نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے  حوصلہ بخش   بچندری پال کی قیادت والی Fit@50+ خواتین کی ٹرانس ہمالین مہم 2022 ٹیم کو مبارکباد دی


سرحدی علاقوں میں فٹنس سے متعلق مزید پروگرام منعقد کیے جائیں جنہیں فٹ انڈیا اور ای بی ایس بی مہموں کے ساتھ ملایا جا سکتا ہے: جناب انوراگ ٹھاکر

Posted On: 02 AUG 2022 7:46PM by PIB Delhi

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے منگل کو نئی دہلی کے میجر دھیان چند اسٹیڈیم میں Fit @50+ خواتین کی ٹرانس ہمالین مہم 2022 ٹیم کو مبارکباد دی۔ ہندوستانی کوہ پیمائی کی  مثالی شخصیت   بچندری پال کی قیادت میں اس مہم کو 8 مارچ کو محترمہ سوجاتا چترویدی، سکریٹری  محکمہ کھیل، نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت نے  نئی دہلی میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پرجھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

 

یہ مہم پنگسو درہ (بھارت ۔ میانمار کی سرحد)، اروناچل پردیش سے لداخ میں دراس سیکٹر، کارگل تک گئی،  اس سفر کے دوران  اس نے 4,841 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا اور بھارت  اور نیپال میں ہمالیہ کے مشرق سے مغرب تک 140 دنوں میں 35 اونچے پہاڑی راستوں کا احاطہ کیا۔

کل 17 کوہ پیماؤں پر مشتمل ٹیم کی طرف سے ہاتھی کی مہم کا ذکر کرتے ہوئے، جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ‘‘یہ اپنے آپ میں ایک بڑا نعرہ ہے، 50 سال کی عمر میں فٹ ہونا۔ یہ مہم نہ صرف ملک کے 50 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے بلکہ  بھارت  میں ہر ایک کے لیے متاثر کن رہی ہے۔ آپ سب نے جو کیا ہے وہ ہر لحاظ سے قابل ذکر ہے۔ یہ ناری شکتی کی حقیقی طاقت بھی ہے’’۔

فٹ انڈیا کے بارے میں وزیر اعظم ہند کے وژن کو دہراتے ہوئے، جناب ٹھاکر نے ذکر کیا، ‘‘جناب نریندر مودی جی نے ‘فٹنس کی خوراک، آدھا گھنٹہ روز’کے منتر کا تصور پیش  کیا۔  جس کے بعد ہم نے اس وژن پر پورا اترنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ چیلنجز بہت بڑے تھے اور ہندوستانی فوج نے بھی ہر قدم پر مدد کا ہاتھ  آگے بڑھایا۔ اس سلسلے میں  محترمہ بچندری پال کی قیادت غیر معمولی تھی’’۔

 جناب  ٹھاکر نے مشورہ دیا کہ ہمیں سرحدی علاقوں میں فٹنس سے متعلق مزید پروگرام شروع کرنے چاہئیں جن کو فٹ انڈیا اور ایک بھارت شریشٹھا بھارت مہمات کے ساتھ ملایا جا سکتا ہے۔ اس پروگرام میں سرحدی علاقوں میں فٹنس پروگرام شامل ہوگا۔ نوجوانوں کو سرحد پر واقع علاقوں اور دیہاتوں کو جاننے اور دیکھنے کا موقع بھی ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کو بھی میٹرو سٹیز کی زندگی کا تجربہ کرنا چاہیے۔

68 سال کی عمر میں، مہم کا آغاز کرنا اور ٹیم کی قیادت کرنا اپنے آپ میں بچندری پال کا ایک غیر معمولی کارنامہ تھا، جو ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون ہیں۔ ٹریک کے لمحات کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘‘اس عمر میں اس  پروگرام کو شروع کرنے سے پہلے میرے ذہن میں مختلف طرح کے خیالات  اور خدشات تھے۔ لیکن پھر میں نے سوچا کہ یہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک بہت بڑا وسیلہ ہے۔ نوجوانوں کے امور کی وزارت، ٹاٹا اسٹیل اور خاص طور پر ہندوستانی فوج نے ہر قدم پر ہماری مدد کی۔ سفر آسان نہیں تھا۔ہمارے جسم پر چھالے پڑ گئے لیکن ہم کبھی نہیں رکے۔ پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ  ہم آگے بڑھے، یہ یقین اور اعتماد ہی اصل میں  اہمیت کاحامل ہے۔ ہم نے بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا لیکن بھارتی فوج ہمیشہ ہماری پشت پناہی کے لئے موجود تھی۔ ان کی موجودگی میں ہمیں کافی  حوصلہ  اور اعتماد ملا۔ انہوں نے ہر کام میں ہمارا ساتھ دیا اور مدد کی’’۔

اس مہم کا مقصد بزرگ شہریوں میں صحت اور تندرستی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور خاص طور پر خواتین کے لیے ایک مثال قائم کرنا تھا کہ کسی بھی عمر میں فٹ اور صحت مند رہنا اور بڑے کام انجام دینے کے خواب دیکھنا ممکن ہے۔ اس مہم کے دوران  ٹیم کو جن دروں سے ہو کر گزرنا پڑا، ان میں 17,700 فٹ بلند ترین لامکھگا پاس شامل ہے۔ اس کے علاوہ دشوار گزار اور مہم کا سب سے بلند پارنگ لا پاس 18,300 فٹ؛ بھا بھا پاس 16,000 فٹ، اور تھورنگ لا- 17,800 فٹ بھی اس میں شامل ہیں۔ دن کا طویل ترین ٹریک 10,000 فٹ سے اوپر کی بلندی پر 13.5 گھنٹے کا تھا۔ 12000 فٹ کی اونچائی پر ایک دن میں طے کی جانے والی سب سے لمبی دوری 29 کلومیٹر تھی۔ مشرقی اور مغربی نیپال کے کچھ راستے بہت دور دراز تھے، جن میں وسائل مکمل طور پر محدود تھے ، اور بعض اوقات ہم کئی کئی دنوں تک 10000-14000 فٹ تک کی بلندی والے علاقوں کے درمیان سفر کرتے تھے۔

مہم جوئی ٹیم نے اتراکھنڈ، لیہہ لداخ اور ہماچل میں دشوار گزار راستوں سے گزرنے  کے دوران  ہونے والا اپنا تجربہ بیان  کیا ۔مہماتی ٹیم کی ایک رکن چیتنا ساہو  نے  اس تجربہ  ذکر اس طرح کیا۔ ‘‘سب کی ٹانگوں میں جونکیں تھیں، ہمیں کوئی بائیو بریک نہیں ملا لیکن ہم نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ ہم  مسلسل آگے بڑھتے گئے ،” “ہم نے اسکول کے بچوں سے خطاب کیا اور انہیں فٹ انڈیا کے بارے میں آگاہ کیا اور دور دراز علاقوں میں فٹنس کا پیغام پھیلایا۔ ہمیں ضروری وسائل بھی فراہم نہیں تھے اور ہم  نےسفر کے ان 5 مہینوں میں سیکھا کہ کم سے کم وسائل کے ساتھ  زندگی گزارنا  کیسا ہوتا  ہے۔ اس پوری مہم کے دوران  ہمیں محترمہ بچندری پال کی طرف سے حوصلہ افزائی حاصل رہی’’۔

Fit @50+ خواتین کی ٹرانس ہمالین مہم 2022 ٹیم:

محترمہ بچندری پال

ڈاکٹر سشما بسا۔

بملا دیوسکر

چیتنا ساہو

گنگوتری سونجی

ایل اناپورنا

میجر کرشنا دوبے

محترمہ وسومتی سری نواسن

پایو مرمو

سویتا دھپوال

شمالہ پدمنابھن

بھانو رانی

اویناش شرینواس دیوسکر

رندیو سنگھ

موہن سنگھ راوت

ہیمنت گپتا

آشیش کمار سکسینہ

*************

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.8581



(Release ID: 1847766) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu