بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بھارتی بحریہ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ کے مابین بھارتی بحریہ کے عملے کی مرچنٹ نیوی میں منتقلی کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے


اس مفاہمت نامے سے بھارتی بحریہ سے سبکدوش ہونے والے عملے کو فائدہ ہوگا اور اور انھیں مرچنٹ شپس پر کام کرنے کا موقع فراہم ملے گا

Posted On: 21 JUN 2022 4:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 جون 2022:

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف شپنگ نے ڈی جی ایس آرڈر نمبر 17 مورخہ 20 جون 2022 جاری کیا ہے جس میں مرچنٹ نیوی کو بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کے لیے 16 منتقلی اسکیموں کی تفصیل دی گئی ہے۔ یہ منتقلی کی اسکیمیں بھارتی بحریہ کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد تیار کی گئی ہیں۔

ان اسکیموں سے سبکدوش ہونے والے بھارتی بحریہ کے عملے کو، بین الاقوامی بحری تنظیم کے تربیتی سرٹیفکیشن اور واچ کیپنگ کنونشن کے معیارات کے مطابق، مرچنٹ شپس پر کام کرنے کے لیے ضروری سرٹیفکیشن حاصل کرکے  مرچنٹ نیوی میں آسانی سے منتقل کرنے کے اہل بنائیں گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OP6B.jpg

ان اسکیموں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بھارتی بحریہ کی جانب سے عملے کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی، اے وی ایس ایم، این ایم، نیز حکومت ہند کی بندرگاہوں کی جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی جانب سے جہاز رانی کے ڈائریکٹر جنرل جناب امیتابھ کمار نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

منتقلی کی اسکیموں کی کچھ اہم جھلکیاں اس طرح ہیں:

  • یہ بحری جہازوں پر انجن روم کے کام میں شامل اہلکاروں کی منتقلی کو پورا کرتا ہے جو ریٹنگ سے آرٹیفائسرز سے انجینئرز تک ہے اور برقی فرائض کے ساتھ ساتھ میکانیکی انجن کی ڈیوٹی پر کام کرنے والوں کے لیے متبادل بھی فراہم کرتا ہے۔
  • یہ کم از کم برج کورسز، سی سروس اور ان لوگوں کی جانچ پڑتال کے ساتھ مساوی منتقلی کی تکمیل کرتا ہے جو بھارتی بحریہ کے ساتھ اپنے دور میں ایک خاص مقام پر پہنچ چکے ہیں لیکن مرحلہ وار ایس ٹی سی ڈبلیو سرٹیفکیشن حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
  • یہ این سی وی جہاز سے غیر ملکی جانے والے جہازوں کی تصدیق تک بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کو مزید مختلف اختیارات فراہم کرتا ہے۔
  • یہ ایک انجینئرنگ برانچ کے انچارج افسر سے لے کر دوسرے انجینئر  اور تجارتی جہاز کے چیف انجینئر تک کے مرحلہ وار ایس ٹی سی ڈبلیو سرٹیفکیشن کو بھی پورا کرتا ہے جو بھارتی بحریہ میں اپنے کیریئر میں ترقی کرتے ہوئے بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کے ذریعہ حاصل کی جائے گی۔ اس سے اس وقت مدد ملتی ہے جب بحریہ کا انجینئرنگ اہلکار چند سال کی ملازمت کے بعد ہی بھارتی بحریہ سے نکل جاتا ہے۔ تاہم ضروری ایس ٹی سی ڈبلیو سرٹیفکیشن مرچنٹ نیوی میں اس کی ہموار منتقلی کو آسان بنائے گی۔
  • یہ مکینیکل آرٹیفائسرز کے عمل کو ہموار کرتا ہے تاکہ وہ نیئر کوسٹ ایریا میں کام کرنے والے مرچنٹ شپس، جو جو 3000 کلوواٹ سے کم پروپلشن پاور کے حامل ہوں، کے چیف انجینئر بن سکیں۔
  • اس سے الیکٹریکل انجینئرز اور الیکٹریکل آرٹیفائسرز متعلقہ برجنگ کورسز کے ساتھ مرچنٹ جہازوں کے الیکٹرو ٹیکنیکل آفیسر بننے کے اہل ہوں گے۔
  • بھارتی بحریہ کے ماہر ایگزیکٹو برانچ افسران 500 مجموعی ٹن یا اس سے زیادہ کے جہازوں پر نیوی گیشنل واچ کے انچارج افسر کے طور پر اہلیت کا سرٹیفکیٹ حاصل کریں گے (یعنی سیکنڈ میٹ مرچنٹ نیوی جہازوں (ایف جی/ این سی وی)، چیف میٹ اینڈ ماسٹر (دیگر ممالک جا رہے اور ساحلی سمندر سے قریب)۔
  • بھارتی بحریہ کے ایگزیکٹو برانچ افسر 500 مجموعی جہازوں پر نیوی گیشنل واچ کے انچارج افسر کے طور پر اہلیت کا سرٹیفکیٹ حاصل کریں گے
  • بھارتی بحریہ کے ریڈیو افسران مرچنٹ نیوی جہازوں کے جنرل ریڈیو آپریٹرز کی حیثیت سے اہلیت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔ بھارتی بحریہ کے ڈیک سیلرز مرچنٹ نیوی ڈیک ریٹنگ میں منتقل ہوسکتے ہیں جو نیویگیشنل واچ کا حصہ ہیں۔ بھارتی بحریہ کے شیف سند یافتہ مرچنٹ نیوی شیف بن سکتے ہیں۔

اس اسکیم میں بھارتی بحریہ کی جانب سے اپنے افسران اور ریٹنگز کی تربیت کو قبول کرنے اور بھارتی بحریہ کی جانب سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر بھارتی بحریہ یا کارگو جہازوں پر بحری خدمات کے تجربے کا تصور کیا گیا ہے۔

****

U. No. 6744

(ش ح - ع ا- ع ر)



(Release ID: 1835976) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Hindi , Tamil