عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوان آئی اے ایس افسران کو 2047 میں ان کے طے شدہ کردار کی یاد دلائی جب ہندوستان آزادی کا 100سالہ جشن منا رہا ہو گا


سال 2020 کے اسسٹنٹ سیکرٹریوں کے بیچ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بامعنی مبادلات اور قومی حکمرانی میں یقینی بہتری لانے کے لئے ٹیکنالوجی کے بڑے پیمانے پر استعمال پر زور دیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 2015 میں وزیر اعظم مودی کے حکم پر متعارف کرائے گئے مرکزی وزارتوں/محکموں کے ساتھ اسسٹنٹ سکریٹریوں کی لازمی میعاد کے اقدام حکومت ہند  کے لئے انتہائی فائدہ مند رہا

Posted On: 17 JUL 2022 5:27PM by PIB Delhi

سال 2020 بیچ کے نوجوان آئی اے ایس افسران سے خطاب کرتے ہوئے جو اپنے متعلقہ ریاستی کیڈر میں جانے سے پہلے مرکزی حکومت میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تین ماہ کا عرصہ گزار رہے ہیں، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج انہیں 2047 میں ان کے طے شدہ مستقبل کے کردار کی یاد دہانی کرائی جب ہندوستان آزادی کا 100سالہ جشن منا رہا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عمر کے علاوہ  ان کے پاس صرف یہ موقع اور استحقاق ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت کو عوام رُخی بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم بامعنی تبادلے اور قومی حکمرانی میں یقینی بہتری لانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا شہری چاہتا ہے کہ پالیسی کی تشکیل اور پالیسی کے نفاذ کے عمل میں اس کی آواز بھی شامل ہو۔

1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوٹ کیا کہ مرکزی وزارتوں/محکموں کے ساتھ اسسٹنٹ سکریٹریوں کے لازمی میعاد گزارنے کا اقدام ایک بہت بڑا تجربہ تھا جسے 2015 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر شروع کیا گیا تھا۔ حکومت ہند کے لئے  یہ انتہائی فائدہ مند رہا۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ سکریٹریوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/محکموں میں مختلف اہمیت کے حامل پروگراموں میں بہتری لانے کے لئے اپنی آرا پیش کریں گے۔ اس سے انہیں نہ صرف اپنی مہارت اور قابلیت کا مظاہرہ کرنے کا  بلکہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے سامنے پریزنٹیشن دینے کا بھی موقع ملے گا۔ یہ ایک ایسا موقع ہو گا جو شاید ان کے سینئر بیچوں کو نہ ملا ہو۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ انہیں بتایا گیا کہ 175 افسران کے اس بیچ میں انجینئرنگ کے بیک گراؤنڈ کے ساتھ 108 افسران ہیں اور طب، نظم و نسق، قانون اور آرٹس کے بیک گراؤنڈ والے کئی افسران بھی بیچ میں شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر وہ اپنے تعلیمی پس منظر کو شو کیس کے لئے استعمال کریں کہ کس طرح وزارتیں/ محکمے اختراع کر سکتے ہیں، نئے آئیڈیاز استعمال کر سکتے ہیں اور دلالی اور رساؤ کے مکمل خاتمے کے ساتھ براہ راست شہریوں کو اعلیٰ معیار کی پیداوار فراہم کر سکتے ہیں تو یہ انتہائی قابل تعریف ہوگا۔

وزیر موصوف نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ ٹیکنو کریٹس صحت، زراعت، صفائی، تعلیم، ہنر اور نقل و حرکت جیسے شعبوں میں حکومت کے اہمیت کے حامل پروگراموں کے ساتھ انصاف کرنے میں کامیاب ہوں گے، جو ٹیکنالوجی کے ذریعہ اور ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں۔

2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چونکہ انتظامیہ اور حکمرانی سے عوام کی توقعات اور خواہشات بڑھ رہی ہیں اطلاعاتی ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ، موبائل ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ وغیرہ سے لوگوں کی زندگیوں میں ڈرامائی تبدیلیاں آ سکتی اور ان سے انتظامیہ کو لوگوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو مؤثر طریقے سے استعمال کر کے  شہریوں کی خدمات اور ان سے متعلق شکایات کے فوری حل میں مطلوبہ بہتری لائی جا سکتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوان بیوروکریٹس کومتوازن اور برد بار رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ حکومت کا دروازہ کھٹکھٹانے والے عام شہری کے ساتھ ان کا رویہ سرکاری خدمات سے لوگوں کے اطمینان کا سبب بننے والے اہم عوامل میں سے ایک ہوگا۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ تعاون اور ہمدردی سے بھرا رویہ سامنے آنے پر سرکاری ملازمین کے ساتھ کام کرنے والوں کا رویہ بھی لازمی طور پر بدل جاتا ہے۔ لہذا انہیں  رویہ بدلنے کے اس مشن میں رول ماڈل بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوان افسروں کو یہ صلاح بھی دی کہ وہ عوامی نمائندوں کے تئیں احترام رکھیں اور ان کی باتوں کو تحمل کے ساتھ سنیں اور ان کے مشوروں پر بروقت غور خوض کریں۔ انھوں نے کہا کہ جہاں بھی ممکن ہو ہمیں اپنے سے بالاتر افسران سے منظوری لے کر شہریوں کی بہبود اور ان کے مفاد میں کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ عوامی نمائندہ، خواہ وہ ایم ایل اے ہو یا ایم پی وارڈ کونسلر ہو یا پنچایت رکن، اسے عوام نے منتخب کیا ہے اور وہ افسران کو بہتر طور پر عوام کی ضرورتوں سے روشناس کراسکتا ہے اور یہ کہ کس طرح حکومت شہریوں کو مؤثر ڈھنگ سے خدمات ان کے دروازے پر مہیا کراسکتی ہے۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ نوجوان افسر جو ڈسٹرکٹ یا تحصیل یا کسی بھی محکمے کے انچارج ہوں ، انھیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ کوئی بھی شہری جسے آپ کی مدد یا تعاون کی ضرورت ہے ۔ آپ کے دفتر سے خالی ہاتھ نہ لوٹے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دیگر برسوں کی ہی طرح 2020  بیچ کے اسسٹنٹ سکریٹری  کے عہدے پر مقرر کئے گئے افسران کو حکومت ہند کے بڑے پروگراموں میں خدمات انجام دینے کا موقع دیا جارہا ہے اور ان لوگوں کو مختلف وزارتوں میں تقرری دی جارہی ہے اور اہم پروگراموں میں انھیں ذمہ داری سونپی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ان افسران سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان پروگراموں پر معیار اور مقدار کے اعتبار سے بہتر طور پر عملدرآمد کے لئے مشورے دیں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے افسران پر زور دیا کہ وہ 2013، 2014، 2015 ، 2016 اور 2017 بیچ کے اسسٹنٹ سکریٹریز کے شروع کئے گئے پروگراموں اور مشوروں کے درجے کی جانچ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی رائے اور مشورے بھی منطقی بنیادوں پر ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعہ افسران کو بہترین موقع مل رہا ہے کہ وہ سینئر ترین افسران کے ساتھ مل کر پالیسی سازی کے رموزونکات کو سمجھیں اور یہ تجربہ ان کے کیرئر میں انتہائی کار آمد ثابت ہوگا۔ اس سے انھیں یہ بھی پتہ چلے گا کہ اعلیٰ ترین سطح پر پالیسی جائزہ اور تجزیہ  کس طرح کیا جاتا ہے اور کس طرح فیصلے کئے جاتے ہیں۔

*****

U.No:7672

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1842252) Visitor Counter : 136