے عزم کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی جبکہ قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے درمیان اعلیٰ سطح کی دیانت کو یقینی بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

 

برمنگھم سے بل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر اور سابق ایتھلیٹ عادل سمری والا نے کہا، ‘‘مجھے یہ سن کر بہت خوشی ہوئی کہ اینٹی ڈوپنگ بل نے دن کی روشنی دیکھی ہے۔ یہ تقریباً 6 سال پہلے شروع ہوا تھا اور میں چاہتا ہوں کہ اس بل کو پارلیمنٹ میں کامیابی کے ساتھ منظور کرانے کے لئے  وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کا شکریہ ادا کروں۔ اس بل کا پاس ہونا درست سمت میں ایک بہت اہم قدم ہے کیونکہ ہم کھیل کو زیادہ سے زیادہ صاف ستھرا رکھنا چاہتے ہیں جس میں ڈوپنگ جیسی چیز کو برداشت کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس سے وزیراعظم کے اس تصور کو عملی جامع پہنانے میں مدد ملے گی جس کامقصد ملک کو کھیلوں کا پاور ہاؤس بنانے کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں اولمپک کھیلوں کے  انعقاد کے لئے  کوشش کرنا ہے۔’’

 

سمری والا نے بل کا خیرمقدم کرتے ہوئے یہ بھی کہا، ‘‘اس سے ہندوستان دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہو جائے گا جو ڈوپنگ کی لعنت سے لڑنے کے لیے میدان میں  ہیں۔’’

 

کھیل رتن ایوارڈ یافتہ انجو بوبی جارج جو ایتھلیٹکس میں عالمی چمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والی ہندوستان کی پہلی ایتھلیٹ ہیں ، نے کہا کہ یہ مسئلہ ایک ‘‘طویل  مدت سے  زیرالتواء ’’ ہے اور مزید کہا، ‘‘میں اس کے پیچھے انتھک محنت کرنے پر این اے ڈی اے ، وزارت اور ایس اے آئی کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ، این اے ڈی اے  ملک بھر میں مزید لیباریٹریاں متعارف کروا سکتا ہے اور اس طرح   ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس سے یقینی طور پر مثبت کیسز میں کمی آئے گی۔ اب یہ بل این اے ڈی اے کو ایک قانونی ادارے کے طور پر کام کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں زیادہ طاقت، زیادہ فنڈنگ حاصل ہوگی ​​اور یقینی طور پر مزید نتائج بھی برآمد ہوں گے ۔’’

 

اولمپیئن باکسر اکھل کمار، جو این اے ڈی اے کے پینل  میں شامل افراد میں  سے ایک ہیں، نے کہا کہ کھلاڑیوں میں نظم و ضبط کا احساس پیدا کرنے کے لیے بل کی ضرورت تھی، جن میں سے بہت سے اپنے اردگرد کے لوگوں کے اصرار پر ڈوپنگ کرتے ہیں۔ ‘‘حقیقت یہ ہے کہ بل صرف کھلاڑیوں پر ہی نہیں بلکہ ان کے آس پاس کے ‘‘دوسروں’’ پر بھی سوال اٹھاتا ہے جو اکثر ایک کھلاڑی کی زندگی میں ڈوپنگ کو متعارف کرواتے ہیں۔ اس طرح یہ بل  پورے کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کی صفائی کو یقینی بنائے گا۔ ڈوپنگ نہ صرف جسم کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ بھی ایسے وقت میں ایک ذہنی مسئلہ بن جاتا ہے جب کھلاڑی کو یہ احساس ہوتا ہے کہ اس کا کیریئر زندگی بھر کے لیے تباہ ہو گیا ہے۔ این اے ڈی اے کو زیادہ اختیار ملنے سے ہندوستان میں ڈوپنگ کے معاملات کو نمایاں طور پر کم کرنے میں مدد ملے گی۔’’

 

 سہدیو یادو، صدر، ویٹ لفٹنگ فیڈریشن آف انڈیا نے نئے اینٹی ڈوپنگ بل کی منظوری پر اپنی دلی مبارکباد بھیجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں میں یہ بل وقت کی ضرورت ہے تاکہ ڈوپنگ کو روکا جا سکے اور موجودہ حکومت کی اس کو تسلیم کرنے اور اس طرح کے ایک جامع نئے بل کو منظور کرنے پر تعریف کی جائے۔ سہدیو یادو نے مزید کہا، ‘‘اس بل کے منظور کئے جانے کے ساتھ ہی مجھے امید ہے کہ  اب یہ حکام کو کھلاڑیوں کے ذدریعہ  صلاحیت میں اضافے کی غرض سے  منشیات کے استعمال  سے متعلق سرگرمیوں کو روکنے اور اس طرح کی غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا اختیار دے گا’’۔

*************

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.8720



(Release ID: 1848649) Visitor Counter : 90


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Kannada