سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
کرناٹک میں گوا /کرناٹک سرحد سے لےکر کندا پورسیکشن تک قومی شاہراہ نمبر 17 کے لئے چار لین کے پروجیکٹ کا کام دسمبر 2022تک مکمل کرنے کا ہدف ہے
Posted On:
04 JUL 2022 11:38AM by PIB Delhi
ریاست کرناٹک میں گوا/کرناٹک سرحد سے لے کر کندا پورسیکشن تک قومی شاہراہ نمبر 17 پر چار لین پروجیکٹ کا کام مکمل ہونےوالا ہے۔سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے ایک سلسلے وار ٹویٹ میں اطلاع دی ہے کہ فی الحال اس پروجیکٹ کا کام 173 کلومیٹر (مجموعی طورپر کام کا 92.42فیصد مکمل ) اور جب پروجیکٹ پر ٹریفک شروع ہوجا ئے گا تو پروجیکٹ کا باقی کام دسمبر 2022 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
وزیرموصوف نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی وسیع النظر قیادت کےتحت حکومت ملک بھر میں عالمی سطح کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرنے کی سمت میں زورشور سے کام کررہی ہے اوروہ کنکٹوٹی کے ذرریعہ کامیابی کے دور کی طرف نئے ہندوستان کو گامزن کرنے کی قیادت کررہے ہیں۔
جناب گڈکری نے کہا کہ 187 کلومیٹر تک اس پروجیکٹ کو توسیع دی جائے گی، پروجیکٹ کی اس توسیع کے ایک طرف بحیرہ عرب کا ساحل ہے اور دوسری طرف مغربی گھاٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دلکش منظر کی وجہ سے یہ بے حد خوبصورت نظارہ ہے اور یہ پروجیکٹ مغرب اورجنوبی ہندوستان کے درمیان ایک اہم ساحلی شاہراہ لِنک بھی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کلیدی یا اہم شاہراہ مختلف النوع جغرافیائی حالات اور خصوصیات والے علاقوں سے ہوکر گزرتی ہے اور اس کا تقریباََ 5فیصد حصہ رولنگ ٹیرین یعنی مخصوص جغرافیائی حالات ( 45فیصد ) پر مشتمل ہے اور 24 کلومیٹر کی طوالت ،پہاڑی علاقے والی جغرافیائی کیفیت کی حامل ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کوایک ورلڈ کلاس روڈ انفراسٹرکچر کا تجربہ مہیا کرنے کے مقصد سے یہ پروجیکٹ بڑے شہروں ، جن میں پنویل ، چپلن ، رتناگری ،پناجی ، مارگاؤ، کروار ،اڈوپی ، سورتھکل ، منگلور ،کوزی کوڈ ،کوچی ،تھرواننتا پورم اور کنیا کماری کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے ۔
جناب گڈکری نے کہا کہ اس شاہراہ کی ترقی سے جس علاقے پر یہ پروجیکٹ مشتمل ہے اس کی اقتصادی ترقی کو ایک نئے تجارتی اور صنعتی فروغ کے لئے کئی گنا مواقع ملنے کے ساتھ ایک نئی قوت ملنے میں مد د ملے گی۔انہوں نے کہا کہ اس سے مقامی آبادی کو براہ راست اور بالواسطہ طور پر ملازمت حاصل کرنے کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اس پروجیکٹ کے ذریعہ سفر کی مدت میں کمی آئے گی ،حادثات کم ہوں گے،گاڑیوں کے چلنے میں آنے والے خرچ میں کمی آئے گی اور اس سے بین ریاستی مسافروں کو بہترین سڑک کی سہولت ملنے سے ایندھن کی بچت ہوگی اور بھیڑ بھاڑ سے نجات ملے گی۔
*************
ش ح۔ا م۔رم
(04-07-2022)
U-7197
(Release ID: 1839033)
Visitor Counter : 164