سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

وزیر اعظم نریندر مودی عالمی آب و ہوا سے متعلق تحریک کی قیادت کر رہے ہیں: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ


دنیا چاہتی ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کے خلاف جنگ کی قیادت ہندوستان کرے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

زیادہ صاف ستھری توانائی کی پیداوار ‘آتم نر بھر بھارت’ اور میک ان انڈیا کے جڑواں مقاصد کی تکمیل کرے گی: مرکزی وزیر

استعمال کے بعد ضائع ہونے والے خوردنی تیل سے ماحول دوست بایو ایندھن تیار کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر بیداری کی تحریک ناگزیر: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 05 JUN 2022 6:47PM by PIB Delhi

وزیر اعظم نریندر مودی عالمی آب و ہوا سے متعلق تحریک کی قیادت کر رہے ہیں اور دنیا اس بات پر آمادہ ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کے خلاف اس کی لڑائی کی قیادت ہندوستان کرے۔ ایک تشویش جو عالمی وبا کووڈ کی طرح  سرحدوں کا کوئی لحاظ نہیں رکھتا کسی دولت یا کسی دوسری مصنوعی انسانی تقسیم کا احترام نہیں کرتا۔ ایسے میں قائدانہ کردار کو پورا کرنے کے لئے ہمیں لیس کرنے کی ذمہ داری ہماری سائنسی برادری کی خواتین اور مردوں کے کندھوں پر ہے۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج دہرادون میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم میں سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/js-1(1)YAKM.jpeg

سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  اور وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عالمی یوم ماحولیات پر یہ ایک خوش کن اتفاق ہے کہ وہ ایک ایسے ادارے میں ہیں جو ماحول کے تحفظ اور توانائی کے متبادل مقامی ذرائع تلاش میں ایک جدید اور نئے ہندوستان کے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ گزشتہ آٹھ  سال آب و ہوا میں تبدیلی کے خلاف ہندوستان کی شد و مد کے ساتھ جنگ کے گواہ ہیں۔ ہم نے 2030 کے پیرس معاہدے کے مقررہ نشانے سے پہلے ہی قابل تجدید ذرائع سے 40 فیصد توانائی کی پیداوار کا عزم پورا کر لیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی آب و ہوا سے متعلق عالمی تحریک کی قیادت کر رہے ہیں اور دیگر عالمی رہنما ان کی پیروی کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شمسی اور ہائیڈل ذرائع سے قابل تجدید توانائی کے حصول پر زور دینے کے علاوہ وزیر اعظم نے حال ہی میں لال قلعہ کی فصیل سے ہائیڈروجن توانائی کے محاذ پر بڑی پیش رفت کا اعلان کیا۔ وزیر نے کہا کہ یہ ماحولیات کے تحفظ کے جدوجہد  کے ہمارے اجتماعی ارادے کا نقشِ راہ تیار کرتا ہے۔

ایک سائنسی محقق کے طور پر مرکزی وزیر نے کہا کہ ثبوت کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔وزیر نے کہا کہ سی ایس آئی آر- آئی آئی پی کی طرف سے خوردنی تیل کے ضائع ہونے والے حصے سے بائیو ڈیزل تیار کرنے کا پروجیکٹ سی ایس آئی آر لیب میں ایسی بہت سی مثالوں میں سے ایک ہے جو ہمارے قومی ارادے کو ظاہر کرتا ہے۔

مرکزی وزیر نے سائنسی برادری پر زور دیا کہ وہ اسے ایک عوامی تحریک میں بدلنے کے رُخ پر کام کریں۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر یہ واضح ہونا چاہئے کہ وہ کچرے کے تیل سے جسے وہ معمول کے مطابق پھینک دیتے ہیں 30 روپے فی لیٹر کما سکتے ہیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/js-2(1)65VI.jpeg

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اب ہم جان چکے ہیں کہ ہمیں اپنی توانائی کے لئے جتنے کی ضرورت ہے اس سے زیادہ کاربن پھینک دیتے ہیں۔ اس کچرے کو استعمال کرنے کی جدت طرازی ’آتم نر بھر بھارت‘ اور میک اِن انڈیا کے جڑواں مقاصد کو پورا کرے گی۔اس طرح عوامی تجسس بیداری کا باعث بنے گا اور یہ بیداری سائنس کے اطلاق اور زندگی میں آسانی کا باعث بنے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد سیاسی قیادت اور سائنسی برادری مل کر کام کر رہی ہے۔ حکومت اپنے تمام کاموں میں سائنسی ترجیحات کے مطابق کام کرتی ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ تحقیق کا کام کرنے والوں کو اکیڈمی اور صنعت کاروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ وہ وقار کے تحفظ کی عام آدمی کی لڑائی میں اُن کے لئے سود مند رہیں۔

مرکزی وزیر نے سائنسدانوں سے کہا کہ وہ سرکاری ایجنسیوں اور نجی اداروں میں اپنے ذمہ داروں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے بین وزارتی میٹنگوں کا اہتمام کرنا مرکزی حکومت میں ایک رواج بن گیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ایٹمی توانائی کا شعبہ اس طرح کے تعاون کی ایک بہترین مثال ہے۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ہندوستان اب اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کا مرکز ہے۔ باوجودیکہ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمیں اطلاعاتی تیکنالوجی سے سرگرمِ عمل خدمات تک محدود نہیں رہنا چاہیے۔ اور یہ کہ ہمیں زرعی تیکنک کے شعبے میں غیر استعمال شدہ مواقع کو استعمال میں لانے کے امکانات کو کھلا رہنا چاہیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ دنیا کو ٹرپل چیلنج کا سامنا ہے۔ زمین اندیشے سے زیادہ تیزی سے گرم ہو رہی ہے اور آلودگی بے روک ٹوک جاری ہے۔ انہوں نے اپنی بات یہ کہتے ہوئے ختم کی کہ  آج سے 25 سال بعد اپنی آزادی کی سو سال کی طرف دیکھتے ہوئے ہمیں کم لاگت سے  صاف توانائی پیدا کرنے کے مقصد سے کام کرنا چاہیے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1831379) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil