وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے آج کے ڈائیلاگ سیشن کے اہم اجزاء


(17واں ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول-2022)

प्रविष्टि तिथि: 01 JUN 2022 4:22PM by PIB Delhi

ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ فلم سازوں ، میڈیا اور حصہ لینے والے مندوبین کے درمیان ایک دلچسپ اور معلومات میں اضافہ کرنے والی گفت وشنید ہے۔فلم فیسٹیول کے چوتھے دن کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:

 

  1. فلم کا نام:’ارونا واسودیو- مدر آف ایشین سنیما‘

فلم کی ڈائریکٹر سپریہ سوری کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-17YVW.jpg

 

  • ’’یہ ارونا واسو دیو کی سوانح حیات ہے، جنہوں نے بھارتی سنیما کو فروغ دینے کے لیے سخت محنت کی تھی۔ میں فلموں سے محبت کرنے والی ایک شخص ہوں اور میں نے کئی فلم فیسٹیول میں حصہ لیا ہے۔ میں نے ہمیشہ ارونا واسودیو اور بھارتی سنیما کے تئیں ان کے تعاون کی ستائش کی ہے اور اس نے مجھے ان پر ایک دستاویزی فلم بنانے کے لیے تحریک دی۔‘‘
  • ’’فکشن فلم کی طرح دستاویزی فلموں میں بھی پلاٹ ہوتے ہیں۔ڈھانچے کو دھیان میں رکھنے کی ضرورت ہے، جو بہت اہم ہے۔ہم میں سے زیادہ تر اس بنیاد خیال کو بھولنے کی کوشش کرتے ہیں جسے ہم کمیونی کیٹ کرنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں۔ فلم کے مرکز کو اپنا فوکس نہیں کھونا چاہیے۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-2CDLA.jpg

مختصر خاکہ :

نیٹ پیک، سنیمایااور سنے فین فلم فیسٹیول کی بانی ارونا واسو دیو نے سنیما کی دنیا میں کئی لوگوں کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ یہ دستاویزی فلم ایک غیرمنقسم برطانوی بھارت میں ان کی ابتداء سے لے کر سنیمائی دنیا کی گلیاروں تک ان کی جڑوں کا پتہ لگاتی ہے۔ایک فلم تجزیہ کار، فلم کارکن اور ایک امپریساریوکے طور پر ان کے سفر کا ایک ٹیپیسٹری بنتی ہے جو ان نکات کو جوڑتی ہے جو بڑے کینواس کو ایشیائی سنیما رینیساکے طور پر جانتے ہیں۔فلم ناقدین، فلم سازوں ، کیوریٹر اور پروگرامرس کی زندگی کو اجاگر کرنے والی ایک کہانی کے توسط سے مرتسم ان کی فعالیت کی دریافت کرتی ہے جو پوشیدہ ہیں اور سنیما کی تاریخ میں ان سنے رہتے ہیں۔

#ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ کا یو ٹیوب لنک:

https://www.youtube.com/watch?v=Ms7BbmvPBlM

 

  1. فلم کا نام:ہاٹی بوندھو

فلم کےڈائریکٹر کرپال کلیتا کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-33TA8.jpg

 

  • ’’حالیہ دنوں میں جنگلوں کی تباہی کے ساتھ ہاتھیوں کے رہنے کی جگہ ختم ہوگئی ہے جس کے لیے انسان اور ہاتھی کے درمیان رسہ کشی بڑھ رہی ہے۔فلم اس رسہ کشی سے پیداہوئے تکلیف دہ واقعات اور ہاتھیوں کو کھانا دستیاب کرانے کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیم ’ہاٹی بوندھوکے ذریعے کی گئی متعدد کوششوں کو پیش کرتی ہے۔‘‘
  • ’’ آسام میں اگر کوئی ناروا سلوک کرتا ہے تو ہم اس سے ’پشو‘ کہتے ہیں،کیوں کہ ہم انسان ہی ہیں جو نرم اور مہربان ہوسکتے ہیں۔انسانوں کو جانوروں سے بہت کچھ سیکھنا ہے اور ہاتھیوں کو آسام کا سچا شریف جانورکہاگیا ہے۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-44ORA.jpg

 

مختصر خاکہ:

قدرتی قیام گاہیں کم ہونےکے ساتھ، ہاتھیوں کو اپنی بھوک کی تکلیف کو ختم کرنے کے لیے باہر نکلنے اور انسانی قیام گاہوں پر حملے کرنے کے لیے مجبورہونا پڑتا ہے۔ اس لازمی جدوجہد میں انسان اور ہاتھیوں اور فصلوں دونوں کی زندگی کو بڑے پیمانے پر تباہ کردیا ہے۔اس سے بچنے کے لیے ہاتھیوں کو خاطر خواہ خوراک اور قیام گاہ فراہم کرنے کے لیے ٹیم ’ہاتھی بوندھو‘ متعدد وقابل تعریف تدابیر لے کر آئی ہے۔۔ یہ دستاویزی فلم انسان اور ہاتھیوں کے درمیان رسہ کشی کو روکنے اور ان شاہی جانوروں کو ان کے قدرتی زندگی کے لیے ایک ماحول فراہم کرنے کی خاطر اکثر زندگی کو جوکھم میں ڈالتے ہوئے ہاتھی بوندھو کے ذریعے کی گئی ان ناقابل یقین سرگرمیوں کو ظاہر کرتی ہے۔

#ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ کا یو ٹیوب لنک:

https://www.youtube.com/watch?v=Ms7BbmvPBlM

 

  1. فلم کا نام:فٹ بال چانگ تھانگ

فلم کےڈائریکٹر اسٹینزن جگمیٹ کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-5PNY4.jpg

 

  • ’’فلم کو 14000 فٹ کی بلندی پر واقع دوردراز کے ایک گاؤں میں شوٹ کیا گیا تھا، جس کا درجہ ٔ حرارت صفر سے 15 سے 20 ڈگری نیچے تھا۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2-6MJYY.jpg

 

مختصر خاکہ:

فٹبال چانگ تھانگ ایک کم بجٹ کی مختصرفلم ہے۔ فلم کی شوٹنگ لداخ کے سب سے دوردراز کے گاؤں میں سے ایک چانگ تھانگ میں ہوئی ہے۔ یہ کھلونا بینک اور سیو کے تعاون سے منعقد کیے جارہے ٹورنامنٹ کے چوٹی کے اسکورر پر مبنی ایک حقیقت پسندانہ تصور ہے۔اصل کردار دادی اور اس کا پوتا ہے جو فٹبال کھیلناپسندکرتے ہیں۔ اس کا مقصداسپانسرزکا ایک پیغام ’’ہرحمایت اہمیت رکھتی ہے‘‘ کے ساتھ شکریہ ادا کرنا تھا۔بچوں کو ان کی حمایت سے ایک پلیٹ فارم پرآنے اور اپنی طاقت کو جاننے کا موقع ملا۔ٹورنامنٹ میں دوردراز کے گاؤں کے بچوں نے حصہ لیا۔

 

  1. فلم کا نام:کلوزڈ ٹو دی لائٹ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/aNRIS.jpg

فلم کےڈائریکٹر نکولاپیو ویسن کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

  • ’’یہ مختصر فلم ایک اطالوی پروڈکشن ہے، جو دوسری عالمی جنگ اور اطالوی خانہ جنگی کے دوران سال 1994 کی کہانی کو پیش کرتی ہے۔یہ اس دور کا واقعہ ہے اور کسانوں کے بلیک بریگیڈ کے ذریعے دی گئی پھانسی کی بات ہے۔یہ ایک سنگل لانگ ٹیک فلم ہے جہاں اداکار جڑکی طرح  ہیں اور صرف کیمرہ چل رہا تھا۔لانگ ٹیک کاایسا استعمال کرنا بہت چیلنجنگ تھا۔‘‘
  • ’’چوں کہ یہ ایک پیریڈ فلم ہے، ایک فلم ساز اور ڈائریکٹرکے طور پر لباس اور دیگر چیزوں کا انتظام کرنا میرے لیے بہت چیلنجنگ اور مہنگا معاملہ تھا۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/b2AOL.jpg

مختصر خاکہ:

فلم 1944 کی گرمیوں میں اٹلی میں ہوئی ایک بے قصور کسان کی موت کے خوف ناک المیے کو وقت پر روک دیتی ہے۔ یہ فلمایا گیا ایک لانگ شاٹ ہے، جس میں سب کچھ ٹھہراہواہے اور سب کچھ بدل جاتا ہے۔

 

-5      فلم کا نام: بیک اسٹیج

فلم کی ڈائریکٹر اور ایڈیٹر لیپیکا سنگھ درائی کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/c4R2N.jpg

  • ’’ میری فلم کٹھ پتلی کا تماشہ دکھانے والے اوران کےناپیدہوتے جارہے آرٹ فورم کے بارے میں ہے ۔ میں نے اس کے لیے ڈیڑھ سال تک ریسرچ کیا۔وہ اوڈیشہ کے آخری نسل کے کٹھ پتلی کا تماشہ دکھانے والے ہیں۔ان سے ملنے کے بعد مجھے لگا کہ مجھے اس ناپید ہوتے فن کی کہانی بیان کرنی چاہیے۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/dULTL.jpg

 

مختصر خاکہ:

اوڈیشہ میں کٹھ پتلی کے تماشے کو ایک فن تصور کیا جاتا ہےجو کہ لگ بھگ مرچکا ہے۔یہ واحد ریاست ہے جو کٹھ پتلی کی چاروں شکلوں یعنی عکس، چھڑی، دھاگہ اور دستانے کی موجودگی کا دعویٰ کرسکتی ہے۔فلم تین تجربہ کارکٹھ پتلی فنکاروں کی زندگی اور وقت کی دریافت کرتی ہے جنہوں نے شکلوں کی ترقی اور وجود میں تعاون دیا ہے۔ان میں سے ایک گروپ 25 سال کی خاموشی کے بعد اپنا سفرشروع کرنے اور نئے ناظرین کی تلاش میں نمائش کرنے والی منڈلی کا احیا کرنا چاہتا ہے۔

 

6-فلم کا نام:چھایا

فلم کے ڈائریکٹر اتسو کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/eIFER.jpg

 

  • ’’یہ مختصرفلم دیہی کنبے پر مبنی مادریت کے دوسرے مرحلے کی پڑتال کرتی ہے۔ فلم مادریت/مدرہڈ کے لفظ کے ارد گرد گھومتی ہے کیوں کہ اس لفظ کا دوسرا پہلو مجھے اپنی طرف راغب کرتا ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/fEMEA.jpg

مختصر خاکہ:

یہ فلم بھارت میں سال 1980 کی کہانی ہے۔دوسری شادی کے بعد راکیش کی زندگی میں ایک مشکل مرحلہ آتا ہے۔ وہ اپنی دوسری بیوی، اپنے بچوں کے درمیان بھی پھنسا ہوا ہے، جسے گروی رکھ کر بنایاگیا تھا۔حالات اسے اپنی نوبیاہتا بیوی اور اس کے پیارے بچوں کے ساتھ رہنے کا اہم لیکن مشکل فیصلہ لینے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔کہانی چھایا جیسے بھوت کے خیالی تصور جو لوگوں کو مارتا ہے، پر مبنی ہے۔

#ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ کا یو ٹیوب لنک:

https://www.youtube.com/watch?v=Ms7BbmvPBlM

 

7-فلم کا نام: انعام

فلم کے ڈائریکٹر شاہنواز بکل کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/g2YX6.jpg

  • ’’ہم نے فلم میں 15-16 کرداروں کے ساتھ کام کیا ہے اور اس میں ایک بھی مکالمہ نہیں ہےاور یہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔ یہ پوری کہانی کشمیرکے نوجوان پتھربازوں کے بارے میں ہے۔‘‘
  • ’’میری فلم کا ہرکردارنن-ایکٹرتھا، انہیں پوری طرح سے پہچاننے کے بعد ہمیں ایکٹنگ ورکشاپ منعقد کرنے کا ایک شاندار تجربہ ہوا۔‘‘

 

مختصرخاکہ:

جب کرکٹ کھلاڑی ایک الگ پچ پر اپنا ہنردکھانے کا کام شروع کرتے ہیں تو اس سنکی جرات مندانہ کام کے لیے کیا نتائج بھگتنے ہوں گے۔

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/hDOLD.jpg

 

 

8-فلم کا نام:رادھا

فلم کے ڈائریکٹر بمل پودّار کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/iJBJ9.jpg

 

  • ’’ یہ ایک پہلے سے کیا گیا تصور ہے کہ اینی میشن فلمیں بچوں کے لیے بنائی جاتی ہیں۔ اس تصور کو بدلنے کے لیے میں نے اس اینی میشن کو فلم کو ناظرین کے وسیع تر گروپ کے لیے بنایا ہے۔‘‘
  • اس عمل میں بہت ساری تکنیک شامل تھیں، لیکن ہم نے فلم کو فنکارانہ، بصری حسن کو بنائے رکھنے کی کوشش کی۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/j4A3H.jpg

 

مختصرخاکہ:

یہ کہانی کولکاتہ میں فلمائی گئی ہے اور ایک بزرگ خاتون رادھا اور ایک نوجوان لڑکے ، کرشن کے ساتھ اس کے رشتے کے ارد گرد گھومتی ہے، جسے اس نے پورے دل وجان سے پالا لیکن تقدیر انہیں الگ کردیتی ہے اور وہ اسے دیکھنے کے لیے ترستی رہتی ہے۔ فلم اس تعلق کا موازنہ برنداون میں رادھا کے ذریعے کرشن کو چھوڑنے کے بعد انتظارسے کرتی ہے۔پورانک کھتائیں بتاتی ہیں کہ کرشن اور رادھا ایک دوسرے کے بغیر ادھورے ہیں۔‘‘

 

9-فلم کا نام:چیختی ہوئی تتلیاں/اسکریمنگ بٹر فلائیز

فلم کی ڈائریکٹرایمی برووا کے ذریعے # ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ میں کہی گئیں باتوں کے اہم اجزاء

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/kUSQ7.jpg

  • ’’ یہ دستاویزی فلم میرے لیے صرف ایک موضوع نہیں ہے۔ میں نے متاثرین کو قریب سے دیکھا ہے اور جس طرح سے انہوں نے خود کو ظاہر کیا ہے ، اس سے مجھے زندگی میں ان کے تجربات کے بارے میں مزید جاننے کی خواہش ہوئی ہے۔ مجھے انہیں منانے کی ضرورت نہیں پڑی، بلکہ وہ خود اپنی کہانیاں مشترک کرنے کے لیے آگے آئے۔‘‘
  • ’’ میرے لیے وہ محض چند فلمی کردار نہیں ہیں بلکہ اصل لوگ ہیں، جو خوفناک تجربوں سے گزرے ہیں۔ اور اگر ہم ان کے درد کو قریب سے نہیں دیکھیں گے تو ہم ان کی مشکلوں کو نہیں سمجھ پائیں گے۔ ‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/l4069.jpg

 

مختصر خاکہ:

جب جانی پہچانی ندیوں کی لہریں بدلیں تو ہمیں بدلاؤ محسوس ہوا۔ ہم نے درد تب محسوس کیا جب ہم نے پہاڑیوں کی گود میں کھرونچ دیکھے۔ گویااس نے اپنی ہی زندگی، سانس اور سپنے چھین لیے ہوں ۔ بھارت کی کئی دیگر ریاستوں کی طرح، آسام نے بھی حال ہی میں اس طرح کے واقعات کے ٹھوس شواہد دیکھے ہیں۔ہم اس حقیقت کو آپ کے پاس آپ کی فکرتک، آپ کی تعقل پسندسمجھ تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

 

#ممبئی بین الاقوامی فلم فیسٹیول ڈائیلاگ کا یو ٹیوب لنک:

 

https://www.youtube.com/watch?v=7c5cMk8NthQ

 

* * *

PIB MIFF Team | AT/AG/ARS/RA/BSN/SSP/AA/DR/MIFF-41

We believe good films go places through the good words of a film-lover like you. Share your love for films on social media, using the hashtags #AnythingForFilms / #FilmsKeLiyeKuchBhi and #MIFF2022. Yes, let’s spread the love for films!

Which #MIFF2022 films made your heart skip a beat or more? Let the world know of your favourite MIFF films using the hashtag #MyMIFFLove

If you are touched by the story, do get in touch! Would you like to know more about the film or the filmmaker? In particular, are you a journalist or blogger who wants to speak with those associated with the film? PIB can help you connect with them, reach our officer Mahesh Chopade at +91-9953630802. You can also write to us at miff.pib[at]gmail[dot]com.

For the first post-pandemic edition of the festival, film lovers can participate in the festival online as well. Register for free as an online delegate (i.e., for the hybrid mode) at https://miff.in/delegate2022/hybrid.php?cat=aHlicmlk The competition films can be watched here, as and when the films become available here.

 

Follow us on social media: @PIBMumbai   Image result for facebook icon /PIBMumbai    /pibmumbai  pibmumbai[at]gmail[dot]com

 

 

*************

 

ش ح ۔ م م۔ ج ا

U. No.6019


(रिलीज़ आईडी: 1830440) आगंतुक पटल : 185
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Marathi , Marathi , Marathi