امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اس سال چاول فورٹی فکیشن پروگرام کے تحت  اب تک تقسیم کے لئے ضروری 175 لاکھ  میٹرک ٹن  فورٹی فائیڈ چاول میں سے  90 لاکھ  میٹرک ٹن  چاول کی پیداوار  کی جاچکی ہے:سودھانشو پانڈے، مرکزی  سکریٹری  برائے خوراک


اس پروگرام کے تحت مارچ 2023 تک 291  امیدافزا ضلعوں اور  زبردست مانگ والے   ضلعوں کا  احاطہ کیا جائے گا

فورٹیفایئڈ چاول   ، بوناپن ، گوائیٹر، آئی آئی ایچ  (تھائروٹاکسی کوسس ) اور دماغی  نقصان کو روکنے میں مدد کرتا ہے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ  لاگت موثر  اور پائیدار  متبادل ہے

Posted On: 13 JUN 2022 6:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،13جون   2022/

چاول فورٹی فکیشن پروگرام کے تحت حکومت مارچ 2023 تک  291 امیدا فزا بھاری مانگ والے  اضلاع   کو احاطہ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ ا س بارے میں آج نئی دہلی میں خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمہ کے سکریٹری  جناب سدھانشو پانڈے  نے میڈیا کو  جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ   ’عوامی تقسیم نظام  (پی ڈی ایس) کے ذریعہ اپریل 2022 میں  شروع ہوئے فورٹی فائیڈ چاول کی تقسیم ‘   کے دوسرے مرحلے کے تحت   پیداوار سے متعلق   تمام  چیلنجوں کو پار کرتے ہوئے   90لاکھ میٹرک ٹن   فورٹیفائیڈ چاو ل کی پیداوار پہلے ہی کی جاچکی ہے۔ اس پروگرام کے  دوسرے مرحلے میں  مارچ، 2023 تک تمام   امیدافز ا اضلاع اور بھاری مانگ والے کل 291 اضلاع کا   احاطہ کیا جائے گا۔ اس میں مرحلہ-1 پلس  ٹی پی ڈی ایس  (ہدف شدہ عوامی تقسیم نظام)  اور او ڈبلیو ایس  (دیگر بہبودی اسکیمیں)  بھی شامل ہیں۔

 سکریٹری نے   بتایا کہ   مرحلہ-1 کے تحت مارچ 2022 تک  ہندستان میں  آئی سی ٹی ایس  (مربوط بچوں کی ترقی سےمتعلق خدمات)   اور  پردھان منتری پوشن کا احاطہ کیا گیا اور تقریباً 17 لاکھ  میٹرک ٹن    فورٹیفائیڈ چاول تقسیم کیا گیا۔  حالانکہ، پی ڈی ایس کے تحت   90 سے زیادہ  اضلاع  (16 ریاستوں)  نے  فورٹیفائیڈ چاول  کا اٹھان شروع کردیا ہے اور اب تک  تقریباً 2.58 لاکھ   میٹرک ٹن کی  تقسیم کی جاچکی ہے۔

  جنا ب پانڈے نے کہا کہ   اس پروگرام کے نتائج  اور اثرات کا  تجزیہ کرنے کے لئے نیتی آیوگ کے تحت ترقی نگرانی    اور  تجزیہ     دفتر  (ڈی ایم ای او) کے ذریعہ چاول فورٹی فکیشن کا آزاد   بیک وقت   تجزیہ کیا جائے گا۔   انہوں نے کہاکہ   ریاستو  ں میں    اسٹیئرنگ کمیٹی پروگرام کے نفاذ کی نگرانی کرے گی۔    

اس کی تیز تر  نفاذ  کی کوششوں  کے تحت  خوراک اور  عوامی تقسیم  محکمہ   ریاستی حکومت  /مرکز کے زیر انتظام علاقوں   متعلقہ وزارتوں   / محکموں ، فروغ میں حصہ داروں  ،  صنعت ،  تحقیقی اداروں، وغیرہ جیسے   تمام  متعلقہ    شراکت داروں کے ساتھ ایکو سسٹم سے متعلق    تمام سرگرمیوں    کا تال میل  کررہا ہے۔ ایف سی آئی   اور ریاستی ایجنسیاں فورٹیفائیڈ چاول کی خریداری کررہی ہیں۔    اس کے تحت اب تک     سپلائی اور  تقسیم  کے لئے تقریباً 126.25 لاکھ  میٹرک ٹن فورٹیفائیڈ چاول کی خریدکی جاچکی ہے۔  فورٹیفائیڈ چاول کی مکمل لاگت    (تقریباً 2700 کروڑ روپے سالانہ)    خوراک سبسڈی کے تحت   صرف حکومت ہند کی جانب سے   جون  ، 2024 تک  یعنی اس کے  مکمل نفاذ تک   برداشت کی جائے گی۔

محکمے کے   جوائنٹ سکریٹری جناب ایس جگن ناتھ   نے   ’چاول فورٹیفکیشن اور پی ڈی ایس  ،   آئی سی ڈی ایس ،   پردھان منتری  پوشن وغیرہ کے تحت     اس کی تقسیم پر   ایک   پرزینٹیشن دی۔  انہوں نے فورٹیفائیڈ چاول کی  تقسیم کے عمل  پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اسکیم  کو لے کر    پہلے مرحلے میں    ضلعوں کے    لئے    ایک ایکو سسٹم   قائم کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم   کے طور پر   کام کیا ہے۔   ا س کے  تیسرے مرحلے میں مارچ 2024 تک    دوسرے مرحلے کے تحت آنے والے   ان ضلعوں کے  ساتھ باقی اضلاع کا بھی  احاطہ کیا جائے گا۔

  نئی دہلی میں واقع     آل انڈیا  انسٹی ٹیوٹ آف  میڈیکل سائنسیز  (ایمس)   معاشرتی    طبی مرکز (سی سی ایم)  کے  اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر کپل یادونے ’انتہائی  چھوٹے، یعنی مائیکرو  اجزا  کی کمی کو    دور کرنے کے لئے   سپلیمینٹری (تکمیلہ)   حکمت عملی کے طور پر    اسٹیپل فوڈ  فورٹیفکیشن‘  پر ایک پرزینٹیشن دی ۔    انہوں نے کہا کہ    فوڈ فورٹی فکیشن کئی   مائیکرو غذائی اجزا  کی کمی کو دور کرنے کے لئے       ایک لاگت موثر   تکمیلہ حکمت عملی ہے۔  ڈاکٹر یادو  نے اجاگر کیا کہ   صرف 0.01 فی صد  آبادی   خصوصی طور سے  تھیلسیمائی میجر   سے متاثر  لوگوں کو    فورٹفائیڈ چاو ل  کھانے سے     صحت سے متعلق خطروں کا سامنا   کرنا پڑ سکتا ہے۔   انہوں نے کہاکہ    فورٹیفائیڈ چاول    کریٹنزم  ، گوائیٹر  ،  آئی آئی ایچ   (تھائیروٹوکسی کوسس)  دماغی نقصان کو روکنے   ،  حمل اور نوائیدہ  بچے کی صحت اور  آبادی کی  پیداوری صلاحیت میں  مدد کرتا ہے۔   ان باتوں کو دیکھتے ہوئے چاول-فورٹیفکیشن   اسکیم کے  فوائد اس میں شامل  خطرات سے   کہیں زیادہ ہیں۔

عالمی سطح پر  200 کروڑ سے زیادہ لوگوں میں   مائیکرو غذائی اجزا کی کمی پائی جاتی ہے۔  160 کروڑ لوگوں کو انیمیا  (خون کی کمی)  ہے، 50 فی صد سے زیادہ لوگو ں میں آئرن کی کمی،    ہرسال   2 لاکھ 60 ہزار 100 حمل میں   نیورل ٹیوب ڈیفکٹس  (این ٹی بی)  سے متاثر   ہونا  اور کئی   مائیکرو غذائی اجزا کی کمی  یہ سب    موت ، جراثیموں  (موربیڈیٹی)  اور  کم انسانی   فروغ کی اہم وجوہات ہیں۔   اقوام متحدہ    عالمی   خوراک پروگرام (یو این  -ڈبلیو ایف ٹی) کی  تغذیہ اور اسکول فیڈ  نگ اکائی کے ڈپٹی  سربراہ    ڈاکٹر سدھارتھ وابولکر نے   ’چاول فورٹیکیشن:عمل اور ثبوت‘  پر اپنی پرزینٹیشن میں   فورٹی فکیشن عمل   اور مختلف ہندستانی مطالعوں کے   ثبوتوں  کے بارے میں معلومات فراہم   کی۔

 اس سے پہلے ’’عوامی تقسیم نظام کے تحت چاول کا فورٹی فکیشن اور اس کی تقسیم‘   پر مرکز     کے ذریعہ اسپانسر  پائلٹ اسکیم   20-2019 سے لیکر اگلے تین سال کی مدت  کے لئے   نافذ کی گئی تھی۔   اس پائلٹ اسکیم کے تحت   11 ریاستوں نے اپنے نشان زد    اضلاع   (ہر ریاست میں سے ایک ضلع)  میں فورٹیفائیڈ چاول کی    کامیاب تقسیم کی  ۔ اس پائلٹ اسکیم کی مدت    31 مارچ 2022 کو ختم ہوگئی۔  اس   کے تحت تقریباً4.30   لاکھ میٹرک ٹن   فورٹیفائیڈ چاول  تقسیم کیا گیا ہے۔  

 تغذیہ کا تحفظ   فراہم کرنے کے لئے    معزز وزیراعظم کے   اعلان کے مطابق    اقتصادی معاملوں کے   کابینہ کمیٹی    (سی سی ای اے)   نے  قومی   خوراک تحفظ    ایکٹ  (ایم ایف ایس اے) کے تحت   ہدف شدہ    عوامی تقسیم نظام (ٹی پی ڈی ایس، مربوط  بچوں کے فروغ کی خدمات   (آئی سی ڈی ایس)، پردھان منتری  پوشن شکتی نرمان- پی ایم پوشن [پہلے مڈ میل اسکیم  -ایم ڈی ایم ]  اور تمام  ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں حکومت ہند کی  دیگر فلاحی اسکیموں  /او ڈبلیو ایس   ) کے   توسط سے    2024 تک  مرحلہ وار طریقے سے  فورٹیفائیڈ چاول  کی سپلائی کے لئے     اپنی منظوری دی ہے۔  

 

ش ح۔ ش ت  ۔ ج

UNO-6457


(Release ID: 1833717) Visitor Counter : 176