تعاون کی وزارت
امداد باہمی سے متعلق قومی پالیسی
Posted On:
26 JUL 2022 5:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی،26 جولائی 2022/
امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے کہ حکومت امداد باہمی کے لئے ایک قومی سطح کی پالیسی وضع کررہی ہے۔ امداد باہمی سے متعلق نئی پالیسی کے بارے میں سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے امداد باہمی کے سکریٹریوں اور آر سی ایس کے ساتھ ایک دو روزہ قومی کانفرنس 12-13 اپریل 2022 کو منعقد ہوئی ۔
کانفرنس میں دیگر باتوں کے علاوہ قانونی فریم ورک ، انضباطی اداروں کی نشاندہی ، پالیسی اور کارروائی جاتی رکاوٹوں، کاروبار کرنے میں آسانی، حکمرانی کو مستحکم بنانے کی غرض سے اصلاحات، نئی اور سماجی امداد باہمی کا فروغ، غیر فعال امداد باہمی کی انجمنوں کو ازسرنو فعال بنانے، امداد باہمی کے اداروں کو تابناک اور درخشاں اقتصادی ادارے بنانے، امداد باہمی کے اداروں کے مابین اشتراک اور امداد باہمی کی انجمنوں کی رکنیت میں اضافہ کرنے کے بارے میں غوروخوض کیا گیا۔
اس کے علاوہ، وزارت کی ویب سائٹ کے توسط سے عام لوگوں سمیت متعلقہ فریقوں اور شراکت داروں سے مسودہ پالیسی کے بارے میں تجاویز اور آرا طلب کی گئیں۔
مرکزی وزارتوں /محکموں ، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، فیڈریشنوں، اداروں اور عام لوگوں سے موصولہ تاثرات کی بنیاد پر اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ مزید صلاح و مشورہ کے بعد، ایک نئی پالیسی وضع کی جائے گی۔
حکومت کی جانب سے بھارت کے امداد باہمی سے متعلق نظام کو مستحکم بنانے کی غرض سے کئے گئے بہت سے اقدامات میں سے بعض اقدامات درج ذیل ہیں۔
- مورخہ 25 اکتوبر 2021 کے ایک اطلاع نامہ کے مطابق، حکومت نےامداد باہمی پر مبنی شکر کی ملوں کو راحت فراہم کی ہے۔ اس نے ا س بات کی وضاحت کرکے کہ ملوں کو کسانوں کو گنے کی زیادہ قیمتیں ادا کرنے کے لئے اضافی انکم ٹیکس کی ادائیگی نہیں کرنی ہوگی۔
- سال 2022کے بجٹ میں کئے گئے اعلان کے مطابق ، حکومت نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ اور دس کروڑ روپے تک کی کل آمدنی والی امداد باہمی کی سوسائٹیوں سے وصول کئےجانے والے سر چارج کو 12 فی صد سےکم کرکے 7 فی صد کردیا ہے۔ اس کے علاوہ امداد باہمی کی سوسائٹیوں اور کمپنیوں کے درمیان ساز گا ماحول فراہم کرنے کی غرض سے، امداد باہمی سوسائٹیوں کے لئے کم از کم متبادل ٹیکس (ایم اے ٹی) کو 18.5 فی صد سے کم کرکے 15 فی صد کردیا گیا ہے۔
- بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لئے قرض کی ضمانت سے فنڈ سے متعلق فرسٹ (سی جی ٹی ایم ایس سی) کی جانب سے مورخہ 3 فروری 2022 کے ایک اطلاع نامہ کے مطابق غیر درج فہرست شہری امداد باہمی کے بینکوں، ریاستی امداد باہمی کے بینکوں اور ضلع مرکزی امداد باہمی کے بینکوں کو اہلیت سے متعلق مخصوص معیار کے ساتھ اسکیم کے قرض فراہم کرنے والے رکن اداروں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
- یکم جون 2022 کو مرکزی کابینہ کی منظوری کےمطابق ، حکومت کے ای-مارکیٹ پلیس – خصوصی مقاصد کی موٹر گاڑی (جی ای ایم-ایس پی وی) سے متعلق دائرہ اختیار میں توسیع دے کر اسے امداد باہمی کی سوسائٹیوں کو خریدار کی حیثیت سے جی ای ایم پلیٹ فارم پر رجسٹر کرنے کی اجازت دےد ی گئی ہے۔
- مورخہ 29 جون 2022 کو حکومت کی منظوری کے مطابق 2516 کروڑ روپے کےبجت تخمینہ کے ساتھ 63000 فعال پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو ڈجیٹل پر مبنی بنانے کی غرض سے مرکز کی سرپرستی میں ایک پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے۔ تاکہ امداد باہمی کے شعبے میں نئی جان ڈالی جاسکے اور ان کا احیا کیا جاسکے۔ اس پروجیکٹ پر عمل درآمد پہلے ہی شروع ہوچکا ہے۔
- پی اےسی ایس کی کاروباری سرگرمیوں کو متنوع بنانے کے مقصد سے اور انہیں درخشاں اور تابناک کثیر مقصدی اقتصادی ادارے بنانے کی غرض سے، ریاستی سرکارروں، امداد باہمی کی قومی فیڈریشنوں اور دیگر متعلقہ فریقوں اور شراکت داروں کے ساتھ مشورہ کرکے ڈرافٹ ماڈل بائی لاز تیار کئے جارہے ہیں۔
- امداد باہمی کی ایجنسیوں کی سبھی سطحوں پر مجموعی ترقی کی غرض سے سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ صلاح مشورے سے خوشحالی کے لئے امداد باہمی نامی ایک نئی اسکیم وضع کی جارہی ہے۔
- حکومت کو مناسب پالیسی اقدامات کرنے میں سہولت فراہم کرنے کی خاطر ، ریاستوں اور مرکز کے ز یر انتظام علاقوں کی سرکاروں، امداد باہمی کی قومی فیڈریشنوں اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ صلاح و مشورے سے ایک قومی امداد باہمی سے متعلق ڈیٹابیس تیار کیا جارہا ہے۔
- امداد باہمی کے شعبے میں تعلیم اور تربیت کو جدید طرز پر ڈھالنے اور انہیں پیشہ ورانہ بنانے کی غرض سے ، سبھی متعلقہ فریقوں اور شراکت داروں کےساتھ صلاح مشورہ کرکے تربیت اور تعلیمی امداد باہمی کے اداروں کو نیارخ دینے کی خاطر اقدامات کئے جارہے ہیں۔
*****
ش ح۔ع م ۔ ج
UNO-8208
(Release ID: 1845288)
Visitor Counter : 166