کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کے دیوالیہ پن اور  دیوالیہ ہونے سے متعلق بورڈ (آئی بی بی آئی) نے بھارت کے دیوالیہ پن اور دیوالیہ بورڈ کے (کارپوریٹ  کے لئے دیوالیہ پن کو حل کرنے کا عمل) ریگولیشن 2016  میں ترمیم کی

Posted On: 15 JUN 2022 5:38PM by PIB Delhi

بھارت کے دیوالیہ پن اور دیوالیہ کے بورڈ (آئی بی بی آئی / بورڈ) نے  دیوالیہ پن اور دیوالیہ بورڈ  ( کارپوریٹ افراد کے لئے دیوالیہ پن کے حل کے عمل) (دوسری ترمیم) ریگولیشن 2016 (سی آئی آر پی  ریگولیشن) کو  14  جون  2022 کو مشتہر کیا ہے۔

اس ترمیم کے تحت قرض  خواہوں کو  دیوالیہ پن اور دیوالہ سے متعلق بورڈ  2016  کی دفعہ 9  کے تحت داخل کردہ درخواست کے ساتھ ، جہاں  قابل عمل ہو،  جی ایس  ٹی آر  -1  فارم ، جی ایس ٹی آر -3  بی  فارم اور  ای- وے بلوں کی تفصیلات  فراہم کرنی ہوں گی۔ یہ اضافی دستاویزات  کارپوریٹ قرض لینے والوں کے ساتھ  لین دین کے  ثبوت کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا، جس سے  درخواست کو قبول کرنے کے عمل میں آسانی ہوگی۔ یہ دستاویزات ، جنہیں  دعوے کے طرز پر داخل کیا گیا ہے،  پیشہ ور افراد کو دعوؤں  کی  جانچ  میں مدد دینے میں تعاون کریں گے۔ اس کے علاوہ  قرض خواہوں کو ، جو  کوڈ کی دفعہ 7  اور 9  کے تحت  درخواست  داخل کر رہے ہیں، انہیں  اپنے پین  اور  ای -میل آئی ڈی   تفصیلات دینی بھی ضروری ہے تاکہ بلا رکاوٹ  خط وکتابت کو یقینی بنایا جاسکے۔

معلومات کی دستیابی کو بہتر بنانے کی خاطر اس ترمیم سے  قرض دار  ،کمپنی کے بانیوں یا  کارپوریٹ  قرض داروں  کے مینجمنٹ سے منسلک دیگر افراد  پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایوائڈنس ایپلی کیشنز کی تیاری میں مدد کے لئے  ایسے فارمیٹ میں  ریزولیشن پروفیشنل کے ذریعہ طلب کردہ معلومات فراہم کرے۔

یہ ترمیم  قرض خواہوں پر بھی  یہ ذمہ داری عائد کرتی ہے کہ وہ قرض دار کارپوریٹ  کے اثاثوں اور  واجبات ، مالی  اسٹیٹمنٹ اور  اپنے ریکارڈ  میں دستیاب متعلقہ مالی معلومات  فراہم کرے تاکہ  ریزولیشن پروفیشنل  کو ایوائڈنس ایپلی کی تیاری کے لئے  لین دین یا فارنسک آڈٹ رپورٹ  سے حاصل کردہ  معلومات  کی فراہمی  کے ذریعہ    مدد دی جاسکے۔

یہ ترمیم  کارپوریٹ  دیوالیہ پن کو حل کرنے کے عمل  (سی آئی آر  پی) کے ختم ہونے کے بعد  تصفیہ کرنے والی اتھارٹی  میں داخل کردہ  ایوائڈنس ایپلی کشنز پر کارروائی کے عمل کو بھی حل کرتی ہے۔ یہ  اس معاملے کے حل  کے لئے ایسے منصوبے  کی تجویز پیش کرتی ہے جسے  حل کرنے کے منصوبے کی منظوری کے بعد ، جس میں  بقایا اثاثوں کو  کس طرح تقسیم کیا جائے، جیسے معاملات سے نمٹا جاسکے۔

اس ترمیم میں  سی آئی آر پی  کے دوران  قیمت آنکنے میں قابل قدر فرق  کی تشریح بھی کرتی ہے اور  قرض خواہوں کی کمیٹی کو  یہ حق دیتی ہے کہ وہ  قیمت کا اندازہ لگانے والے کسی تیسرے فریق کی تقرری   کے لئے   ریزولیشن پروفیشنل سے درخواست کرسکتے ہیں۔

ریگولیشن میں یہ ترمیمات  آج سے نافذ ہو گئی ہیں، ان کی تفصیلات : www.ibbi.gov.in  پر دستیاب ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح-و ا- ق ر)

U-6544


(Release ID: 1834454) Visitor Counter : 188


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil