کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کاغذ درآمداتی نگرانی نظام (پی آئی ایم ایس)یکم اکتوبر 2022 سے نافذ العمل ہوگا؛ آن لائن رجسٹریشن کی سہولت 15 جولائی 2022 سے دستیاب ہوگی


کرنسی پیپر، بینک بانڈ اور چیک  پیپر، سکیورٹی پرنٹنگ پیپر، وغیرہ  جیسی کاغذی مصنوعات کو لازمی رجسٹریشن سے باہر رکھا گیا ہے

پی آئی ایم ایس کو متعارف کرانے کا مقصد ’’دیگر‘‘ زمرے کے تحت درآمدات پر قابو پانا ہے

یہ قدم اٹھانے کا مقصد اس زمرے کے تحت ’میک ان انڈیا‘ اور ’آتم نربھر‘ پہل قدمی کو فروغ دینا ہے

Posted On: 12 JUL 2022 6:29PM by PIB Delhi

غیر ملکی تجارت کے ڈائرکٹوریٹ جنرل (ڈی جی ایف ٹی) نے ’آزاد‘  سے  ’پی آئی ایم ایس کے تحت لازمی رجسٹریشن  سے مشروط آزاد‘  اہم کاغذی مصنوعات کی درآمداتی پالیسی میں ترمیم کرتے ہوئے کاغذ درآمداتی نگرانی نظام (پی آئی ایم ایس) متعارف کرایا ہے۔  پی آئی ایم ایس یکم اکتوبر 2022 سے نافذ العمل ہوگا۔ تاہم، رجسٹریشن کی آن لائن سہولت 15 جولائی 2022 سے دستیاب ہوگی۔

پی آئی ایم ایس  کا اطلاق ایک گھریلو علاقائی یونٹ کے ذریعہ مختلف اقسام کی کاغذی مصنوعات کی درآمدات پر ہوگا، اس کے تحت نیوزپرنٹ، ہاتھ سے تیار شدہ کاغذ، لیپت کاغذ اور غیر لیپت کاغذ، لیتھو اور آفسیٹ کاغذ، ٹوئلیٹ پیپر، کارٹنس، لیبل، وغیرہ جیسی 201 ٹیرف لائنوں پر احاطہ کیا گیا ہے۔ تاہم کرنسی پیپر، بینک بانڈ اور چیک پیپر، سکیورٹی پرنٹنگ پیپر، وغیرہ جیسی کاغذی مصنوعات کو لازمی رجسٹریشن سے باہر رکھا گیا ہے۔

پی آئی ایم ایس کے مطابق، ایک درآمدکار کو، درآمداتی کھیپ کی آمد کی متوقع تاریخ سے نہ تو 75 ویں دن سے پہلے اور نہ ہی 5 ویں دن  کے بعد، محض 500 روپئے کے بقدر کی رجسٹریشن فیس  ادا کرکے آن لائن نظام کے توسط سے ایک خودکار رجسٹریشن نمبر حاصل کرنا ہوگا۔ خودکار رجسٹریشن نمبر 75 دنوں کی مدت کے لیے قابل قبول رہے گا اور اجازت شدہ مقدار کے لیے، رجسٹریشن کی ویلیڈٹی مدت کے دوران اسی رجسٹریشن نمبر کے تحت ایک سے زائد کنسائنمنٹ بل آف اینٹری (بی او ای) کی اجازت ہوگی۔

اس کے علاوہ، پی آئی ایم ایس کے تحت رجسٹریشن خصوصی اقتصادی زون/آزاد تجارت ویئر ہاؤسنگ زون میں کسی یونٹ کے ذریعہ درآمد کے وقت یا پی آئی ایم ایس کے تحت احاطہ شدہ اشیاء کی برآمدات پر مبنی یونٹ کے ذریعہ درآمد کے وقت بھی ضروری ہوگا۔ حالانکہ، اگر  ایس ای زیڈ/ایف ٹی ڈبلیو زیڈ/ ای او یو میں داخلے کے وقت پی آئی ایم ایس کے تحت پہلے سے درج رجسٹر کاغذ کی پروسیسنگ نہیں ہوئی ہے، تو ایس ای زیڈ/ ایف ٹی ڈبلیو زیڈ/ ای او یو سے ڈی ٹی اے تک کسٹمز کلیئرینس کے وقت ڈومیسٹک ٹیریٹری ایریا (ڈی ٹی اے) یونٹ کو پی آئی ایم ایس کے تحت رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔

گھریلو کاغذ صنعت کے مطالبات کی بنیاد پر، پی آئی ایم ایس کے متعارف کرانے کا مقصد ’’دیگر‘‘ زمرے  کی ٹیرف لائنوں کے تحت درآمدات پر قابو پانا، انڈر انوائسنگ کے ذریعہ گھریلو منڈی میں کاغذی مصنوعات کی ڈمپنگ، غلط معلومات فراہم کرکے ممنوعہ اشیاء کا داخلہ ، تجارتی معاہدات کے بجائے دیگر ممالک کے توسط سے اشیاء کے نقل و حمل کے لیے دیگر راستے اختیار کرنا وغیرہ جیسے امور پر قابو پانا ہے۔ اس زمرے کے تحت ’میک ان انڈیا‘ اور ’آتم نربھر‘ پہل قدمی کو بھی فروغ حاصل ہو سکتا ہے۔

حالانکہ، اگر ایس ای زیڈ/ ایف ٹی ڈبلیو زیڈ/ ای او یو میں 8-ہندسہ کی سطح پر ایچ ایس کوڈ میں تبدیلی کے ساتھ پروسیسنگ  ہوئی ہے ، تو ڈی ٹی اے میں درآمدکار کو پی آئی ایم ایس کے تحت خود کو درج رجسٹر کرانا ہوگا، اگر پروسیس سے گزرا ہوا آئیٹم پی آئی ایم ایس کے تحت احاطہ شدہ 201 ٹیرف لائنوں میں سے کسی ایک تحت آتا ہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7491



(Release ID: 1841078) Visitor Counter : 172


Read this release in: Bengali , Telugu , English , Hindi