نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

اسکولوں کو طلبہ میں تجسس اور اختراع کے جذبے کو فروغ دینا چاہیے: نائب صدر


’بہترین اسکل اسکول آج طلباء کو جو دے سکتے ہیں وہ ہے موافقت (ایڈپٹیبلٹی)‘

نائب صدر نے فیلڈ سرگرمیوں اور کمیونٹی سروس اقدامات کے ساتھ کلاس روم کی تعلیم کی تکمیل کی اپیل مطالبہ کی

نائب صدر اسکولوں میں ذریعہ تعلیم کے طور پر مادری زبان کو اپنائے جانے کے حامی ہیں

جناب نائیڈو نے کہا ’’ اقدار کے بغیر تعلیم، تعلیم ہے ہی نہیں‘‘

نائب صدر جمہوریہ نے ویلور انٹرنیشنل اسکول کا افتتاح کیا

Posted On: 29 JUN 2022 2:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  29جون 2022 ۔ نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ملک بھر کے اسکولوں سے اپیل کی کہ وہ طلبہ میں تجسس، اختراع اور عمدگی و امتیاز کے جذبے کو پروان چڑھائیں، تاکہ وہ اکیسویں صدی کی ٹیکنالوجی سے چلنے والی دنیا کے چیلنجوں کے لیے تیار ہوں۔

رٹامار (روٹ) تعلیم سے پرہیز کرتے ہوئے تعلیم کے لیے مستقبل رخی کے نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ ’’بہترین اسکل اسکول جو آج طلبہ کو دے سکتے ہیں وہ موافقت (ایڈپٹیبلٹی) ہے‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’طلباء کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لئے تیزی سے سوچنے، چست و چالاک بننے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اختراع کرنے کی تربیت دیں۔‘‘

نائب صدر چنئی کے قریب وی آئی ٹی گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کی پہل ویلور انٹرنیشنل اسکول کا افتتاح کررہے تھے۔ بچے کے ابتدائی سالوں میں اسکول کی تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ روایتی نظام تعلیم کے تحت طلبہ زیادہ تر وقت کلاس روم کی چہار دیواری میں گزار رہے ہیں۔ انھوں نے طلباء کو ’’باہر کی دنیا کا تجربہ کرنے، فطرت کی گود میں وقت گزارنے، معاشرے کے تمام طبقات کے ساتھ بات چیت کرنے، اور مختلف دستکاریوں اور تجارتوں کو سمجھنے‘‘ کی ترغیب دینے پر زور دیا۔

 

 

جناب نائیڈو چاہتے تھے کہ کلاس روم کی تعلیم کو فیلڈ سرگرمیوں، سماجی بیداری اور کمیونٹی سروس کے اقدامات کے ساتھ ضم کیا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ چھوٹی عمر سے ہی طلباء میں خدمت اور حب الوطنی کے جذبے کو ابھارنے کی اشد ضرورت ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے یاد دلایا کہ بھارت کا قدیم گروکل نظام ایک فرد کی مجموعی ترقی پر مرکوز ہے، جس میں استاد بچے کے ساتھ وقت گزارتا ہے۔ اس میں کردار کی تشکیل اور طلباء کی درست تشخیص (اسیسمنٹ) پر زور تھا۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ اسکولوں کو ’گرو شیشیہ پرمپرا‘ کے مثبت پہلوؤں کو مستعار لینا چاہیے، جناب نائیڈو نے نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے درمیان مصنوعی علیحدگی کو دور کرنے اور تعلیم میں کثیر الموضوعاتی کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ چاہتے تھے کہ اسکول اقدار پر مبنی، جامع تعلیم فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کریں جو کہ ’’ہر طالب علم کی سب سے بڑی صلاحیت اور اعلیٰ خوبیاں‘‘ سامنے لائے۔ انھوں نے یاد دلایا کہ ’’اقدار کے بغیر تعلیم بالکل بھی تعلیم نہیں ہے‘‘۔

اسکولوں میں ذریعہ تعلیم کے طور پر مادری زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ’’ہمیں طلبہ کو ان کے سماجی ماحول میں اپنی مادری زبان میں آزادانہ بات کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔ جب ہم آزادی اور فخر سے اپنی مادری زبان میں بات کر سکیں گے تب ہی ہم اپنے ثقافتی ورثے کی صحیح معنوں میں ستائش کر سکیں گے۔

انھوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مادری زبان کے علاوہ دیگر زبانوں میں مہارت ثقافتی پل بنانے میں مدد کرتی ہے اور تجربے کی نئی دنیا کے لیے دریچے کھولتی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ’’کسی بھی زبان کو مسلط نہیں کیا جانا چاہئے اور نہ ہی اس کی مخالفت کی جانی چاہئے‘‘، نائب صدر نے مشورہ دیا کہ ہر کسی کو زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھنی چاہئیں، لیکن مادری زبان کو فوقیت دی جانی چاہئے۔

جناب نائیڈو نے اسکولوں سے بھی اپیل کی کہ وہ طلباء کو، بچوں کی ہمہ جہت ترقی کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ جسمانی سرگرمی کی ترغیب دیں۔ انھوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ صحت مند طرز زندگی اپنانے کے لیے جوش و خروش سے کھیلوں میں حصہ لیں یا کسی بھی قسم کی ورزش کریں۔

تمل ناڈو حکومت کے ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب ٹی ایم انبارسن، وی آئی ٹی گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے بانی اور چانسلر ڈاکٹر جی وشواناتھن،  وی آئی ایس کے چیئرمین اور وی آئی ٹی کے نائب صدر جناب جی وی سیلوام، وی آئی ٹی کے نائب صدر جناب شنکر وشواناتھن، وی آئی ٹی کے نائب صدر ڈاکٹر سیکر وشواناتھن اور دیگر اس تقریب کے دوران موجود تھے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.7077



(Release ID: 1838015) Visitor Counter : 231