کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
جناب منسکھ منڈاویہ نے دوا سازی کی صنعتوں سے کہا: عالمی مارکیٹ پر قبضہ کرنے کے لیے ‘حجم’ سے ‘ویلیو’ قیادت کی طرف پیش رفت کرنے کا وقت ہے
‘‘آئیے ہم عالمی نوعیت کے بہترین طریقوں سے سیکھیں، اور عالمی سطح پر اپنے اثرات کو بڑھاتے ہوئے گھریلو مانگ کو پورا کرنے کے لیے اپنے ماڈل تیار کریں’’
حکومت صنعت دوست پالیسیوں کے ساتھ دوا ساز کمپنیوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ
اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کلی، جامع، متحرک اور طویل مدتی پالیسیوں کی بنیاد ہوگی
Posted On:
02 JUL 2022 7:10PM by PIB Delhi
کیمیکلز اور فرٹیلائزرز اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے انڈین فارماسیوٹیکل الائنس کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں دواسازی کی صنعت کے چیمپینوں اور لیڈروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا۔‘‘آئیے عالمی فارماسیوٹیکل مارکیٹ پر قبضہ کرنے کے لیے ‘حجم’سے ‘ویلیو’ لیڈرشپ کی طرف بڑھیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم تحقیق، مینوفیکچرنگ اور اختراع کے عالمی سطح کے بہترین طریقوں سے علم حاصل کریں اور اپنے ایسے ماڈل تیار کریں جو گھریلو ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے پیداوار کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنے عالمی نقش کو بڑھانے میں سود مند ثابت ہو۔ میٹنگ کا مقصد ہندوستان کے فارما ویژن 2047 اور ہندوستانی فارماسیوٹیکل سیکٹر کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اس سیشن میں ہندوستان میں فارما انڈسٹری کی موجودہ پوزیشن، حکومت کی طرف سے پچھلے چند سالوں میں اٹھائے گئے اہم اقدامات اور باہمی تعاون پر مبنی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا جو اس وژن کو پورا کرنے میں ہندوستان کی مدد کریں گے۔
تمام شعبوں میں آتم نربھرتا حاصل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کا اعادہ کرتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آنے والے سالوں میں فارماسیوٹیکل سیکٹر کو اس کی ترقی کی رفتار میں تیز ی لانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے سے ہی مطلوبہ ‘‘ افرادی طاقت اور برانڈ کی طاقت’’ ہے اور ہندوستانی کمپنیاں آج عالمی سطح پر اعلیٰ پوزیشنوں پر قبضہ کرنے کے لیے ایک موڑ پر ہیں۔ ہندوستان کو اس کی عام ادویات کی پیداوار اور عالمی منڈی میں حجم کے حصہ کی بنیاد پر‘‘دنیا کی فارمیسی’’ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ وقت آگے بڑھنے اور قدر کی بنیاد پر اعلیٰ عالمی پوزیشن پر قبضہ کرنے کا ہے۔
ہندوستان کے ‘‘واسودیوا کٹمبکم’’ فلسفے کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘‘ہم نے ہمیشہ دنیا کی حمایت کرنے پر یقین کیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے گھریلو مطالبات کو بھی متوازن رکھا ہے۔ یہ وبائی بحران کے دور کی بات ہے کہ جب دنیا نے ہندوستان کی طرف دیکھا، اور ہم نے انہیں مایوس نہیں کیا ۔ اس سے ہندوستان کی اہلیت کی عالمی سطح پر تعریف ہوئی ہے اور ہمیں اب اس موقع کا استعمال اسے‘‘ڈیسکور اینڈ میک ان انڈیا’’کی اگلی سطح پر لے جانے کے لیے کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے طویل مدتی پالیسیوں کی اہمیت پر زور دیا جو صنعت کو استحکام فراہم کرتی ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت صنعت دوست پالیسیوں اور سرمایہ کاروں کو ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے ساتھ فارما کمپنیوں کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ایک جامع نقطہ نظر اختیار کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ ہماری پالیسیاں وسیع اور جامع اسٹیک ہولڈر مشاورت پر مبنی ہیں جو جامع، طویل مدتی اور متحرک پالیسی ماحولیاتی ایکو سسٹم کے لئے بنیاد فراہم کرتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی، انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں فارما انڈسٹری کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے جو کہ قیادت کے لئے بالکل تیار ہے اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اپنے ماڈل اور اقدامات تجویز کرنے، اختراعی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنے اور تحقیق اور ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت اس شعبے کو ہموار کرنے والی پالیسیوں اور پی ایل آئی جیسی موثر اسکیموں کے ذریعے مضبوط کرے گی جو جدید تحقیق میں معاونت کرتی ہیں۔ پالیسی محاذ کے علاوہ، ڈاکٹر منڈاویہ نے تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری، موثر مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کے ساتھ جدید کاری کے لیے کافی مواقع پیدا کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی جو کہ اب وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان اقدامات کے ذریعے ہم اس شعبے کے لیے ایک متحرک ماحولیاتی نظام تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
محترمہ ایس اپرنا، سکریٹری، فارماسیوٹیکل ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ حکومت ہند دوا سازی کے شعبے کے لیے ہمارے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے، جس میں صنعت کے ساتھ منسلک مختلف اقدامات سے لے کر رسائی، اختراع، معیار اور قابل استطاعت پر توجہ مرکوز رکھنے تک امور شامل ہے جس سے ہندوستان کو فارما ویژن 2047حاصل کرنے میں مدد مل سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ مینوفیکچرنگ کو وسعت دینے اور معیار کے جائزوں کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی کے استحکام، اصلاحات اور ریگولیٹری میں آسانی کے مسئلے پر توجہ دے رہی ہیں۔ حکومت ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ( آر اینڈ ڈی ) ، برآمدات اور ڈیجیٹلائزیشن میں سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے، نئے سٹارٹ اپس اور انٹرپرینیورشپ کے اقدامات کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جائزے کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے اور مناسب چینل کے ذریعے احتساب کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ان عوامل پر توجہ مرکوز کرنے سے ہمیں فارماسیوٹیکل سیکٹر میں ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور اس شعبے میں مزید اعتماد پیدا ہوگا۔
انڈین فارماسیوٹیکل الائنس نے پالیسی کے استحکام، اختراع، ریگولیٹری فریم ورک میں اصلاحات اور شفافیت و جوابدہی سمیت آسانی، سی ڈی ایس سی او میں جائزہ لینے کے عمل، اسکیموں کے نفاذ کی باقاعدہ نگرانی، قیمتوں کا تعین اور اس سے منسلک کنٹرول، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری جیسے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اور اس پر روشنی ڈالی جس کا مقصد تحریک فراہم کرنا ہے۔ جدت طرازی میں تحقیق، برآمدات کو بڑھانے کے لیے کیمیکل اور اے پی آئی کی مینوفیکچرنگ صلاحیت میں توسیع، معلومات کے اشتراک کو بڑھانے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن، طبی تعلیم میں استعمال اور معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں اضافہ، اور کس طرح شروع میں بہترین افرادی قوت کو استعمال کرنے کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون اورسرمایہ کاری کے ذریعے ‘‘برانڈ انڈیا’’ کو تقویت بخشی جائے۔
*************
ش ح ۔ ج ق۔ رض
U. No.7247
(Release ID: 1838911)
Visitor Counter : 193