وزارت خزانہ

آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت وزارتِ خزانہ کی آئیکونک ہفتہ تقریبات کے حصے کے طور پر دلّی کسٹمز زون کے ذریعہ ہریانہ میں 3000 پودے لگائے گئے

Posted On: 08 JUN 2022 12:50PM by PIB Delhi

7 جون، 2022 کو ریاست ہریانہ میں دلّی کسٹمز کی طرف سے شجر کاری مہم کے تحت 3,000 پودے لگائے گئے۔ یہ شجرکاری مہم 6 سے 12 جون، 2022 ء تک وزارت خزانہ کی آئیکونک ہفتہ تقریبات  کا حصہ تھی۔ آزادی کا امرت مہوتسو ( اے کے اے ایم ) آزادی کے 75 ویں سال مکمل ہونے کی یاد منانے اور ہمارے اور ہمارے اُن تمام مجاہدینِ آزادی ، جنہوں نے 1947 ء میں بھارت کی آزادی کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جانیں نچھاور کیں ، کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے منایا جا رہا ہے ۔ نئی دلّی کے وگیان بھون میں 6 جون ، 2022 ء کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے آئیکونک ہفتہ تقریبات کا آغاز کای گیا تھا ۔

وزارتِ خزانہ کے تحت مالیات کے محکمے کے حصے کے طور پر بالواسطہ ٹیکسوں اور کسٹمز کے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) کو 7 جون ، 2022 ء کو ملک بھر میں 75,000 پودے لگانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ خصوصی سکریٹری اور رکن ، سی بی آئی سی جناب بلیش کمار نے محترمہ سِمّی جین ، پرنسپل کمشنر  آف کسٹمز ، آئی سی ڈی پٹپڑ گنج کمشنریٹ کے ہمراہ کسٹمز کے دیگر افسران کی موجودگی میں ہریانہ کے 11 آئی سی ڈی / ڈرائی پورٹ مقامات میں سے ایک گڑھی ہرسارو میں پودا لگاکر  تقریب کا افتتاح کیا۔

پٹپڑ گنج کمشنریٹ کے دائرہ اختیار کے تحت 12 آئی سی ڈی میں ایک ساتھ شجرکاری کی گئی ، جس میں ہریانہ میں 11 آئی سی ڈی اور ریاست دلّی کے پٹپڑ گنج میں واقع 12 ویں آئی سی ڈی کا احاطہ کیا گیا۔ ان 12 مقامات پر مجموعی طور پر 3000 سے زیادہ پودے لگائے گئے ، جن میں گڑھی ہرسارو میں 600، سونی پت اور پیالہ میں 500-500 ، پلول میں 350، پاٹلی، جاتھی پور اور بارہی میں 300-300 ، بلبھ گڑھ میں 100 اور باول، پالی ، ریواڑی اور دلّی کے  پٹپڑ گنج میں 50-50  پودے لگائے گئے۔  اس کے علاوہ ، دو اسکولوں میں بھی شجرکاری کی گئی ، ایک سونی پت میں اور دوسرا گروگرام میں ، جہاں ‘‘ پروجیکٹ سجل ’’ کو حال ہی میں 26 جون ، 2022 ء کو دلّی کسٹمز نے حکومت ہند کے سووچھتا ایکشن پلان کے حصے کے طور پر شروع کیا تھا تاکہ طلباء کو پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے ۔  گذشہ برسوں کے دوران ، ان اسکولوں میں شجر کاری سے نہ صرف مقامی سطح پر زیر زمین پانی کی سطح کو بہتر بنانے کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ اس سے اسکول کے طلباء کو پائیدار اور محفوظ پینے کا پانی فراہم کرنے میں دلّی کسٹمز کے ذریعہ شروع کئے گئے پروجیکٹ سجل میں بھی مدد ملے گی۔

شجر کاری کی اس مہم کے ایک حصے کے طور پر، دلّی کسٹمز نے ان پودوں پر خصوصی زور دیتے ہوئے مختلف قسم کے پودوں کا انتخاب کیا ہے ، جو پھل دار، پھول والے اور سایہ دینے والی خصوصیات کے ساتھ مقامی نسل کے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ لگائے گئے درخت کے باقی رہنے کی شرح زیادہ ہے، پہلے سے گڑھے تیار کئے گئے اور پودے لگانے سے پہلے دیمک کا علاج بھی کیا گیا۔ اس کی بنیاد پر ان مقامات پر مختلف اقسام کے درختوں جیسے اشوکا، آم، امرود، نیم، گلہڑ، پِلخان، کدمب، برگد ، پیپل، کنیر، چاندنی  اور سنترے  کے پودے لگائے گئے۔ سونی پت راجکیہ پراتھمک پاٹھ شالہ، گڑھی-جھنجھارا میں 250 پودے لگائے گئے، جن میں سے زیادہ تر پھل والے پودے تھے۔

پودے لگانے کا یہ بڑا پروجیکٹ پٹپڑ گنج کسٹمز کے حکام ، یعنی اے سی ٹی ایل -فرید آباد، ہند ٹرمینل، جی آر ایف ایل ، سانجوک ٹرمینل، کنٹینر ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن، اڈانی لاجسٹکس، ریواڑی ہریانہ ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن، ڈی پی ورلڈ، کونکور اینڈ ڈی آئی سی ٹی  ، گڑھی- ہرسارو اور گڑھی- جھجھارا اور آس پاس کے گاؤوں میں دو - دو سرکاری اسکولوں  کے ساتھ فعال تال میل سے شروع کیا گیا تھا تاکہ  اس کی بہتر دیکھ بھال اور پودے لگانے کے بعد بقا کی بلند شرح کو یقینی بنایا جا سکے۔

  شجرکاری کے لئے منتخب کئے گئے زیادہ تر پودوں کا مقصد ضیائی  تالیف  کے ذریعے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنا ہے۔ نیم کا درخت ہر سال اوسطاً 260 پاؤنڈ آکسیجن پیدا کرتا ہے ، جب کہ  برگد کا درخت ماحولیات کے موافق  ہے۔ یہ تمام درخت نہ صرف رات کے وقت آکسیجن پیدا کرتے ہیں ، بلکہ انجیر کی وسیع فصلیں بھی پیدا کرتے ہیں ، جو پرندوں، پھلوں کے چمگادڑوں کی بہت سی انواع کو برقرار رکھتے ہیں ، جس کے نتیجے میں پودوں کی سینکڑوں انواع کے بیج منتشر ہوتے ہیں۔ آم کا درخت مزیدار پھل دیتا ہے اور آکسیجن پیدا کرنے کے لئے یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی جذب کرتا ہے۔ پیپل 24 گھنٹے آکسیجن دیتا ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ استعمال کرتا ہے ، جو گرین ہاؤس کے اخراج کے لئے بنیادی طور پر ذمہ دار ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ م ع ۔ ع ا 

U. No. 6241



(Release ID: 1832105) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu