وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ایف اے ایچ ڈی کی وزارت  نے آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طور پر ’’ماہی گیری کے کو اپریٹیو امکانات اور رول ‘‘ پر ویبینار کا انعقاد کیا


پورے بھارت کے 100 سے زیادہ ماہیر پینلسٹ ، ماہی گیری کے پریکٹیشنر اور ماہی پروری کے کسانوں نے  شرکت کی

Posted On: 23 JUL 2022 1:47PM by PIB Delhi

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے ماہی پروری کے محکمے ( ڈی او ایف )  نے  22 جولائی ، 2022 ء بروز جمعہ کو ’’ماہی گیری کے کو اپریٹیو امکانات اور رول ‘‘ کے موضوع پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا۔ یہ 14 واں ویبینار تھا ، جس کا انعقاد محکمہ نے بھارت کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر جاری آزادی کے امرت مہوتسو کا جشن منانے  کے طور پر کیا تھا۔

اس تقریب کی صدارت حکومت ہند ( جی او آئی ) کے ماہی پروری کے محکمے ( ڈی او ایف ) کے سکریٹری جناب جتندر ناتھ سوین نے محکمہ کے دیگر افسران جناب ساگر مہرا، جوائنٹ سکریٹری (اندرون ملک ماہی گیری) ، ڈاکٹر جے بالاجی، جوائنٹ سکریٹری (میرین فشریز) کے ساتھ کی ۔ اس ویبینار کا مقصد ماہی گیری کے کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی لانے کی خاطر ماہی گیری کواپریٹیو کے اہم کردار کے بارے میں بات چیت شروع کرنے کے لئے ایک فورم کھولنا ہے تاکہ اس شعبہ میں مجموعی ترقی حاصل کی جا سکے ۔ ماہر پینلسٹ، ماہی گیروں، کسانوں، کاروباری افراد، ماہی پروری کواپریٹو سوسائٹیوں کے اراکین، مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری کے عہدیدار، ریاستی زراعت، ویٹرنری اور فشریز یونیورسٹیوں کی فیکلٹی، فشریز کواپریٹو افسران، سائنسداں ، طلباء اور ماہی گیری کی  ویلیو چین کے دیگر فریقوں سمیت پورے ملک کے 100 سے زیادہ افراد نے ویبینار میں شرکت کی ۔

image0011ZPS.jpg

ماہی پروری کے سکریٹری جناب جتیندر ناتھ سوین نے کہا کہ بھارتی ماہی گیری کے شعبے میں بڑھتی ہوئی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کے ساتھ، حکومت چھوٹے پیمانے پر ماہی گیروں کو ادارہ جاتی قرض، معیاری معلومات، نقل و حمل، لاجسٹک کے لئے تعاون حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لئے کواپریٹیو کے قیام پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔

جناب ساگر مہرا، جوائنٹ سکریٹری (آئی ایف) نے ملک میں ماہری پروری کواپریٹیو کی اہمیت کے بارے میں بتایا۔ جناب مہرا نے بھارت میں ماہی پروری کے کواپریٹیو کو ادارہ جاتی بنانے کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ماہی پروری ایک ابھرنے والا شعبہ ہونے کے وجہ سے ڈیری، زراعت کی صنعتوں کے بہترین طریقوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے اور ماہی گیری کے شعبے میں کواپریٹیو کو فروغ دینے کے لئے کو اپریٹیوس قائم کرنے کے طریقۂ کار کو سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ایف ایف پی او ز اسکیم 135 کروڑ روپئے کی مختص سرمایہ کاری کےساتھ 720 ایف ایف پی اوز کی تشکیل کے ذریعے ماہی گیری کے سیکٹر  میں جامع اور پائیدار تبدیلی  حاصل کرنے کی کوشش ہے  ۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت 500 ایف ایف پی اوز تشکیل دیئے جائیں گے ، جب کہ باقی 220 ایف ایف پی اوز حکومتِ ہند کے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی جاری ایف پی او کی اسکیم کے تحت قائم کئے جائیں گے ۔ ماہی پروری کے محکمے نے این سی ڈی سی اور نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ ( این ایف ڈی بی ) کی مدد سے 47.80 کروڑ روپئے کی لاگت کے 90 سے زیادہ ایف ایف پی اوز قائم کرنے کی شروعات کی ہے ۔

پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا  ( پی ایم ایم ایس وائی ) کے تحت، حکومت ماہی پروری کے شعبے میں ترقی اور مسابقت کو فروغ دینے کے لئے فش فارمرز پروڈیوسرز آرگنائزیشن  ( ایف ایف پی اوز کے لئے ایک اہم کردار  کی گنجائش  پیش کرتی ہے  ۔ ایسے میں ، جب  کہ حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ماہی گیری کے کو اپریٹیو  قائم کرنے کی تجاویز کے ساتھ ارکان کو فعال بنانے اور  آگے بڑھنے کی ہمت افزائی کرتی ہے ، یہ بات اہم ہے کہ کسی کواپریٹیو یا ایف ایف پی او کے آغاز سے ہی مدد دینے کا نظام قائم کیا جائے اور  ممبر فش فارمرز/ ماہی گیروں کی صلاحیت کو بڑھایا جائے۔ اس اسکیم کا مقصد ماہری پروری کے لئے فعال اور پائیدار آمدنی پیدا کرنے کا ماڈل کو فروغ دینے میں سہولت فراہم کی جائے ، جس سے ماہی گیری کرنے والی برادریوں کی سماجی اقتصادی ترقی میں جامع طور پر اضافہ کیا جا سکے  ۔

جناب سندیپ کمار نائک، ڈائریکٹر جنرل، این سی پی؛ ڈاکٹر کے پی راجن، ڈائریکٹر، ڈی این ایس ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹو مینجمنٹ، پٹنہ؛ ڈاکٹر ایس نورجہاں بیوی، ایڈیشنل ڈائریکٹر ماہی پروری، تمل ناڈو اور جناب انیل رانا، بورڈ آف ڈائریکٹر، ایگری آرگینک پروڈیوسر کمپنی لمیٹیڈ، اونا، ایچ پی نے ماہرین کے پینل سیشن کے دوران اپنے گرانقدر خیالات کا اظہار کیا۔ اختتام پر فورم  میں تبادلۂ خیال کا اجلاس منعقد ہوا ، جس میں تمام شرکاء کی طرف سے وسیع معاملات پر   سوال جواب کئے گئے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 8014


(Release ID: 1844211)