نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

6 جون 2022 کو دوحہ قطر میں کمیونٹی استقبالیہ میں نائب صدر کی تقریر کا متن

Posted On: 07 JUN 2022 11:29AM by PIB Delhi

قطر میں میرے پیارے ہندوستانی بھائیو اور بہنو،

نمسکارم، وانکم، السلام علیکم،شام بخیر

سبھی کو سلام

میرے ساتھ یہاں صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار (مہاراشٹر سے) شامل ہوئی ہیں۔

ممبر پارلیمنٹ جناب سشیل کمار مودی (بہار سے)

ممبر پارلیمنٹ شری وجے پال سنگھ تومر (اتر پردیش سے)

ممبر پارلیمنٹ جناب پی رویندر ناتھ (تمل ناڈو سے)شامل ہوئےہیں۔

ہم ہندوستان کے 1.35 بلین بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے آپ کے لیے نیک خواہشات لائے ہیں۔

میں آج آپ سب کو ذاتی طور پر دیکھ کر بہت خوش ہوں۔ ہماری زندگی کے آخری دو سالوں میں، ہم میں سے اکثر کو اپنے آپ کو ورچوئل مصروفیات تک محدود رکھنا پڑاتھا۔

مجھے یہاں کمرے میں ایک مختصرانڈیا نظر آ رہا ہے۔ ہمارے پاس:

ہماری آنے والی نسل کے مشعل بردار-- نوجوان طلباء اور ان کے ذہنوں کی تشکیل کرنے والے --اساتذہ موجود ہیں۔

ماہی گیر بھائی جو قطر کی خوراک کی سلامتی میں اپنا تعاون پیش کر رہے ہیں۔

محنت کش جو اپنی ایماندارانہ روزی روٹی کے لیے روزانہ محنت کرتے ہیں۔

پیشہ ور افراد، بشمول ڈاکٹرز، انجینئرز، نرسیں، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، سائنسداں جو اپنے جذبے اور ذہانت سے اپنے عہدوں کی قدر میں اضافہ کر رہے ہیں۔

ہندوستان بھر سے تارکین وطن ممبران جو ہمارے ثقافتی ورثے کے ساتھ مضبوط تعلق کو فروغ دے رہے ہیں اور مقامی ہندوستانی کمیونٹی کی پرجوش خدمت کر رہے ہیں۔

ہندوستانی کاروباری لوگ جو تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کو مضبوط کر رہے ہیں۔ اور

ہندوستانی مسلح افواج کے سابق فوجی جو پوری لگن سے ہندوستان کی خدمت کرنے کے بعد ہمارے قابل اعتماد ساتھی قطر کے لیے اپنے تجربات کے ذریعہ قدر بڑھا رہے ہیں۔

درحقیقت قطر میں ہماری کمیونٹی کا تنوع غیر معمولی ہے۔

مجھے تلنگانہ اور آندھرا کی مضبوط نمائندگی دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ مملنی قطر لو اِلا کالوستوننندوکو چلا سنتوشامگا اُنڈی۔ اندری کشیمے آنی آسیستُنانو۔ [آپ کو قطر میں دیکھ کر خوشی ہوئی۔ مجھے امید ہے کہ  آپ سب اچھے ہوں گے]

میرے بھائیو اور بہنو،

مجھے آپ کو بتانا ضروری ہے کہ پچھلے دو دنوں میں، میں نے عزت مآب، والد امیر، شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز آل ثانی ;شوریٰ کونسل کے اسپیکر اور قطر کے دیگر معززین سے ملاقات کی ہے۔ ان سب نے پوری ہندوستانی برادری کے بارے میں بڑی اعلیٰ باتیں کیں اور ملک کی ترقی میں آپ کے مثبت تعاون کی  تعریف  کی۔ میں نے ان سے کہا کہ قطر میں ہندوستانی کمیونٹی انہیں دیئے گئے مواقع کی قدر کرتی ہے اور انہیں قطر پر اتنا ہی فخر ہے جتنا کہ انہیں اپنے ہندوستانی ورثے پر ہے۔

میں عزت مآب ، امیر، عزت مآب،والد امیر، عزت مآبہ شیخہ موزا، عزت مآب نائب امیر، اور قطر کے وزیر اعظم کا قطر میں ہندوستانی کمیونٹی کی مسلسل سرپرستی اور حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

بہنوں اور بھائیوں،

قطر میں 7.80 لاکھ مضبوط ہندوستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک زندہ پل ہے۔ آپ میں سے کچھ یہاں 40 سال سے زیادہ عرصے سے ٹھہرے ہوئے ہیں۔ آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ جب سے وزیر اعظم نریندر بھائی مودی نے لُک  ویسٹ پالیسی کو فعال کیا ہے تب سے ہندوستان اور قطر کے تعلقات کس حد تک آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے قطری قیادت کے ساتھ فعال طور پر مصروف ہونے میں ذاتی دلچسپی لی ہے۔

ہم ہندوستان اور قطر کے تعلقات میں گہرائی دیکھ رہے ہیں۔ میں ایک مثبت ماحول پیدا کرنے میں آپ میں سے ہر ایک کے تعاون کو تسلیم کرتا ہوں جس میں دو طرفہ تعلقات بڑھتے اور فروغ پاتے رہے ہیں۔

کووڈ-19 چیلنج کے باوجود، ہم نے گزشتہ سال 15 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی اب تک کی سب سے زیادہ دو طرفہ تجارت ریکارڈ کی۔ ہندوستان قطر کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ مارچ 2020 سے، ہندوستان میں قطر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ بنیادی ڈھانچے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی جیسے متنوع شعبوں میں قطر میں 50 سے زیادہ مکمل ملکیت والی ہندوستانی کمپنیاں اور 15,000 مشترکہ ملکیت والی کمپنیاں ہندوستان-قطر اقتصادی شراکت داری کو تیز کر رہی ہیں۔

ہم توانائی کی ایک جامع شراکت داری بنا رہے ہیں۔ ہندوستان اور قطر کے درمیان دفاع، سیکورٹی، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم میں تعاون مضبوط ہو رہا ہے۔ کل، ہم نے قطر یونیورسٹی میں ہندوستانی چیئر قائم کرنے اور کھیل اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ہم نے دونوں ممالک کے اختراعی ماحولیاتی نظام کو جوڑنے کے لیے ہندوستان اور قطر کے درمیان ایک اسٹارٹ اپ پل بھی شروع کیاہے۔

ہندوستان اور قطر جلد ہی ہندوستان اور قطر کے مکمل سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منائیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ قطری فریق کے ساتھ مشترکہ طور پر منصوبہ بند تقریبات میں جوش و خروش سے شرکت کریں گے۔

دوستو،

ہندوستان زیادہ دور نہیں ہے، اور مجھے یقین ہے کہ آپ اکثر گھر آتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ نے ملک کے اندر ہونے والی مثبت تبدیلی کو دیکھا ہوگا۔

یہ تبدیلی کووڈ-19وبائی مرض کے دوران نظر آئی۔ ہندوستانیوں کو اس بات پر فخر ہونا چاہئے کہ ہندوستان نے کس طرح پوری دنیا کو درپیش سب سے مشکل چیلنجوں میں سے ایک پر قابو پانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ ہماراکووڈ-19 ٹیکوں کا پروگرام دنیا کا سب سے بڑا پروگرام ہے، اور بالغ آبادی کے  90 فیصد لوگوں کو مکمل طور پرٹیکہ لگایاجا چکا ہے۔

ملک میں 2 ارب سے زیادہ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔  ہندوستان میں بنی ویکسینز نے ہمیں  ٹیکہ لگانے کی کوششوں کو تیزکرنے اور مؤثر طریقے سے بڑھانے  میں  مدد کی ہے۔ یہاں تک کہ ہم نے یہ ویکسینز 95 ممالک کو بھی فراہم کیں ہیں۔

یہ کوئی چھوٹی کامیابی نہیں کہ ہم وبائی امراض کی وجہ سے ہونے والے خلل کے منفی اثرات کو کم کر سکیں۔

دوستو،

حکومت مستقبل کے لیے ایک وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے، ایک نیا ہندوستان بنانے کا وژن جس پر ہم سب فخر کر سکتے ہیں۔

آج، حکومت لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنی بنیادسے مربوط کر رہی ہے اور اسے لوگوں پر مرتکز کررہی ہے تاکہ نظم و نسق اور خدمات کی فراہمی اورحکمرانی کو تبدیل کیا جا سکے۔ ہماری توجہ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے فائدہ اٹھانے پر ہے۔

کچھ سال پہلے، حکومت نے ڈیجیٹل انڈیا کے ایک پرجوش مشن کا آغاز کیا تھا۔

یہ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران کارآمد ثابت ہوا کیونکہ ہرمستحق مستفید کو بینک کھاتوں میں امداد کی براہ راست منتقلی کے ذریعہ مدد فراہم کی گئی۔

پچھلے کچھ سالوں میں بنائے گئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے تعلیم کو آن لائن کرنے کی اجازت دی جب پورے ملک میں اسکول اور یونیورسٹیاں بند تھیں۔ آروگیہ سیتو ایپ نے مؤثر رابطے کا پتہ لگانے کی اجازت دی۔کووین پلیٹ فارم کووڈ ٹیکہ کاری میں مدد کر رہا ہے۔

اس نے اختراع کرنے والوں اور کاروباری افراد کو سب سے نمایاں ڈیجیٹل مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے کی بھی اجازت دی ہے۔ اور تبدیلی نے سب پر مثبت اثر ڈالا ہے۔

یہاں تک کہ ہندوستان میں مقامی سبزی فروش بھی اب یوپی آئی کے ذریعہ اپنا پیسہ  لے رہے ہیں۔

ہندوستان اب عالمی سطح پر حقیقی وقت کی ڈیجیٹل ادائیگیوں کا تقریباً 40فیصدحصہ رکھتا ہے۔

اب، ہم نے 5 جی متعارف کرانے کا سفر شروع کیا ہے، جو اگلے ڈیڑھ دہائی میں ہندوستان کی معیشت میں $450 بلین کا حصہ ڈالے گا۔ ہم نے 6جی سروسز پر بھی کام شروع کر دیا ہے، اور ایک ٹاسک فورس نے اسے اگلے دس سالوں میں شروع کرنے کے لیے پہلے ہی کام شروع کر دیا ہے۔ ہندوستان کا ٹیلی کام سیکٹر اب ’پنچ امرت‘ کے منتر یعنی ریچ، ریفارم، ریگولیٹ، ریسپانڈ اور ریوولیوشنائز پر کام کر رہا ہے  ۔

نوجوان آج خود کو بااختیار محسوس کر رہے ہیں۔ حکومت نے انہیں ایک اختراعی ماحولیاتی نظام فراہم کیا ہے تاکہ ان کی کاروباری صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے اور نئے سٹارٹ اپس کی تعمیر کی جا سکے۔ آج ہمارے ملک میں تقریباً 70 ہزار تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس ہیں۔ یہ ایک فعال اسٹارٹ اپ پالیسی کا نتیجہ ہے۔ آج، ہندوستان کے پاس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ہے۔

نئی قومی تعلیمی پالیسی تخلیقی صلاحیتوں اور عمدگی پر توجہ کے ساتھ قابل رسائی، اعلیٰ معیار کے تعلیمی نظام کی تشکیل کے لیے ایک بلیو پرنٹ فراہم کرتی ہے۔

ہندوستان اپنے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کی راہ ہموار کرنے میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ 1.3 ٹریلین  امریکی ڈالرکی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، خاص طور پر کنیکٹیویٹی انفراسٹرکچر میں۔ ہندوستان نے انفراسٹرکچر کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کی بہتر منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کے لیے گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان بھی شروع کیا ہے۔ گزشتہ سات سالوں میں، کووڈ-19 کی پابندیوں کے باوجود قومی شاہراہوں کی لمبائی میں 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔

ہم آسان زندگی اور آسان تجارت پر زور دے رہے ہیں۔

آج، ہندوستان معیار زندگی، روزگار میں آسانی، تعلیم کے معیار، نقل و حرکت میں آسانی، سفر کے معیار، اور خدمات اور مصنوعات کے معیار میں نئی اونچائیاں قائم کررہا ہے ۔

آج، ہندوستان دنیا کے لیے بنارہا ہے اور ہماری تجارتی اشیاء کی برآمدات نے ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار 400 بلین امریکی ڈالر کے ہدف کو عبور کیا۔

دوستو،

ہمارے آئینی ڈھانچے کی بنیاد ’شمولیت کی مضبوط بنیادپر قائم ہے، جس میں کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا ہے۔ یہ وہ وژن ہے جو وزیر اعظم مودی کی زیرقیادت موجودہ حکومت کے اعلیٰ ترین فلسفے میں گونج  رہا ہے جو’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس‘‘ پر یقین رکھتےہیں۔

ہم سب کا خیال رکھتے ہیں، خاص طور پر پسماندہ اور جن کو مدد کی ضرورت ہے۔ اس بات کو پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے تحت 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں میں مفت اناج کی تقسیم سے اجاگر کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران کوئی بھی غریب گھرانہ بستر پربھوکا نہ سوئے، نیز آیوشمان بھارت جو کہ صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بناتا ہےاور جس نے 50 کروڑ سے زیادہ لوگوں کا ہیلتھ انشورنس فراہم کیا ہے۔

دوستو،

ہندوستان بین الاقوامی پالیسیوں میں تعاون کرنے میں بدستور سب سے آگے ہے جو’’واسودھیوا کٹمبکم‘‘یا ’دنیا ایک خاندان ہے‘ میں ملک کے پختہ یقین کی عکاسی کرتا ہے۔

ہندوستان ’ایک زمین، ایک صحت‘ کے وژن پر عمل پیرا ہے۔ ’دنیا کی فارمیسی‘ کے طور پر اپنی ساکھ کے مطابق رہتے ہوئے، ہم نے 150 سے زیادہ ممالک کو ضروری ادویات اور ویکسین فراہم کر کے لاکھوں جانیں بچائیں۔

اس سال اپریل میں، ہم نے روایتی ادویات کے شعبے میں سائنسی تحقیق کو فروغ دینے اور اسے دنیا میں ہر کسی کے لیے دستیاب کرنے کے لیے ہندوستان میں’’ڈبلیو ایچ او مرکز برائے روایتی ادویہ ‘‘ کی بنیاد رکھی۔

ہندوستان نے ہمارے ترقیاتی چیلنجوں اور تاریخی طور پر انتہائی کم اخراج کے باوجود 2070 تک خالص صفر  اخراج کے ہدف کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے گرین گرڈپہل— ون سن ون ورلڈ ون گرڈ کا تصور دیا ہے جسے گزشتہ سال نومبر میں برطانیہ کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔

ہم نے انٹرنیشنل سولر الائنس اور کولیشن آف ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر کو شروع کرنے میں پیش قدمی کی ہے۔

اقدامات کی فہرست طویل اور متاثر کن ہے لیکن ان کی بنیادی وجہ وزیر اعظم نریندر بھائی مودی کا سب سے بڑا وژن ہے جو ’اصلاح، کارکردگی، تبدیلی‘ کے منتر پر یقین رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہر ہندوستانی شہری تبدیلی کا ایجنٹ بنے۔

میرے ہندوستانی ساتھیو،

آپ کی طاقت ہندوستان کی طاقت ہے اور ہندوستان کی طاقت آپ کی طاقت ہے۔

آج، ملک سے باہر ایک ہندوستانی اس بات کا یقین کر سکتا ہے کہ حکومت ہند ان کا خیال رکھے گی۔کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران، وندے بھارت مشن کسی بھی ہندوستانی حکومت کی طرف سے وطن واپسی کا سب سے بڑا مشن تھا۔ حال ہی میں، آپریشن گنگا نے 23,000 سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کو واپس لایا، جن میں زیادہ تر طالب علم تھے، جو یوکرین کے تنازعات کے علاقے میں پھنسے ہوئے تھے۔ آپریشن دیوی شکتی مشکل حالات میں افغانستان میں انخلاء کی ایک اور کوشش تھی۔

حکومت ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ روابط مضبوط کر رہی ہے۔ آپ میں سے ہر ایک اور بیرون ملک مقیم ہندوستانی خاندان کے دیگر افراد کی کامیابی نے ہندوستانیوں اور ہندوستان کے بارے میں دنیا کے تصور کو ڈرامائی طور پر بدل دیا ہے۔ آپ کی فلاح و بہبود ہماری ترجیح ہے۔

دوستو،

یہ ہندوستان کے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘کا وقت ہے۔ جیسا کہ ہندوستان مہوتسو کے ذریعہ اپنی آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے، ہر ہندوستانی کو آزادی سے لے کر اب تک کی ہماری کامیابیوں پر فخر کرنا چاہئے اور ایک نئے ہندوستان اور اتم نربھر بھارت کو محسوس کرنے کے لئے اعتماد اور عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔

اس کے ساتھ ہی ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ اگلے 25 سالوں میں یا امرت کال میں ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے ۔ آزادی کا امرت مہوتسو ایک نئے اور طاقتور ہندوستان کا عہد کرنے کا موقع ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ایک اجتماعی کوشش کے ساتھ، آپ سب اس عزائم کے لیے کام کریں گے۔

مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ قطر میں ہندوستانی کمیونٹی 50 ویں آزادی کا امرت مہوتسو سرگرمی سے منا رہی ہے۔ اپنی پرجوش شرکت کے ذریعہ، آپ ہمارے ثقافتی ورثے اور اقدار کا جشن منا رہے ہیں۔

اپنے زرخیز ورثے کو نہ صرف محفوظ رکھنے بلکہ اسے آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے لیے ملک کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرنا ضروری ہے۔

میرے ہندوستانی ساتھیو،

میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ جنم بھومی کے ساتھ اپنا تعلق برقرار رکھنا ضروری ہے۔ آپ کی کرما بھوم قطر ہے اور آپ کو قطر کی ترقی کے لیے خود کو وقف کر دینا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے مادروطن ، ہندوستان کو مت بھولنا۔ آپ میں سے ہر ایک ہندوستان میں تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی اور تبدیلی میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ہم تارکین وطن کی مہارتوں اور قابلیت سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ جاؤ، سیکھو، کماؤ اور وطن واپس آؤ۔ یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ اپنے ساتھی ہندوستانیوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی قومی کوششوں میں کیسے شامل ہو سکتے ہیں۔

آئیے ہم سب ایک ایسے نئے ہندوستان کے لیے کام کرنے کا عہد کریں جو ترقی کے ثمرات سب کے ساتھ بانٹتا ہو اور ایک سنکلپت بھارت، سشکت بھارت، آتمر نربھر بھارت اور ایک شریشٹھ بھارت حاصل کرتا ہو۔

شکریہ

جئے ہند۔

***********

 

ش ح ۔ ا ک ۔ م ش

U. No.6195



(Release ID: 1831795) Visitor Counter : 199


Read this release in: Punjabi , English , Hindi , Tamil