صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
عزت مآب نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو اور اسپیکر لوک سبھا جناب اوم برلا نے ہیپاٹائٹس کے بارے میں اراکین پارلیمنٹ کو حساس بنانے کے لیے ایک تقریب کی صدارت کی
عزت مآب نائب صدر جمہوریہ نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو ہیپاٹائٹس سے پاک ہندوستان کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے اور اسے عوامی تحریک بنانے کی تلقین کی
مرکزی وزیر صحت نے سبھی کو مشورہ دیا کہ وہ روک تھام، جانچ اور علاج کے سہ جہتی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے ہیپاٹائٹس کو ختم کرنے کے لیے مشن موڈ میں کام کریں
ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے جن ابھیان شروع کرنے کے لیے "لوگ بھاگداری" اہم: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ
"آئیے روک تھام، جانچ اور علاج کے سہ جہتی نقطہ نظر کو اپنا کر جن آندولن کی سمت کام کریں"
Posted On:
28 JUL 2022 12:41PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا کے ساتھ آج ہیپاٹائٹس کے عالمی دن 2022 کے موقع پر اراکین پارلیمنٹ کو ہیپاٹائٹس کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ایک تقریب کی صدارت کی۔ جناب منسکھ منڈاویہ، مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود نے حاضرین کو ملک میں ہیپاٹائٹس کی صورتحال سے آگاہ کیا اور اس مرض کو تیزی سے ختم کرنے کی ضرورت کو واضح کیا۔
اس سال کا موضوع ہے: "ہیپاٹائٹس کی نگہداشت کو اپنے قریب لانا"، جس کا مقصد ہیپاٹائٹس کی نگہداشت کو آسان بنانا اور ہیپاٹائٹس کی دیکھ بھال کو بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے مراکز اور کمیونٹی کے مقامات تک لے جانا، اور ہیپاٹائٹس کی دیکھ بھال کو بڑے اسپتالوں کی حدود سے باہر لے جانا ہے۔
اس تقریب کا اہتمام پارلیمنٹری ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسیز (پی آر آئی ڈی ای) میں پارلیمنٹ آف انڈیا اور انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلاری سائنسز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

ارکان پارلیمنٹ کی پرجوش شرکت کے لئے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ہیپاٹائٹس کے مسئلہ پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور تمام ارکان پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہیپاٹائٹس سے پاک ہندوستان کے مقصد کو اپنے انتخابی حلقوں تک لے جائیں اور اس پیغام کو مقامی زبانوں میں پھیلائیں تاکہ زیادہ اثر اور سماجی تانے بانے میں تبدیلی لائی جاسکے۔


لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے ہیپاٹائٹس کے خلاف اجتماعی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے تنوع سے بھرے ملک میں اس پیغام کو پھیلانے میں پارلیمنٹ کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے انتخابی حلقوں میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی مستقل شناخت اور نگرانی کو یقینی بنائیں اور علاج کے دوران اور بعد میں مریضوں کی ضروریات کا خیال رکھیں۔

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ "وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے صحت کو ترقی سے جوڑ کر ایک ‘جامع’ موضوع بنانے کے لیے ملک کی سوچ کو ڈھالنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔" ٹی بی کے خاتمے جیسے پروگراموں کی مثالیں دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ تمام پروگرام بالآخر صحت کے سماجی عوامل کو بہتر بناتے ہیں جس سے ہندوستان کی آبادی کا معیار زندگی بہتر ہوتا ہے۔
ابتدائی مراحل میں ہیپاٹائٹس کی تشخیص میں درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے بروقت علاج کے لیے جلد تشخیص کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ہماری کووڈ مینجمنٹ سیکھنے نے یہ ثابت کیا ہے کہ جانچ ، انکشاف اور علاج کی حکمت عملی اچھی طرح سے کام کرتی ہے۔ زیادہ تر لوگ ابتدائی مراحل میں ہیپاٹائٹس سے لاعلم رہتے ہیں کیونکہ یا تو اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی یا پھر ایسی علامات ہوتی ہیں ،جن کی بنیاد پر بیماری کی تشخیص مشکل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو کم کرنے کے لیے اور کمیونٹی میں بیماری کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے، ہمیں ہائی رسک گروپس کی اسکریننگ کرنی ہوگی جن میں ہیپاٹائٹس بی کے مریضوں کے لواحقین بھی شامل ہیں اور جن لوگوں کو بار بار خون دیا گیا ہے ،یا مل رہا ہے، ڈائیلاسز پر ہیں، ایچ آئی وی سے متاثر ہیں یا جن کی قوت مدافعت پر سمجھوتہ کیا گیا ہے ۔
2022-2030 کی مدت کے لیے نئی عالمی صحت کے شعبے کی حکمت عملیوں پر زور دیتے ہوئے ،جس کا مقصد 2030 تک ایچ آئی وی، وائرل ہیپاٹائٹس اور جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کو ختم کرنا ہے، ڈاکٹر منڈاویہ نے روشنی ڈالی کہ ایک دن میں ہیپاٹائٹس بی سے ہونے والی اموات کی تعداد ایک سال میں ایچ آئی وی سے ہونے والی اموات سے زیادہ ہے۔ لہٰذا، کئی سالوں سے، وائرل ہیپاٹائٹس بی اور سی ایک عالمی صحت کا مسئلہ اور موت کی اہم وجہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں ایک دن میں تقریباً 4000 افراد وائرل ہیپاٹائٹس سے مر جاتے ہیں۔ ہندوستان میں تقریباً 40 ملین لوگ ہیپاٹائٹس بی اور سی کے انفیکشن میں مبتلا ہیں”۔
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ لوگ بھاگداری (لوگوں کی شرکت) کے ساتھ جن ابھیان کو شروع کریں ،تاکہ ہیپاٹائٹس سے پاک ہندوستان کو یقینی بنانے کے لیے شہریوں اور برادریوں کو جوش سے بھرا جا سکے۔ انہوں نے ہر ایک کو ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے لیے مشن موڈ میں کام کرنے اور روک تھام، جانچ اور علاج کے سہ رخی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے اسے جن آندولن بنانے کا مشورہ دیا۔

تمام اراکین پارلیمنٹ نے آگاہی سیشن کے دوران ہیپاٹائٹس سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرنے اور ہیپاٹائٹس کے خلاف لوگوں کو بااختیار بنانے میں کردار ادا کرنے کا عہد بھی کیا۔
جناب اُتپل کمار سنگھ، سکریٹری جنرل، لوک سبھا، جناب ہری ونش نارائن سنگھ، نائب چیئرمین، راجیہ سبھا،جناب ونے کمار سکسینہ، لیفٹیننٹ گورنر، دہلی، ڈاکٹر ایس کے سرین، وائس چانسلر، انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلاری سائنس، جناب پراسن جیت سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری، لوک سبھا سکریٹریٹ بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-8298
(Release ID: 1845780)