ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں ساحلوں کے لیے بلیو فلیگ کے معیارات

Posted On: 21 JUL 2022 2:41PM by PIB Delhi

ساحلی علاقوں کے انتظامیہ کے مربوط پروجیکٹ کے تحت، ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت ( ایم او ای ایف سی سی) نے ساحلی ماحولیات اور جمالیاتی انتظام کی خدمت (بی ای اے ایم ایس) پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت بلیو فلیگ بیچ سرٹیفیکیشن کے لیے بین الاقوامی معیارات حاصل کرنے کی غرض سے، شناخت شدہ ساحلوں پر آلودگی میں کمی، ساحل سمندر سے آگاہی، جمالیات، تحفظ، نگرانی کی خدمات اور ماحولیات کی تعلیم وغیرہ سے متعلق مختلف سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں۔

چھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 3 علاقوں میں واقع کل 10 ساحلوں کو بہترین بین الاقوامی ساحلوں کے میعار کے مطابق تیار کیا گیا ہے جس میں حفاظت اور ماحولیاتی طور پر پائیدار بنیادی ڈھانچہ، نہانے کے پانی کے قابل قبول معیار، اپنے طور پر برقرار رہنے والی توانائی کی فراہمی اور ماحولیاتی طور پر مناسب خدمات/انتظام کے اقدامات شامل ہیں۔ وہ ساحل جنہیں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ بلیو فلیگ سرٹیفیکیشن سے نوازا گیا ہے وہ ہیں:

· شیوراج پور، دیو بھومی دوارکا ضلع، گجرات

· گھوگھلا (دیو) دادارہ نگر حویلی اور دامن اور دیو

· پڈوبیدری، ضلع اڈوپی ، کرناٹک

· کاسر کوڈ، ضلع کاروار ، کرناٹک

· کپڈ، ضلع کوزی کوڈ ، کیرالہ

· کوولم، ضلع کانچی پورم ، تمل ناڈو

· ایڈن، ضلع پڈوچیری ، پڈوچیری

· رشیکونڈا، ضلع وشاکھاپٹنم ، آندھرا پردیش

· گولڈن، ضلع پوری ، اوڈیشہ

· رادھا نگر (ہیولاک)، انڈمان اور نکوبار جزائر

 اراضی سائنسز کی وزارت(ایم او ای ایس) کے تحت ساحلی تحقیق کے قومی مرکز(این سی سی آر) نے ہندوستان کے مشرقی اور مغربی ساحل کے ساتھ مختلف ساحلوں پر گندگی کے معیار کے تجزیہ پر مطالعہ کیا۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ سیاحت سے پلاسٹک کی گندگی 40فیصد سے 96فیصد تک مختلف ہوتی ہے۔ ایم او ای ایف اینڈ سی سی اور ایم او ای ایس کے ذریعہ کئے گئے مطالعات کے مطابق، زیادہ تر بندرگاہوں اور ساحلوں پر سمندر کے کنارے گندگی زیادہ ہے۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.7896

(ش ح - اع - ر ا)   

 


(Release ID: 1843474) Visitor Counter : 150


Read this release in: English , Bengali , Gujarati , Tamil