سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا: اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہندوستان کی مستقبل کی معیشت کا تعین کرنے جا رہا ہے اور یہ عالمی معیشت کے لیے ایک اہم ستون کے طور پر کام کرے گا
وزیر موصوف نے نئی دہلی میں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ’’اسٹارٹ اپ انڈیا-2022 ایکسپو اینڈ کنکلیو‘‘ میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کیا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے 2014 سے 2022 تک 8 سالوں میں ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 300 سے بڑھ کر 70,000 ہوگئی ہے
اسٹارٹ ۔ اپس کو آئی ٹی، کمپیوٹر اور کمیونی کیشن کے شعبے سے آگے سب سے زیادہ غیر دریافت، لیکن سب سے امیر فارم اور ڈیری شعبے کی ترقی کی جانب بھی توجہ مرکوز کرنی چاہئے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
02 JUN 2022 5:38PM by PIB Delhi
نئی دہلی،2 جون 2022/
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنس کی وزارت؛ وزیر اعظم کے دفتر اور وزارت عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہندوستان کی مستقبل کی معیشت کا تعین کرنے جا رہا ہے اور یہ عالمی معیشت کے لیے بھی ایک اہم ستون کے طور پر کام کرے گا۔
یہاں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام "اسٹارٹ اپ انڈیا-2022 ایکسپو اینڈ کانکلیو" میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کی گئی حوصلہ افزائی کی وجہ سے جس کا آغاز یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے ’’اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا‘‘، کی ان کی اپیل سے ہوا تھا۔ ہندوستان میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 2014 سے 2022 کے دوران 8 سالوں میں تقریباً 300 - 400 سے بڑھ کر 70,000 ہوگئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا، ہندوستان کے پاس اس علاقے میں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ماحولیاتی نظام ہے اور صرف آٹھ سے دس دنوں میں ایک اسٹارٹ اپ ایک یونیکارن کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2021 میں کل 44 یونیکارن کے بعد، 25 لاکھ کروڑ روپے کی قیمت کے ساتھ کچھ دن پہلے ہی 100 یونیکارن کا سنگ میل حاصل کیا گیا تھا۔ وزیر موصوف نے سامعین کو یاد دلایا کہ ہندوستان کے یونیکارن کی اوسط شرح نمو امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کی نسبت تیز ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپ انٹرپرینیورز کو مشورہ دیا کہ وہ آئی ٹی، کمپیوٹر اور کمیونیکیشن کے شعبوں سے ہٹ کر سب سے زیادہ غیر دریافت شدہ اور امیر ترین فارم سیکٹر کی طرف دیکھیں، جو سبز انقلاب کے بعد ایک بہت بڑے ایگری ٹیک انقلاب کا انتظار کر رہا ہے۔ ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا، زراعت ہندوستانی معیشت کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے کیونکہ ہندوستانی آبادی کا 54 فیصد براہ راست زراعت پر منحصر ہے اور اس کا جی ڈی پی کا تقریباً 20 فیصد حصہ ہے۔ انہوں نے کہا، سی ایس آئی آر کی کامیابی کی کہانی نے جموں و کشمیر میں لیوینڈر کی کاشت کے خوشبو مشن کو فروغ دیا ہے، اسے دوسری ریاستوں میں دیگر مناسب فصلوں اور پودوں اور خاص طور پر بانس کے شعبے میں نقل کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپ تحریک کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور صنعت پر زور دیا کہ وہ تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبے میں برابر کے حصہ دار بنے۔ وزیر موصوف نےسامعین سے اسٹارٹ اپ، ریسرچ، اکیڈمی اور انڈسٹری کے انضمام پر بھی زور دیا تاکہ سب کے لیے جیت کی تجویز ہو۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، 'کسان ڈرون' کو فصلوں کی تشخیص، زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن، کیڑے مار ادویات کے چھڑکاؤ اور غذائی اجزاء کو فروغ دینے کے لیے بڑے پیمانے پر اپنایا جانا چاہیے اور اس بات کی نشاندہی کی کہ اسرائیل، چین اور امریکہ جیسے ممالک نے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ان کے ملک میں زراعت کے کئی طریقوں کو تبدیل کیا ہے۔

اسی طرح ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوستان میں ڈیری سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ امول قسم کی کامیابی کی کہانیوں کی ضرورت ہے اور اختراعی اسٹارٹ اپس پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور ہندوستان کو دودھ کی مصنوعات کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بنائیں۔ انہوں نے کہا، آسٹریلیا کے پاس ڈیری سیکٹر میں سب سے بڑے اسٹارٹ اپ پروجیکٹس ہیں اور ہندوستانی کاروباریوں کو اختراعی طریقوں کو سیکھنا اور انکیوبیٹ کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ مودی حکومت کی طرف سے ماضی قریب میں ہندوستانی خلائی شعبے کو کھولنے کے بعد، 60 اسٹارٹ اپس اسرو کے ساتھ رجسٹرڈ ہوئے جن کے پاس نینو سیٹلائٹ، لانچ وہیکل، ملبے کے انتظام سے لے کر زمینی نظام اور تحقیق تک مختلف تجاویز ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جب سے پی ایم مودی نے 2015 کے یوم آزادی کے خطاب میں لال قلعہ کی فصیل سے "اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا" کا اعلان کیا تھا، اس وقت سے پورے ملک میں اس تحریک نے زور پکڑا اور اب یہ یہاں پر پہنچ گئی ہے۔ ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں سے مزید اسٹارٹ اپس کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت کی جانب سے متعدد کوششیں کی جارہی ہیں۔ وزیرموصوف نے کہا، یہ نوجوانوں کی "سرکاری نوکری" کے ذہن یا سوچ سے آزادی کی ایک پہچان بھی ہے اور مزید کہا کہ حکومت دیہی اور نیم شہری کاروباری اداروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔
آخر میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بائیو ٹیک، ڈیری اور ایگری ٹیک شعبوں میں ابھرتے ہوئے اور امید افزا اسٹارٹ اپس کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کی جانب سے مکمل مالی، تکنیکی مدد کا وعدہ کیا۔ انہوں نے ملک میں نوجوانوں کو فائدہ مند روزگار فراہم کرنے کے لیے مصنوعات کی ترقی اور مصنوعات کی مارکیٹنگ اور فروخت میں مدد کا بھی وعدہ کیا۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-6039
(Release ID: 1830672)
Visitor Counter : 132