ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

بھارت عالمی برادری کو یقین دلاتا ہے کہ پی ایم مودی کی قیادت میں وہ ’’ہماری‘‘ زمینوں، پانیوں اور سمندروں کے کم از کم 30 فیصد کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے اور 2030 تک 30X30 کے اپنے وعدے پر قائم ہے


بھارت کے ارضیاتی علوم (ارتھ سائنسز) کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے بیان میں پرتگال کے لزبن میں اقوام متحدہ کی سمندری کانفرنس (یو این اوشین کانفرنس) میں سمندری اور ساحلی ماحولیاتی نظام، مینگرووز اور مرجان کی چٹانوں کورل ریفس)  کے تحفظ کے لیے بھارتی اقدامات، پروگراموں اور پالیسی اقدامات کی فہرست پیش کی

بھارت، شراکت داری اور ماحول دوست حل کے ذریعے ایس ڈی جی- گول14 کے نفاذ کے لیے سائنس اور اختراع پر مبنی حل فراہم کرنے کی پیشکش کرتا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اقوام متحدہ کے مندوبین کو مطلع کیا کہ بھارت ’’ساحلی صاف ستھری سمندری مہم‘‘ کے لیے پرعزم ہے اور جلد ہی سنگل یوز پلاسٹک پر مکمل پابندی کا ہدف حاصل کرلے گا

Posted On: 28 JUN 2022 5:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  28جون 2022 ۔ بھارت نے آج عالمی برادری کو یقین دلایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وہ ’’ہماری‘‘ زمینوں، پانیوں اور سمندروں کے کم از کم 30 فیصد کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے اور اس طرح 2030 تک 30X30 کے اپنے وعدے پر قائم ہے۔

لزبن میں اقوام متحدہ کی اوشین کانفرنس میں بھارت کا موقف پیش کرتے ہوئے، بھارت کے ارضیاتی علوم (ارتھ سائنسز) کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، سی او پی قرارداروں کے مطابق مشن موڈ میں 30X30 کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تمام کوششیں جاری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ یہاں اقوام متحدہ کے فورم پر دنیا کے سامنے مودی کے سمندر اور سمندری وسائل کے تحفظ اور ان کی بقا کے وژن کو پیش کرنے کے لیے موجود ہیں۔

1.jpeg

یاد رہے کہ بھارت نے فطرت اور لوگوں کے لیے اعلیٰ عزائم اتحاد (ہائی امبیشن کولیشن) میں شمولیت اختیار کی تھی، جس کی شروعات جنوری 2021 میں پیرس میں ’’ایک سیارہ سربراہی اجلاس (وَن پلینیٹ سمٹ)‘‘ میں ہوئی تھی، اور جس کا مقصد 2030 تک دنیا کی کم از کم 30 فیصد زمین اور سمندر کی حفاظت کے لیے ایک بین الاقوامی معاہدے کو فروغ دینا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 5 روزہ کانفرنس میں شریک 130 سے ​​زیادہ ممالک کے وزراء، مندوبین اور نمائندوں کو یقین دلایا کہ بھارت شراکت داری اور ماحول دوست حل کے ذریعے ایس ڈی جی- گول 14  کے نفاذ کے لیے سائنس اور اختراع پر مبنی حل بھی فراہم کرے گا۔ گول 14 میں سمندروں (اوشین)، سمندروں اور سمندری وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کانفرنس کے موضوع’’گول14 کے نفاذ کے لیے سائنس اور اختراع پر مبنی سمندری کارروائی کو بڑھانا: اسٹاک ٹیکنگ، شراکت داری اور حل‘‘پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت پائیدار ترقی کے ہدف -14 کو حاصل کرنے کے لیے وہ تمام ممکنہ اقدامات کرے گا، جو پانی کے نیچے زندگی کو درپیش کچھ چیلنجوں کو حل کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پی ایم مودی کی سربراہی والی حکومت نے سمندری اور ساحلی ماحولیاتی نظام، مینگرووز اور مرجان کی چٹانوں (کورل ریفس) کے تحفظ کے لیے مختلف وزارتوں اور محکموں کے ذریعے متعدد اقدامات، پروگرام اور پالیسی مداخلتیں کی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت ’’کوسٹل کلین سیز کمپین‘‘ یعنی سمندر کے ساحلی علاقوں کو صاف ستھرا بنانے کی مہم کے تئیں پرعزم ہے اور اعلان کیا کہ بھارت جلد ہی سنگل یوز پلاسٹک پر مکمل پابندی حاصل کرلے گا۔ انھوں نے کہا کہ بہترین مثالوں میں سے ایک پلاسٹک/پولی تھین تھیلوں کو مرحلہ وار ختم کرنا اور متبادل جیسے کہ کاٹن/جوٹ کے کپڑے کے تھیلوں کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ایک قومی پالیسی کی تشکیل کے ایک حصے کے طور پر مختلف میٹرکس یعنی ساحلی پانیوں، تلچھٹ، بائیوٹا اور ساحلوں میں، سائنسی اعداد و شمار اور معلومات جمع کرنے سے متعلق تحقیق شروع ہو چکی ہے۔

2.jpeg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت نے اگلی دہائی کے لیے اپنے وژن کی نقاب کشائی کی ہے، جس میں 2030 تک بھارت کی ترقی کے دس اہم ترین جہتوں کو درج کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت سرکار ’’بھارت ے لئے نیلگوں معیشت پالیسی‘‘ کی نقاب کشائی کرنے کے عمل میں ہے۔ ارضیاتی سائنس کی وزارت کی طرف سے چھ موضوعاتی شعبوں کے ساتھ گہرے سمندر مشن (ڈیپ اوشین مشن) کو نافذ کیا جا رہا ہے، جس میں کلائمیٹ ریزیلینس  کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے سمندری موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مشاورتی خدمات کا فروغ، گہرے سمندری حیاتیاتی تنوع کی تلاش اور تحفظ، سمندر کے استعمال، وسائل اور صلاحیت سازی کے لئے ٹیکنالوجی کا فروغ شامل ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے رکن ریاستوں کو بتایا کہ بھارت نے ایس ڈی جی اشاریہ جات پر طریقہ کار اور ڈیٹا کے فرق کو دور کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ اچھی طرح سے تعاون اور شراکت داری قائم کی ہے اور صاف ستھرے، صحت مند، پیداواری، قابل قیاس آرائی، محفوظ اور قابل رسائی سمندر کی خاطر پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کی دہائی برائے سمندری سائنس 2021-2030 کے لیے کام کر رہا ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بھارت متعدد ممالک کے ساتھ مربوط اوشین مینجمنٹ کے شعبوں اور پائیدار ترقی و ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے میرین اسپیٹیل پلانس کے فریم ورک کا شراکت دار ہے۔ اس نے بحرالکاہل جزیرائی ممالک (پی آئی سی) کی ضروریات اور خواہشات کو پورا کرنے کے لیے سسٹین ایبل کوسٹل اینڈ اوشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس سی او آر آئی) کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کانفرنس کے شریک میزبان پرتگال اور کینیا کا شکریہ ادا کیا اور کووِڈ-19 کے فوراً بعد پائیدار ترقی کے اس ہدف کے تعلق سے بروقت اقدامات کے لیے حمایت کو متحرک کرنے کی خاطر اقوام متحدہ کے صدر کے انتہائی ضروری اقدام کو سراہا۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.6997



(Release ID: 1837726) Visitor Counter : 153