قبائیلی امور کی وزارت

جناب ارجن منڈا نے پتنجلی کی ٹیم کے ساتھ شراکت میں نافذ کیے گئے پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی


جڑی بوٹیوں سے مالا مال قبائلی علاقوں میں جڑی بوٹیوں سے تیار کی ہوئی ادویات کو روزی روٹی مشن کا حصہ بنائیں : جناب ارجن منڈا

قبائلی برادریوں، قبائلی ثقافت، قبائلی علم اور روایت سے متعلق معلومات میں اضافے کے لیے قبائلیوں سے متعلق  تحقیقی اداروں کے ذریعے بھی قبائلی مطالعہ شروع کیا جانا چاہیے : جناب ارجن منڈا

قبائلی لوگوں میں بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ قبائلی لوگ حکومت کی طرف سے شروع کی گئی فلاحی اسکیموں کا فائدہ اٹھا سکیں : جناب بشیشور ٹوڈو

Posted On: 27 MAY 2022 4:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی،27 مئی ، 2022/ قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آچاریہ بال کرشن، منیجنگ ڈائریکٹر اور پتنجلی یوگ پیٹھ کے شریک بانی اور ان کی ٹیم کےساتھ کل شاستری بھون میں میٹنگ کی تاکہ قبائلی بہبود اور ترقی کے میدان میں وزارت اور پتجنلی کے درمیان شراکت کی پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے۔ پتنجلی نے قبالی امور کی وزارت کے ساتھ ’’سپورٹ سینٹرز آف ایکسیلینس (سی او ای) کے لیے مالی اعانت کی اسکیم‘‘ کے تحت شراکت داری کی ہے۔

اس میٹنگ میں پتنجلی کے ذریعے چلائے جانے والے پروجیکٹوں کی پیش رفت رپورٹ، تحقیق اور قبائلی لوگوں کی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف اہم موضوعات پر گہرائی سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب بشیشور ٹوڈو، سابق وزیر مملکت جناب پرتاپ چندر سارنگی اور وزارت کے سینئر افسران موجود تھے۔

پتنجلی کی ٹیم نے میٹنگ میں بتایا کہ قبائلی امور کی وزارت کے سپرد پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر ، اس نے اتراکھنڈ کے قبائلی علاقوں میں پائی جانے والی جڑی بوٹیوں کی شناخت کرنے اور اس سلسلے میں ستاویز  تیار کرنے کے لیے ایک جامع سروے کیا ہے۔ ٹیم نے بتایا کہ وہ سروے کیے گئے علاقوں کی  صلاحیت میں اضافہ کر رہی ہے تاکہ روایتی قبائلی علاج کرنے والے اچھے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے زیادہ پیشہ ورانہ انداز میں جڑی بوٹیوں سے تیار  ادویات کا استعمال کر سکیں۔ اس کے نتیجے میں فریقین کے درمیان معلومات کا تبادلۂ ہوا اور وزارت کے تفویض کردہ منصوبے کے مطابق دستاویزات کے لیے اہم معلومات فراہم کی گئی۔ اب تک، پتنجلی کے پاس 65000 پودوں کو دستاویز  کرنے کا تجربہ ہے اور ا س نے کل 200 قبائلی برادریوں کے ساتھ کام کیا ہے۔

  

اس میٹنگ میں جناب آچاریہ بال کرشن نے قبائلی دیہات کی ہمہ جہت ترقی، قبائلی برادری کے بچوں کی تعلیم میں بہتری اور روزی روٹی پیدا کرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پتنجلی ملک کی خدمت کے لیے پرعزم ہے، پتنجلی میں کئے  گئے تحقیقی کام کا استعمال قبائلی علاقوں کو تیز کرنے کےلیے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنے تیار کردہ ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کی بھی تفصیلی وضاحت کی، جو قبائلی برادریوں کی مجموعی ترقی کےلیے فائدے مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس موقع پر جناب آچاریہ بال کرشن نے جناب ارجن منڈا کو پتنجلی آیوروید کے تیار کردہ لائحہ عمل  پر ایک رپورٹ اور ایک کتاب پیش کی۔

جناب ارجن منڈا نے کہا کہ پتنجلی کی طرف سے قبائلی علاقوں میں اس طرح کے ذمہ دارانہ طریقے سے جاری کام واقعی قابل ستائش ہے۔ انہوں  نے کہا کہ پتنجلی کے مشوروں پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ایک وقتی لائحہ عمل  تیار کرے گی۔ اس میں ملک بھر کے قبائلی تحقیقی ادارے اور یونیورسٹیاں بھی شامل ہوں گی۔ جناب منڈا نے کہا کہ قبائلی تحقیقی اداروں کی طرف سے قبائلی برادریوں، قبائلی ثقافت، قبائلی معلومات اور روایت سے متعلق معلومات  میں اضافے کے لیے قبائلی مطالعات کی جانی چاہیے۔ جناب ارجن منڈا نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کو  تیار کرنے کے  عمل کو، خاص طور پر دواؤں کے پودوں سے مالا مال قبائلی علاقوں میں، روزی روٹی مشن کے دائرہ کار میں شامل کیا جانا چاہیے۔

 

قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب بشیشور ٹوڈو نے کہا کہ قبائلی لوگوں میں بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ قبائلی لوگ حکومت کی طرف سے شروع کی گئی فلاحی اسکیموں کا فائدہ اٹھا سکیں۔

*************

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

27.05.2022

U –5812

 



(Release ID: 1828875) Visitor Counter : 109