امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم (او این او آر سی) میں 77 کروڑ سے زیادہ پورٹیبل لین دین ریکارڈ کئے گئے


اَسّی کروڑ استفادہ کنندگان، او این او آر سی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جو ہر ماہ تقریباً 3 کروڑ پورٹیبلٹی لین دین ریکارڈ کر رہے ہیں

اسکیم، کامیاب آغاز کے 3 سال، اگلے ہفتے مکمل کرےگی

Posted On: 02 AUG 2022 3:42PM by PIB Delhi

خوراک اور عوامی تقسیم کا محکمہ "ایک ملک ایک راشن کارڈ" (او این او آر سی) اسکیم کو منانے کے لیے ہفتہ بھر کی سرگرمیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے جسے 9 اگست 2019 کو چار ریاستوں میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔

پورٹیبلٹی لین دین کی کارکردگی

اگست   2019کے بعد کےلین دین

این ایف ایس اےلین دین
60~فیصد
 

اوسطا ماہانہ پورٹیبل لین دین

>77.5 کروڑ

پی ایم جی کے اے وائی  لین دین
 
~40فیصد

3.5 کروڑ
(کزشتہ 6 مہینوں میں)

 

 
 

کووڈ مدت کےدوران لین

خوراک کی مجموعی تقسیم grains

کل سبسڈی فراہم کی گئی۔

کروڑ >70

ایل ایم ٹی >144

کروڑ >43,000

 

 او این او آر سی ایک ٹیکنالوجی سے چلنے والی اسکیم ہے جسے مرکزی حکومت، خوراک کے تحفظکے قومی قانون (این ایف ایس اے) کے، تحت راشن کارڈوں کی ملک گیر نقل پذیری کے لیے نافذ کر رہی ہے۔ یہ نظام تمام این ایف ایس اے، کے استفادہ کنندگان، خاص طور پر تارکین وطن استفادہ کنندگان کو، بایو میٹرک/آدھار کی تصدیق کے ساتھ موجودہ راشن کارڈ کے ذریعے، ملک میں کسی بھی راشن کی دوکان (ایف پی ایس) سے اپنے مقررہ اناج کے مکمل یا کچھ حصے کو حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ نظام ان کے خاندان کے ان افراد کو، اگر کوئی ہے تو، اسی راشن کارڈ سےبقایا اناج حاصل کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے، جو  اپنے آبائی گھروں  میں مقیم ہیں۔

مورخہ 9 اگست، 2019 کو اپنے آغاز کے بعد سے، بہت ہی کم وقت میں، اب اسے ملک بھر کی تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ آسام، آن بورڈ آنے والی آخری ریاست ہے، جوجون 2022 میں اس منصوبے میں شامل ہوئی اور اس طرح اس منصوبے سے پین انڈیا رول آؤٹ کو مکمل کر لیا  گیاہے۔ فوڈ سیکیورٹی اب پورے ملک میں پورٹیبل ہے۔ یہ اسکیم ملک میں اپنی نوعیت کی شہریوں پر مرکوز ایک منفرد پہل ہے۔ فی الحال، یہ نظام تقریباً تمام (~80 کروڑ) این ایف ایس اے مستفیدین (تقریباً پوری این ایف ایس اے آبادی) کا احاطہ کرتا ہے۔ مزید برآں، اس اسکیم کے تحت اوسطاً تقریباً ~3 کروڑ پورٹ ایبلٹی لین دین ہر ماہ ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/01FQHN.jpg

اس استفادہ کنندگان مرکوز انتہائی موثر پروگرام کا مقصد تمام این ایف ایس اے استفادہ کنندگان کو ملک میں کہیں بھی ان کی خوراک کی حفاظت کے لیے آتم نربھر بننے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ یہ اسکیم کووڈ- 19 وبا کے دوران ہر این ایف ایس اے استفادہ کنندہ، خاص طور پر تارکین وطن استفادہ کنندہ کے لیے، ایک زبردست اضافی اقداری  سروس ثابت ہوئی ہے ۔ اس نے انہیں لاک ڈاؤن/بحران کی مدت کے دوران کسی بھی جگہ سے لچک کے ساتھ سبسڈی والے غذائی اجناس کا فائدہ اٹھانے میں سہولت فراہم کی۔ آغاز سے لے کر (اگست 2019 میں)، تقریباً 77.88 کروڑ پورٹیبل لین دین، او این او آر سی کے تحت ہو چکے ہیں۔

استفادہ کنندگان کو او این او آر سی کے فوائد سے آگاہ کرنے کے لیے ہندی اور علاقائی زبانوں میں بیداری پیدا کرنے کی ایک بھرپور مہم بھی چلائی گئی۔

ریاسوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک ملک ایک راشن کارڈ کے نفاذ کی پیشرفت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/02LAXR.jpg

او این او آر سی پر ایک خاص طور پر اپنی مرضی کے مطابق اینڈرائیڈ موبائل ایپ "میرا راشن" کو بھی تمام این ایف ایس اے استفادہ کنندگان کے فائدے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ ایپلی کیشن متعدد فعالیت فراہم کرتی ہے اورخاص طور پر تارکین وطن این ایف ایس اے سے مستفید ہونے والوں کے لیے، راشن کی نقل پذیری کو آسان بناتی ہے۔ مزید بر آںیہ کہ ایپلی کیشن اب 13 زبانوں میں دستیاب ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/03PY5F.jpg

اس کے علاوہ، او این او آر سی کے تحت زیادہ تر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 5 ہندسوں کا '14445' ٹول فری نمبر بھی دستیاب ہے۔

*****

U.No.8535

(ش ح - اع - ر ا)



(Release ID: 1847594) Visitor Counter : 200